ترکیہ کا نام
ترکیہ انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ ترکیہ اب ایک ملک کا نام ہے۔ تاریخی طور پر یہ لفظ قدیم فرانسیسی اور وسطی لاطینی سے ماخوذ ہے۔ اس کا پہلا استعمال درمیانی انگریزی میں ملتا ہے، پہلے Turkye، پھر Turkie اور اب Turky بنا۔ چاسر میں ایسے ہی مذکور ہے۔ [1][2] اپنے دور کی سلطنت عثمانیہ کو ترکیہ یا سلطنت ترکیہ کہا جاتا تھا۔
اشتقاق
ترمیمانگریزی میں لفظ ترکیہ (درمیانی لاطینی) کا معنی ہےترکوں کی سرزمین۔ درمیانی انگریزی میں ترکیہ چاسر کی کتاب [ دی بک آف ڈچز]] ((c. 1369))سے متعلق ہے ۔ اصطلاح ترکوں کی سرزمین کا استعمال 15ویں صدی عیسوی میں ڈگبی مسٹریز میں ملتا ہے۔ بعد کے زمانے میں 16ویں صدی کے ڈونبار شاعری اور فرانسس بیکن کے یہاں ملتا ہے۔ لفظ ترکیہ کا موجودہ انگریزی ہجے "Turkey" 1719ء سے استعمال میں ہے۔ [3] ترکیہ زبان کا لفظ ترکیہ یا Türkiye 1923ء میں اپنایا گیا۔ ایسا یورپ سے متاثر ہو کر کیا گیا تھا۔ [4]
سرکاری نام
ترمیم29 اکتوبر 1923ء کو جب ترکیہ نے اپنی جمہوریت کا اعلان کیا اسی موقع پر ریاست کا نام ترکیہ زبان میں Türkiye Cumhuriyeti رکھا گیا جس کے انگریزی معنی Republic of Turkey اور اردو میں جمہوریہ ترکی کہا جاتا ہے۔
ترکیہ مصادر
ترمیملفظ Türk یا Türük کا ترکیہ زبان کے پہلے ماخذ میں وسط ایشیا کے قدیم ترک مخطوطات میں تقریباً 735 ء میں ملتا ہے۔ [5] لفظ ترک کا استعمال قومیت کے لیے پہلی بار چھٹی صدی میںگوکترک نے کیا۔ 585ء میں ایشبارا خاقان نے سوئی وین تی کو ایک خط لکھا جس میں خود کو انھوں نے ‘‘عظیم ترک خان‘‘ کہ کر متعارف کروایا ہے۔ [6][بہتر ماخذ درکار]
چینی مصادر
ترمیملفظ ترک کے ابتدائی چینی مصادر میں "تائی لی"(鐵勒) یا "تو جوئی"(突厥) آتا ہے۔ یہ نام چینی لوگ نے ان لوگوں کو دیا تھا جو وسط ایشیا کے کوہ الطا میں رہتے تھے۔ یہ قریباً 177 قبل عیسوی کا واقعہ ہے۔ [1]
لاطینی اور یونانی مصادر
ترمیمیونانی زبان کا لفظ Tourkia لا استعمال بازنطینی سلطنت کے فہرست قیصر بازنطینی روم قسطنطائن ہفتم نے اپنی کتاب دی اڈمنسٹرانڈو یمپیریو میں کیا ہے۔ [7][8] حالانکہ انھوں نے لکھا ہے کہ ‘‘ترک سے ہمیشہ مغیار مراد لیے جاتے ہیں‘‘۔ [9] ایسے ہی وسط خزر، بحیرہ اسود اور بحیرہ قزوین کے کنارے ایک ترک ریاست تھی، اس کو بازنطینی مصادر میں Tourkia ( تورکیا) کہا جاتا تھا۔ [10] حالانکہ بعد میں بازنطینیوں نے اس اصطلاح کا استعمال سلجوقی سلطنت کے لیے کیا۔ 1071ء میں جنگ ملازکرد کے بعد کی صدیوں میں سلاجقہ روم کے زیر حکمرانی سلجوقی سلطنت کو ترک کہا جانے لگا تھا۔ عہد وسطی کے یونانی اور لاطینی میں لفظ ترک کا استعمال موجودہ دور کے ترکیہ کے جغرافیائی علاقہ کے لیے نہیں کیا جاتا تھا۔ اس کی بجائے اس علاقہ کے لیے لطٍ Tartary استعمال کرتے تھے اور اس سے خزر اور وسط ایشیا کی دیگر خانائیت مراد لیتے تھے یہاں تک کہ 14ویں صدی میں سلجوق خاندان اور سلطنت عثمانیہ کا عروج ہوا جب ترک نے اپنا دائرہ کار بڑھایا اور دنیا میں پہچانے گئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Harper, Douglas۔ "Turk"۔ Online Etymology Dictionary۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2006
- ↑ American Heritage Dictionary (2000)۔ "The American Heritage Dictionary of the English Language: Fourth Edition – "Turk""۔ bartleby.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2006
- ↑ سانچہ:Cite OED
- ↑
- ↑ Scharlipp, Wolfgang (2000)۔ An Introduction to the Old Turkish Runic Inscriptions۔ Verlag auf dem Ruffel.، Engelschoff. آئی ایس بی این 3-933847-00-1، 9783933847003.
- ↑ 卷099 列傳第八十七突厥鐵勒- 新亞研究所- 典籍資料庫 آرکائیو شدہ 2014-02-21 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Romilly James Heald Jenkins (1967)۔ De Administrando Imperio by Constantine VII Porphyrogenitus۔ Corpus fontium historiae Byzantinae (New, revised ایڈیشن)۔ Washington, D.C.: Dumbarton Oaks Center for Byzantine Studies۔ صفحہ: 65۔ ISBN 0-88402-021-5۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2013 According to Constantine Porphyrogenitus, writing in his De Administrando Imperio (ca. 950 AD) "Patzinakia, the Pecheneg realm، stretches west as far as the Siret River (or even the Eastern Carpathian Mountains)، and is four days distant from Tourkia (i.e. Hungary)۔"
- ↑ Günter Prinzing، Maciej Salamon (1999)۔ Byzanz und Ostmitteleuropa 950-1453: Beiträge zu einer table-ronde des XIX. International Congress of Byzantine Studies, Copenhagen 1996۔ Otto Harrassowitz Verlag۔ صفحہ: 46۔ ISBN 978-3-447-04146-1۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 فروری 2013
- ↑ Henry Hoyle Howorth (2008)۔ History of the Mongols from the 9th to the 19th Century: The So-called Tartars of Russia and Central Asia۔ Cosimo, Inc.۔ صفحہ: 3۔ ISBN 978-1-60520-134-4۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2013
- ↑ Özhan Öztürk (2011)۔ "Pontus: Antik Çağ'dan Günümüze Karadeniz'in Etnik ve Siyasi Tarihi"۔ Ankara: Genesis Yayınları۔ صفحہ: 364۔ 15 ستمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔
۔.۔ Greek term Tourkoi first used for the Khazars in 568 AD. In addition in "De Administrando Imperio" Hungarians call Tourkoi too once known as Sabiroi ۔.۔