جماعت الاحرار ایک مسلح گروہ ہے جو تحریک طالبان پاکستان سے اگست 2014ء میں الگ ہوا۔[3] بعض ذرائی ابلاغ کے مطابق اس گروہ نے داعش کی بیعت کی تھی،[4] اور بعض کے مطابق، فقط اس کا اظہار کیا تھا۔[5] مارچ 2015ء میں جماعت کے ترجمان نے تحریک طالبان پاکستان ميں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔[1]

جماعت الاحرار
شمال مغرب پاکستان میں جنگ
اور دہشت کے خلاف جنگ میں شریک
متحرکاگست 2014ء – مارچ 2015ء[1]
نظریاتاہل سنت Islamic fundamentalism
رہنماہانOmar Khalid خراسانی
کاروائیوں کے علاقےقبائلی علاقہ جات (فاٹا)
خیبر پختونخوا
افغانستان
حصہتحریک طالبان پاکستان (مارچ 2015ء میں دوبارہ شامل)
وجۂ آغازتحریک طالبان پاکستان faction(اگست 2014ء میں ان سے الگ ہوئے)
اتحادیالقاعدہ[2]
مخالفینپاکستان کا پرچم پاکستان
بھارت کا پرچم بھارت[2]
لڑائیاں اور جنگیںشمال مغرب پاکستان میں جنگ

تاریخ

ترمیم

ترجمان

ترمیم

سابق

  • [[احسان اللہ احسان (ترجمان طالبان)|احسان اللہ احسان

عروه صدیقی مجوه قائد جماعت احرار با شکل جماعت التوحید جماعت احرار پاکستان ذنده باد اسلام پائنده باد

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Pakistani splinter group rejoins Taliban amid fears of isolation"۔ روئٹرز۔ 12 مارچ 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2015 
  2. ^ ا ب "Taliban group threatens to attack India following border blast"۔ روئٹرز۔ 5 نومبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2014 
  3. "Pakistan Taliban faction announce split, new leader"۔ Agence France-Presse۔ 4 ستمبر 2014۔ 11 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2014 
  4. "ISIS Now Has Military Allies in 11 Countries – NYMag"۔ Daily Intelligencer۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2014 
  5. "Situating the Emergence of the Islamic State of Khorasan"۔ CTC Sentinel۔ 19 مارچ 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2015