ثریا ملتانیکر
پاکستانی فوک گلوکارہ
ثریا ملتانی (1940 میں ملتان کی پیدایش ) [1] ایک پاکستانی گلوکارہ ہیں جو زیادہ تر اپنے لوک گانوں کے لیے مشہور ہیں۔ ان کے ذخیرے میں کلاسیکی، نیم کلاسیکی، غزل، لوک گیت [2] اور فلمی گیت شامل ہیں۔
ثریا ملتانیکر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1940ء (عمر 83–84 سال) ملتان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | گلو کارہ |
اعزازات | |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور کنبہ
ترمیموہ بچپن سے گائیکی میں نام پیدا کرنا چاہتی تھیں۔ ان کے خاندان میں کوئی فن موسیقی سے وابستہ نہیں تھا، اس لیے کوئی اس سلسلے میں ان کی راہنمائی بھی نہ کر سکا۔ انھوں نے لڑکپن سے خود ہی فلمی گانے سن کر ان کی دھنیں اور شاعری کی مشق شروع کر دی۔ بعد ازاں وہ کلاسیکی موسیقی کے دلی گھرانے کے غلامی نبی خان کی باقاعدہ شاگرد بن گئیں، غلام نبی خان سارنگی کے استاد تھے۔
ثر یا ملتانیکر کے 7 بچے ہیں،
اولاد (بڑی عمر سے کم عمر ترتیب وار):
ترمیمایوارڈ
ترمیم- 1959: گولڈن ایوارڈ
- 1960: چٹا گانگ ایوارڈ
- 1964: نگار ایوارڈ
- 1975–1980: گل فرید ایوارڈ
- 1982: جشن فرید ایوارڈ
- 1981–1982: شاعرِ مشرق ایوارڈ
- 1986: پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ [2]
- 2000: شہباز ایوارڈ
- 2002: غلام فرید ایوارڈ
- 2008 صدر پاکستان کی طرف سے ستارہ امتیاز ایوارڈ
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Suraiya Multanikar profile آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ patari.pk (Error: unknown archive URL) Retrieved 18 جون 2018
- ^ ا ب Profile of Suraiya Multanikar on The Friday Times (newspaper) Zulqarnain's Audio Archive 26 ستمبر 2014, Retrieved 18 جون 2018.
- ↑ Alhamra organizes Kuch Yaadain Kuch Baatain for legendary singers to interact with fans آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailytimes.com.pk (Error: unknown archive URL) Daily Times (newspaper)، 21 ستمبر 2019, Retrieved 26 جون 2020
- ↑ Adnan Lodhi (31 مئی 2015)۔ "Taking the craft forward"۔ The Express Tribune (newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2018