ثریا ملتانیکر

پاکستانی فوک گلوکارہ

ثریا ملتانی (1940 میں ملتان کی پیدایش ) [1] ایک پاکستانی گلوکارہ ہیں جو زیادہ تر اپنے لوک گانوں کے لیے مشہور ہیں۔ ان کے ذخیرے میں کلاسیکی، نیم کلاسیکی، غزل، لوک گیت [2] اور فلمی گیت شامل ہیں۔

ثریا ملتانیکر
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1940ء (عمر 83–84 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملتان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور کنبہ

ترمیم

وہ بچپن سے گائیکی میں نام پیدا کرنا چاہتی تھیں۔ ان کے خاندان میں کوئی فن موسیقی سے وابستہ نہیں تھا، اس لیے کوئی اس سلسلے میں ان کی راہنمائی بھی نہ کر سکا۔ انھوں نے لڑکپن سے خود ہی فلمی گانے سن کر ان کی دھنیں اور شاعری کی مشق شروع کر دی۔ بعد ازاں وہ کلاسیکی موسیقی کے دلی گھرانے کے غلامی نبی خان کی باقاعدہ شاگرد بن گئیں، غلام نبی خان سارنگی کے استاد تھے۔

ثر یا ملتانیکر کے 7 بچے ہیں،

اولاد (بڑی عمر سے کم عمر ترتیب وار):

ترمیم
  1. محمد علی، جو برطانیہ میں مقیم آرتھوپیڈک ڈاکٹر ہے۔
  2. رقیہ سجاد
  3. رمضان علی
  4. شائستہ،
  5. رابعہ، عالیہ اور
  6. راحت بانو [3] ۔ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی راحت ملتانیکر بھی اپنی والدہ کی طرح ایک لوک گلوکارہ ہیں۔ [4]

ایوارڈ

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Suraiya Multanikar profile آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ patari.pk (Error: unknown archive URL) Retrieved 18 جون 2018
  2. ^ ا ب Profile of Suraiya Multanikar on The Friday Times (newspaper) Zulqarnain's Audio Archive 26 ستمبر 2014, Retrieved 18 جون 2018.
  3. Alhamra organizes Kuch Yaadain Kuch Baatain for legendary singers to interact with fans آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailytimes.com.pk (Error: unknown archive URL) Daily Times (newspaper)، 21 ستمبر 2019, Retrieved 26 جون 2020
  4. Adnan Lodhi (31 مئی 2015)۔ "Taking the craft forward"۔ The Express Tribune (newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2018