چین ترکیہہ تعلقات (انگریزی: Chinese–Turkish relations) دو ممالک یعنی چین اور ترکیہ کے مابین قائم ہونے والے سفارتی و خارجہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات 1934ء میں قائم ہوئے جبکہ ترکیہ نے عوامی جمہوریہ چین کو 5 اگست 1971ء کو باقاعدہ طور پر ایک آزاد جمہوری ملک کی حیثیت سے تسلیم کر لیا۔ ترکیہ نے ایک چین حکمت عملی کو اختیار کرتے ہوئے چین کو تسلیم کیا تھا اور بعد ازاں چین میں اپنا سفیر بھیج کر سفارتی تعلقات قائم کیے۔ ترکیہ میں چینی سفارت خانے کا قیام عمل میں آیا اور ترکیہ کے دو سفارت کار چین (ایک شنگھائی میں اور دوسرا ہانگ کانگ میں) میں تعینات کیے گئے۔[1][2]

چین ترکیہ تعلقات
نقشہ مقام People's Republic of China اور Turkey

چین

ترکیہ

تاریخ

ترمیم

سولہویں صدی میں چین میں عثمانی سیاحوں کی آمد کا پتا چلتا ہے۔ سلطنت منگ کے دور میں یہ چینی سیاحوں کی سلطنت عثمانیہ کے مقبوضات میں ہونے کا ثبوت بھی ملتا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کا کاروبار سیاحوں کی آمدورفت سے جاری ہوا تھا۔ سلطنت منگ کی تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ دربار منگ میں عثمانی سیاح بطور سفیر کے آتے رہے ہیں۔ تقریباً 1524ء میں ایسا ہی ایک عثمانی سیاح بطور سفیر کے بیجنگ میں دربار منگ میں حاضر ہوا تھا۔ دوسری چین جاپان جنگ میں چینی مسلمان کا ایک وفد استنبول میں خلیفہ کے دربار میں حاضر ہوا تھا۔جس کا مقصد چین کو عسکری مدد فراہم کرنا تھی تاکہ وہ جاپان کے خلاف محاذِ جنگ میں ڈٹا رہے۔

چینی وزیر اعظم کا دورۂ ترکیہ

ترمیم

28 نومبر 2008ء کو چینی وزیر اعظم جیا چینگ لین نے ترکیہ کا دورہ کیا جس کا مقصد چین کی جانب سے ترک عوام سے خیرسگالی کا پیغام دینا تھا۔جیا چینگ لین نے استنبول میں ترک صدر عبداللہ گل سے اور ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان سے ملاقات کی اور ترک چین اقتصادی و سماجی مفادات فورم کی بنیاد رکھی۔[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Turkey eyes stronger regional, global role with closer China ties - Global Times"۔ www.globaltimes.cn۔ 2019-10-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-04-07
  2. "Xi congratulates Erdogan on re-election as Turkish president - Xinhua | English.news.cn"۔ www.xinhuanet.com۔ 2019-04-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-04-07
  3. "Top Chinese Advisor in Istanbul to Attend Business Forum"۔ Cihan News Agency۔ 28 نومبر 2009۔ 2011-07-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-06-17