جلال الدین سرخ پوش بخاری

(جلال الدین سرخ بخاری سے رجوع مکرر)

سید جلال الدین سرخ پوش بخاری (1192ء تا 1291ء) اچ شریف (پاکستان) میں مدفون سلسلہ سہروردیہ کے ایک مشہور صوفی بزرگ ہیں۔ آپ کے والد سید علی المعید، دادا سید جعفر محمد اور پڑدادا سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح ہیں، جو النَقوی البُخاری خاندان کے بانی ہیں اور امام علی نقی ع کی چھٹی پشت سے ہیں اور بخارہ سے ہوتے ہوئے برصغیر آنے والے پہلے سید النَقوی البُخاری ہیں، جن کے صاحبزادے سید امیر محمد اور سید جعفر محمد ہیں۔ جن کا مسکن اس وقت منصورہ کہلوانے والا علاقہ جو آج ملتان ہے اور ان کا مزار اس وقت کے ملتان کے مضافاتی علاقہ جھنگ میں ہے، جن کے سجادہ نشین مخدوم آعظم، مُرشد سائیں سرکار سردارزادہ تجمل عباس شاہ امیر ہیں۔ بھائیوں میں 1سید در جمال شاہ بخاری 2 سید در کمال شاہ بخاری 3سید در بلال شاہ بخاری ہیں۔

جلال الدین سرخ پوش بخاری
میر سرخ، میر بزرگ، مخدوم العظم، سرخ پوش، جلال گنج
پیدائش595 ہجری (1199 عیسوی)
بھکر، برصغیر پاک و ہند
وفات690 ہجری (1291 عیسوی)
اچ
مؤثر شخصیاتسید محمد شاہ بخاری سبز پوش {پڑدادا جلال الدین} سید علی المعید، بہاؤ الدین زکریا ملتانی]]
متاثر شخصیاتجنوب ایشیائی صوفی

سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح سبز لباس زیب تن کرتے تھے، جو سلسلہء محمدیہ کے بانی ہیں۔ اور پورے {ایشیا} کے نقوی سادات کے باپ تصور کیے جاتے ہیں۔ آج بھی خانقاہ دربار شریف حضرت سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح کے سجادہ نشین مخدوم آعظم مرشد سائیں سرکار سردارزادہ تجمل عباس شاہ امیر بھی زیادہ تر سبز کپڑے کی چادر اوڑھتے دکھائی دیتے ہیں۔ جلال الدین ہندوستان کے بعض علاقوں کے ساداتِ بخاری کے جد ہیں۔ جن میں کنڑافغانستان و سوچ شریف کے علاقے ہیں۔ جبکہ سید محمد شاہ بخاری ایشیا کے تمام بخاری سادات اور سید جلال الدین کے بھی جد امجد و مورث اعلٰی ہیں۔ آپ سرخ پوش اور ان کے پڑدادا سبز پوش سرکار کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ جلال الدین جہانیاں جہاں گشت انہی کے پوتے ہیں۔ پاک و ھند میں سادات کا مستند ترین شجرہ سید محمد شاہ النَقوی البُخاری کے بیٹوں سید امیر محمد اور سید جعفر محمد کا ہی ہے-

شجرۂ نسب ترمیم

جلال الدین سرخ بخاری کا شجرہ نسب سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح جو بانئ خاندان النَقوی البُخاری ہیں سے ہوتا ہوا امام علی نقی اور امام علی المرتضی سے جا ملتا ہے آپ آل نبی اکرم ص اور اولاد علی میں سے ہیں۔ اپ کا شجرۂ کچھ یوں ہے:

”جلال الدین بن سید علی الموئد بن جعفر محمد بن سید محمد بن محمود بن احمد بن عبد اللہ بن علی اصغر بن جعفر ثانی بن علی نقی بن محمد تقی بن علی رضا بن امام موسی کاظم بن جعفر الصادق بن محمد باقر بن زین العابدین بن حسین ابن علی بن علی ابن ابی طالب“۔[1]

ابتدائی حالات ترمیم

آپ کا نام جلال الدین تھا اور آپ 5 ذی الحجۃ 595ھ کو بھکر (برصغیر انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے والد ہی سے حاصل کی اور بچپن ہی سے روحانی وجوہات سے مشہور ہو گئے۔ جوانی سے پہلے ہی ان کے 1500 سے زائد عالم مرید ہو چکے تھے۔ آپ نے سید قاسم کی بیٹی سیدہ فاطمہ سے شادی کی جن سے دو بچے سید علی اور سید جعفر پیدا ہوئے۔ بیوی کی وفات کے بعد آپ اپنے دونوں بچوں کو لے کر پہلے بھکر سے ملتان جو پہلے ان کے پڑدادا سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح کا مسکن تھا جو اس وقت کے ملتان کے مضافاتی علاقہ جھنگ میں مدفون ہیں۔ اور پھر اوچ ہجرت کر گئے۔ خانقاہ دربار شریف حضرت سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح کے سجادہ نشین مخدوم آعظم، مخدوم المعظم، مخدوم الملک، مُرشد سائیں سرکار سردارزادہ تجمل عباس شاہ امیر النقوی البخاری دامت برکاتہم ہیں۔ جو پیشہء کے لحاظ سے قانون دان بھی ہیں۔ اور قومی اور صوبائی مالیاتی اداروں کے قانونی مشیر بھی ہیں۔

فاطمہ (پہلی بیوی)

جلال الدین بخاری کی پہلی بیوی سیدہ فاطمہ، سید قاسم کی بیٹی تھی۔ بخاری اور فاطمہ کے دو بچے، علی اور جعفر تھا۔ 635ھ میں، فاطمہ کی موت کے بعد، بخاری بھکر سے ملتان دو بیٹوں کے ساتھ منتقل ہو گئے۔

زہرہ (دوسری بیوی)

بھکر میں، بخاری نے حضرت سید صدرالدین نقوی کے بیٹے سید بدرالدین کی بیٹی بی بی طاہرہ ( زہرہ ) سے شادی کی . زہرہ اور بخاری کے دو بیٹے تھے صدرالدین محمد غوث (جو پنجاب میں منتقل ہے ) اور بہاؤ الدین محمد معصوم . ان کی اولاد ٹھٹھہ، اوچ ( دیوگڑھ ) اور لاہور کے ارد گرد رہتے ہیں۔ صدرالدین محمد غوث کی بیٹی نے جہانیاں جہان گشت سے شادی کی۔

بی بی فاطمہ حبیبہ سعیدہ (تیسری بیوی)

زہرہ کی موت کے بعد، بخاری بدرالدین بھکری کی دوسری بیٹی، بی بی فاطمہ حبیبہ سعیدہ سے شادی کر لی . ان سے ایک بیٹا، سید احمد کبیر ( احمد کبیر ) تھے، جو مخدوم صدرالدین اورجہانیاں جہان گشت کا باپ تھا۔یہ تاریخ کی کتابوں کے اندر ذکر کیا جاتا ہے کہ سید صدرالدین، سید محی الدین اور سید شمس جو سید بدرالدین کے بھائی تھے اسے بخاری کو اپنی بیٹیوں کی شادی کرنے پر اعتراض کیا اور اسے بھکر سے بخاری جلاوطن کیا۔

تبلیغ ترمیم

آپ نے سندھ اور پنجاب میں تبلیغ کی خاطر بہت سفر کیے۔ آپ نے اپنے پردادا سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح کی تعلیمات کو آگے بڑھاتے ہوئے سومرو، چدڑ، مزاری، وارن اور دیگر قبائل نے آپ کی وجہ سے اسلام قبول کیا۔ روایات کے مطابق آپ کی ملاقات چنگیز خان سے بھی ہوئی جو آپ کا مخالف تھا۔ اور اسلام قبول نہ کیا۔ آپ نے کئی شادیاں کیں جن کی وجہ سے کئی مشہور اولیاء پیدا ہوئے۔ مثلاً سید محمد غوث، جلال الدین جہانیاں جہاں گشت وغیرہ۔ آپ کے پڑدادا حضرت سیّد محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح کی کوشش سے سندھ اور جنوبی پنجاب میں اسلام کو بہت تقویت ملی۔ اور آپ نے اپنے پڑدادا کی تبلیغ کو جاری رکھا۔

تصانیف ترمیم

آپ کی مشہور تصانیف میں درج ذیل شامل ہیں:

  • اخبار الاخیار
  • مظہرِ جلالی
  • ریاضۃ الاحباب
  • سیار الاقطار
  • سیار العارفین

ان کتابوں کے قلمی نسخے ان کی آل اولاد کے پاس ملتے ہیں جو اچ اور ملتان کے علاوہ ہندوستان و پاکستان کے دیگر شہروں میں رہتے ہیں۔

وفات ترمیم

آپ کا انتقال 95 سال کی عمر میں 19 جمادی الاول 690ھ (20 مئی 1294ء) کو ہوا۔ آپ کا مزار موجودہ بہاولپور کی تحصیل اچ شریف میں ہے۔ آپ کے پڑدادا سید محمد شاہ بخاری سبز پوش سرکار رح کی وفات 611 ھجری بمطابق 1214 عیسوی کو جھنگ میں ہوئی وہیں پر ان کا مزار ہے، جس کے سجادہ نشین مخدوم آعظم، مخدوم المعظم، مخدوم الملک، مُرشد سائیں سرکار سردارزادہ تجمل عباس شاہ امیر النقوی البخاری دامت برکاتہم ہیں۔ جو پیشہء سے قانون دان ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. سید ارتضیٰ علی کرمانی، سیرت پاك حضرت عثمان مروندی۔ عنوان: حضرت سید جلال سرخ بخاری رحمۃ الله علیہ، صفحہ 73، مطبوعہ لاہور