جاء الحق
اس مضمون میں مزید حوالہ جات کی ضرورت ہے تاکہ مضمون میں تحریر کردہ معلومات کی تصدیق کی جاسکے۔ |
جاء الحق مفتی احمد یار خان نعیمی کی اردو زبان میں تصنیف ہے جس میں اہلسنت والجماعت کی ترجمانی کرتے ہوئے مختلف فیہ، فروعی و مسلکی مسائل کا محققانہ اور مدلل تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
تاریخ
ترمیمجب مفتی احمد یار خان نعیمی نے اپنی معرکۃالآرا کتاب جاء الحق تالیف کی تو جماعت علی شاہ صاحب محدثِ علی پوری کو ازحد خوشی ہوئی۔ انہوں نے پوری کتاب اول تا آخر سنی اور انعام و تبرکِ خاص سے مفتی احمد یار خان نعیمی کی حوصلہ افزائی فرمائی۔[1]
مشتملات
ترمیماس کتاب میں درج ذیل موضوعات پر مفصل اور مدلل گفتگو کی گئی ہے:
- تقلید
- علم غیب
- وسیلہ
- نذر ونیاز
- حاضر و ناظر
- نورانیت مصطفٰی
- نداء یارسول اللہ
- استمداد انبیاء و اولیاء
- بدعت
- عید میلادالنبی
- ایصال ثواب اور ختم شریف یا فاتحہ پڑھنا
- دعا بعد نماز جنازہ
- مزارات اولیاء پر گنبد
- اذان قبر
- عرس منانا
- زیارت قبور
- کفنی لکھنا یا الفی لکھنا
- ذکر بالجہر
- بوسہ تبرکات یا بوسہ دست اقدس
- عبدالنبی یا عبد الرسول نام رکھنا
- اسقاط (فقہ)
- حیلہ شرعی کا جواز
- نام محمد پر انگوٹھے چومنا
- عصمت انبیاء
- بیس رکعات تراویح
- طلاق ثلاثہ
حوالہ جات
ترمیم- ↑ شیخ بلال احمد صدیقی، حالاتِ زندگیِ حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی بدایونی ، نعیمی کتب خانہ، گجرات: پاکستان، 2004ء، ص62۔