جامعہ ہاشمیہ
جامعہ ہاشمیہ یا ہاشمیہ یونیورسٹی اردن کی ایک یونیورسٹی ہے جو ریاست کے زیر انتظام ہے۔ سنہ 1995ء میں اردن کے شہر زرقاء کے مضافات میں جامعہ کا قیام عمل میں آیا۔ جامعہ کا مطالعاتی نظام کریڈٹ آور پر مبنی ہے، چنانچہ جامعہ سے ملحق ہر کالج کے اپنے کریڈٹ آور ہیں۔ نیز جامعہ ہاشمیہ اردن کی پہلی یونیورسٹی ہے جہاں سب سے پہلے دو گرمائی میقاتی نظام نافذ ہوا۔ تاہم سنہ 2018ء میں یہ میقاتی نظام ختم کرکے یک گرمائی میقات کا نظام اپنا لیا گیا ہے جس کی مدت آٹھ ہفتوں سے بڑھ کر دس ہفتے ہو گئی ہے۔[2][3]
| ||||
---|---|---|---|---|
الجامعة الهاشمية | ||||
معلومات | ||||
تاسیس | 1995 | |||
نوع | عوامی جامعہ | |||
الكوادر العلمية | 609 | |||
محل وقوع | ||||
إحداثيات | 32°06′12″N 36°11′02″E / 32.1032°N 36.184°E | |||
شہر | زرقاء | |||
ملک | اردن |
|||
ناظم اعلی | ||||
صدر | فواز عبد الحق | |||
کرسی نشین | ياسين الحسبان.[1] | |||
شماریات | ||||
طلبہ و طالبات | 29,803 (2017) (سنة ؟؟) | |||
ویب سائٹ | www |
|||
درستی - ترمیم |
جامعہ ہاشمیہ میں ماسٹرز کی سطح کے متعدد اور متنوع پروگرام موجود ہیں اور ساتھ ہی بین الاقوامی داخلے کا نظام بھی ہے جس کے تحت غیر اردنی طلبہ اس یونیورسٹی میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ سنہ 1999ء طلبہ کی پہلی کھیپ یہاں سے فارغ ہوئی۔ انیسویں کھیپ کی فراغت تک یونیورسٹی سے فارغ ہونے والے طلبہ کی تعداد 60 ہزار سے متجاوز ہو گئی۔[4]
محل وقوع
ترمیمجامعہ ہاشمیہ اردن کے شہر زرقاء میں ایسی جگہ واقع ہے جس کے دونوں جانب بین الاقوامی شاہراہیں گزرتی ہیں۔ چنانچہ جامعہ کا مغربی دروازہ جو اس کا صدر دروازہ بھی ہے اس شاہراہ پر ہے جو اربد سے ہو کر عمان اور وہاں سے شام کو جاتا ہے، جبکہ جنوبی دروازہ اس شاہراہ سے متصل ہے جو زرقاء شہر سے ہوتے ہوئے عراق اور سعودی عرب پہنچتا ہے۔[5][6]
تاریخ
ترمیم19 جون سنہ 1991ء جامعہ ہاشمیہ کے قیام کا شاہی فرمان جاری ہوا۔ اس فرمان کی رو سے یونیورسٹی کا نام جامعہ زرقاء تجویز ہوا تھا لیکن بعد میں ایک علاحدہ زرقاء یونیورسٹی کی تعمیر منظور ہوئی، چنانچہ ناموں کے التباس کے خدشے کے پیش نظر اس کا نام بدل کر جامعہ ہاشمیہ کر دیا گیا۔[7] 16 ستمبر 1995ء کو یونیورسٹی کے تعلیمی سفر کا آغاز ہوا۔ یونیورسٹی کے کیمپس کا کل رقبہ 8519 ایکڑ پر مشتمل ہے۔[8] قابل تجدید توانائی اور اعلی تعلیم کے میدان میں یونیورسٹی کے کا رہائے نمایاں کی بنا پر اسے پہلے درجہ کی خود مختاری کے اعزاز سے نوازا گیا۔[9][10]
کتب خانہ
ترمیمجامعہ کے کتب خانے میں متعدد علوم و فنون کی سائنسی دستاویزوں کے تقریباً 250 ہزار کاغذی مواد اور تقریباً 430 بلین کمپیوٹرائزڈ ڈیٹابیس ہیں۔ نیز اس کتب خانے میں کتابیں مستعار لینے کے لیے ایک جامع کمپیوٹرازڈ نظام ہے جو آر ایف آئی ڈی پر مبنی ہے۔
مالیاتی صورت حال
ترمیمجامعہ ہاشمیہ مالیاتی قرضوں سے پاک تعلیمی ادارہ ہے۔ صدر جامعہ ڈاکٹر کمال الدین بنی ہانی کی زیر صدارت یونیورسٹی کی موجودہ انتظامیہ کو حکومت سے کوئی مالی تعاون حاصل نہیں ہے۔ ایسے اخراجات جن کا تعلیمی و تدریسی عمل سے کچھ خاص تعلق نہیں، موجودہ انتظامیہ ان میں تخفیف کرکے گذشتہ انتظامیہ کے مقابلے میں 7.1 ملین اردنی دینار سالانہ کی بچت کر رہی ہے۔ مثلاً تدریسی اور انتظامی عملہ کے معمول کے اوقات کار کے علاوہ زائد کام پر قابو، یونیورسٹی کے جلسوں اور جشن کے اخراجات میں تخفیف، رخصت بیماری کی پڑتال اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے پروگراموں کے لیے خارج سے تعاون لینے کی بجائے خود تیار کرنا جیسے اقدامات کی مدد سے یہ تخفیف کی گئی ہے۔
نیز یونیورسٹی نے چار برس تک انتظامی تقرریاں معطل کر دی ہیں، چنانچہ تعلیمی عملہ کی تعداد کا انتظامی عملہ سے 1 - 1.5 کا تناسب ہے۔ ساتھ ہی یونیورسٹی خارجی وسائل کی مدد سے کچھ منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے جس کی وجہ سے اس کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ مثلاً یونیورسٹی کی مسجد جو متحدہ عرب امارات کے شیخ سالم مزروعی کے اخراجات پر تعمیر ہوئی ہے۔ نیز علم الادویہ کے طلبہ کی تربیت کے لیے دواکوم کمپنی کے خرچے پر ایک دوا خانہ قائم کیا گیا ہے۔[11][12][13]
الحاقات، بین الاقوامی معاہدے اور درجہ بندیاں
ترمیم- انٹرنیشنل اسوسی ایشن آف یونیورسٹیز[14]
- وفاق الجامعات برائے عالم اسلام[14]
- میڈی ٹیرینین یونیورسٹیز یونین
- ایسوسی ایشن آف عرب یونیورسٹیز[15]
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے ماتحت سائنسی اثرات کی تحقیق کے مطابق مشرقی وسطیٰ کی دس اور دنیا کی 300 فائق یونیورسٹیوں میں جامعہ ہاشمیہ کا شمار ہوتا ہے۔ اسی طرح جامعہ سنہ 2016 اور 2017ء میں دیگر اردنی یونیورسٹیوں میں تیسرے مقام پر رہا۔[16]
نگار خانہ
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ petra news آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ petra.gov.jo (Error: unknown archive URL).
- ↑ "جامعہ ہاشمیہ کی دفتری ویب سائٹ"۔ 2017-12-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-09
- ↑ الرای اخبار
- ↑ "جامعہ ہاشمیہ کا دفتری اعلان"۔ 2017-09-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-09
- ↑ گوگل میپ پر جامعہ کا محل وقوع
- ↑ جامعہ ہاشمیہ کا نقشہ [مردہ ربط] آرکائیو شدہ 27 مارچ 2017 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "جامعہ ہاشمیہ کی دفتری ویب سائٹ"۔ 2020-05-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-09
- ↑ "نئے طلبہ کی ویب سائٹ پر رہنمائے طلبہ"۔ 2017-03-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-09
- ↑ "جامعہ ہاشمیہ کی دفتری ویب سائٹ"۔ 2017-02-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-09
- ↑ جامعہ ہاشمیہ کی دفتری ویب گاہ [مردہ ربط] آرکائیو شدہ 4 فروری 2017 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ جامعہ ہاشمیہ کے قرضے منہا ہوئے [مردہ ربط] آرکائیو شدہ 5 فروری 2017 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الغد اخبار
- ↑ الرای اخبار
- ^ ا ب "International Association of Universities official website"۔ 2013-05-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-06-09
- ↑ Association of Arab Universities official website, members of association
- ↑ timeshighereducation-world-university-rankings/hashemite-university
بیرونی روابط
ترمیم- The University's websiteآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hu.edu.jo (Error: unknown archive URL) (عربی میں)[[زمرہ:مضامین مع عربی زبان بیرونی روابط]]
- Hashemite University official facebook page (عربی میں)[[زمرہ:مضامین مع عربی زبان بیرونی روابط]]
- Hashemite University official facebook page