صدر پاکستان
پاکستان کا صدر وفاق کا سربراہ ہوتا ہے۔ پارلیمانی نظام میں یہ غیر انتظامی عہدہ ہوتا ہے کیونکہ صدر وزیر اعظم کی نصیحت پر عمل کرنے کا پابند ہوتا ہے۔
President Pakistan
صدرِ پاکستان | |
---|---|
![]() | |
![]() | |
خطاب | عزت مآب صدر (رسمی) عزت مآب[1] (سفارتی) صدر جمہوریہ (غیر رسمی) |
قسم | سربراہ ریاست |
رہائش | ایوان صدر پاکستان، ریڈ زون (اسلام آباد)، اسلام آباد-44040 |
نشست | ایوان صدر پاکستان، ریڈ زون (اسلام آباد)، اسلام آباد-44040 |
تقرر کُننِدہ | پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان |
مدت عہدہ | پانچ سال (ایک بار قابل تجدید) |
قیام بذریعہ | آئین پاکستان |
پیشرو | بادشاہت پاکستان |
تاسیس کنندہ | اسکندر مرزا |
تشکیل | 23 مارچ 1956 |
جانشین | صدر پاکستان کی جانشینی کی ترتیب |
نائب | صدر ایوان بالا پاکستان |
تنخواہ | 846,550 ماہانہ[2][3] |
ویب سائٹ | صدر پاکستان |
البتہ پاکستان میں فوجی حکومت کے دور پر اکثر سالارِ فوج اپنے آپ کو صدر کے عہدے پر فائز کرتے رہے جہاں وہ وزیر اعظم کے انتظامی اختیارات بھی اپنے پاس رکھتے تھے چاہے ان کا اپنا مقرر کیا وزیر اعظم موجود ہی کیوں نہ ہو۔ اس کی سب سے بُری مثال پرویز مشرف تھا۔
پارلیمانی نظام میں صدر سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالا ہو کر وفاق کی نمائندگی کرے اور نامزد ہونے کے بعد سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو جائے۔ مثال کے طور پر صدر نامزد ہونے کے بعد فاروق احمد خان لغاری پیپلز پارٹی کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔ دوسری طرف آصف علی زرداری صدر ہوتے ہوئے بھی پیپلز پارٹی کا سربراہ بنے رہے۔
عہدے کا قیام
ترمیمپاکستان کے صدر کا عہدہ 1956ء کے آئین کے تحت قائم ہوا، جب ملک نے جمہوریہ کا درجہ حاصل کیا۔ اس سے پہلے، پاکستان میں گورنر جنرل کا عہدہ موجود تھا۔ پہلے صدر، اسکندر مرزا، 1956ء میں منتخب ہوئے۔[4]
انتخاب کا عمل
ترمیمپاکستان کے صدر کا انتخاب بالواسطہ طور پر قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کرتے ہیں۔ صدر کی مدت صدارت پانچ سال ہوتی ہے اور وہ دوسری مدت کے لیے بھی منتخب ہو سکتے ہیں۔ صدر کے انتخاب میں ووٹنگ کا نظام ریاستی اسمبلیوں کے ووٹوں کو برابر وزن دیتا ہے۔[5]
اختیارات اور فرائض
ترمیمپاکستان کے آئین کے تحت صدر کو متعدد اختیارات حاصل ہیں، جن میں قوانین کی منظوری، وزیر اعظم اور کابینہ کی تقرری اور خصوصی معافی دینا شامل ہے۔ ہنگامی حالات میں صدر کو وسیع اختیارات حاصل ہوتے ہیں، لیکن عام حالات میں وہ وزیر اعظم کی مشاورت سے عمل کرتے ہیں۔[6]
اہم صدور
ترمیمپاکستان کے صدور میں کئی نمایاں شخصیات شامل ہیں، جن میں جنرل محمد ایوب خان، جنرل ضيا الحق، پرویز مشرف اور عارف علوی شامل ہیں۔[7]
موجودہ صدر
ترمیمپاکستان کے موجودہ صدر ڈاکٹر عارف علوی ہیں، جو 2018ء میں اس عہدے پر فائز ہوئے۔ ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے اور وہ دندان سازی کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں۔[8]
پاکستان کے صدور کی فہرست
ترمیمقیام پاکستان سے لے کر اب تک صدر کے عہدے پر فائز رہنے والی شخصیات کی فہرست مندرجہ ذیل ہے
نمبر | نام | تصویر | قلمدان سنبھالا | قلمدان چھوڑا | سیاسی جماعت |
---|---|---|---|---|---|
1 | میجر جنرل اسکندر مرزا | 23 مارچ 1956ء | 27 اكتوبر 1958ء | ريپبلكن پارٹی | |
2 | فیلڈ مارشل ایوب خان | 27 اكتوبر 1958ء | 25 مارچ 1969ء | عسکریہ پاکستان | |
3 | جنرل یحیٰی خان | 25 مارچ 1969ء | 20 دسمبر 1971ء | عسکریہ پاکستان | |
4 | ذوالفقار علی بھٹو | 20 دسمبر 1971ء | 13 اگست 1973ء | پاکستان پیپلز پارٹی | |
5 | فضل الہی چوہدری | 13 اگست 1973ء | 16 ستمبر 1978ء | پاکستان پیپلز پارٹی | |
6 | جنرل محمد ضیاء الحق | فائل:Zia ul haq.jpg | 16 ستمبر 1978ء | 17 اگست 1988ء | عسکریہ پاکستان |
7 | غلام اسحاق خان | 17 اگست 1988ء | 18 جولائی 1993ء | آزاد | |
قائم مقام | وسیم سجاد | 18 جولائی 1993ء | 13 نومبر 1993ء | پاکستان مسلم لیگ ن | |
8 | فاروق لغاری | فائل:Farooq leghari.jpg | 13 نومبر 1993ء | 2 دسمبر 1997ء | پاکستان پیپلز پارٹی |
قائم مقام | وسیم سجاد | 2 دسمبر 1997ء | 31 دسمبر 1997ء | پاکستان مسلم لیگ ن | |
9 | محمد رفیق تارڑ | فائل:Rafiq Tarar.jpg | 31 دسمبر 1997ء | 20 جون 2001ء | پاکستان مسلم لیگ ن |
10 | جنرل پرويز مشرف | 20 جون 2001ء | 18 اگست 2008ء | عسکریہ پاکستان/پاکستان مسلم لیگ ق | |
قائم مقام | محمد میاں سومرو | 18 اگست 2008ء | 9 ستمبر 2008ء | پاکستان مسلم لیگ ق | |
11 | آصف علی زرداری | 9 ستمبر 2008ء | 8 ستمبر 2013ء | پاکستان پیپلز پارٹی | |
12 | ممنون حسین | 8 ستمبر 2013ء | 8 ستمبر 2018ء | پاکستان مسلم لیگ (ن) | |
13 | عارف علوی | 8 ستمبر 2018ء | 10 مارچ 2024ء | پاکستان تحریک انصاف | |
14 | آصف علی زرداری | 10 مارچ 2024ء | تاحال | پاکستان پیپلز پارٹی |
نگار خانہ
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ K. R. Gupta، مدیر (2006)۔ India-Pakistan relations with special reference to Kashmir۔ New Delhi: Atlantic Publ. and Distributors۔ ISBN:8126906723
- ↑ "Govt wants to double president's salary"۔ The Express Tribune۔ 29 مئی 2018
- ↑ "Data" (PDF)۔ www.na.gov.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-06-09
- ↑ https://www.britannica.com/topic/president-of-Pakistan
- ↑ https://www.ecp.gov.pk/documents/presidential-election[مردہ ربط]
- ↑ https://www.na.gov.pk/uploads/documents/1333523681_951.pdf
- ↑ https://www.dawn.com/news/1472761
- ↑ https://www.aljazeera.com/news/2018/9/4/pakistan-pti-candidate-arif-alvi-elected-president[مردہ ربط]