جمی کک
سٹیفن جیمز کک (پیدائش: 31 جولائی 1953ء) جنوبی افریقی ایسوسی ایشن کے سابق فٹ بال اور کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1991ء سے 1993ء تک تین کرکٹ ٹیسٹ میچ اور چار ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ ان کا بیٹا اسٹیفن کک اس وقت گوتینگ اور قومی ٹیم، پروٹیز کے لیے کھیلتا ہے۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | سٹیفن جیمز کک | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | جوہانسبرگ, ٹرانسوال صوبہ, اتحاد جنوبی افریقہ | 31 جولائی 1953|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | سٹیفن کک (بیٹا) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 247) | 13 نومبر 1992 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 25 اگست 1993 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 1) | 10 نومبر 1991 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 2 ستمبر 1993 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1972/73–1984/95 | ٹرانسوال | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1989–1991 | سمرسیٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 15 جنوری 2010 |
ذاتی زندگی
ترمیمانھوں نے ستر کی دہائی کے آخر میں تدریسی ڈگری کے لیے تعلیم حاصل کرنے کے دوران وِٹس یونیورسٹی کے لیے فٹ بال کھیلا اور 1978ء کے مین اسٹے کپ کے فائنل میں شرکت کی۔ کک اپنے آبائی ملک جنوبی افریقہ اور سمرسیٹ کاؤنٹی کرکٹ کلب کے لیے ایک شاندار اوپننگ بلے باز تھے لیکن جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ سے اخراج کے باعث ان کے ٹیسٹ کیریئر کو نقصان پہنچا۔ انھوں نے باغی فریقوں کے خلاف جنوبی افریقہ کے تمام 19 'غیر سرکاری ٹیسٹ میچوں' میں کھیلا۔ 39 سال کی عمر میں اور ایک آفیشل ٹیسٹ کیپ کے لیے دو دہائیوں تک انتظار کرنے کے بعد، اس نے نومبر 1992ء میں جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان ڈربن میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں کپل دیو کی ابتدائی گیند، جو دیر سے آؤٹ سوئنگ کرنے والے تھے، کو تیسری سلپ پر پہنچایا اور آؤٹ ہونے والے پہلے ڈیبیو کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔ ٹیسٹ میچ کی پہلی گیند سے؛ ویسٹ انڈیز کے لیون گیرک بھی نو سال بعد اس انجام سے دوچار ہوئے۔ اصل میں ٹرانسوال کے ایک مڈل آرڈر بلے باز تھے، ان کا کیریئر اس وقت کھلا جب وہ ابتدائی پوزیشن میں تبدیل ہوا۔ اس نے ہنری فودرنگھم کے ساتھ ایک زبردست افتتاحی شراکت قائم کی، جس سے ٹرانسوال کو 1980ء کی دہائی میں گھریلو منظر پر غلبہ حاصل کرنے میں مدد ملی۔ اس نے بعد میں اپنے کیریئر میں صوبے کی کپتانی کی اور جنوبی افریقہ کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے۔ اپنے کیریئر کے آخر تک انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کی طرف سے نظر انداز کیا گیا، اس نے کلب کے ساتھ اپنے تین سیزن میں سمرسیٹ کے لیے 7,500 سے زیادہ رنز بنائے، جن میں 28 سنچریاں بھی شامل تھیں۔ 270 فرسٹ کلاس میچوں میں، اس نے 50.58 کی اوسط سے 313* کے ٹاپ سکور کے ساتھ 21,143 رنز بنائے۔ انھوں نے 64 فرسٹ کلاس سنچریاں بنائیں۔ 286 لسٹ اے کرکٹ گیمز میں، اس نے 41.39 کی اوسط سے 10,639 رنز بنائے اور بہترین 177 رنز بنائے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد
ترمیمکک کے ریٹائر ہونے کے بعد وہ کوچنگ کے ڈائریکٹر بن گئے اور ہیمپشائر کے ساتھ ان کا ایک ناکام دور رہا جو 2002ء میں ختم ہوا۔ جوہانسبرگ کے کنگ ایڈورڈ اسکول میں بطور کوچ اس نے گریم اسمتھ کی ترقی کی نگرانی کی۔