جیمز کلیولینڈ "جیسی" اوونز (انگریزی: Jesse Owens) (پیدائش: 12 ستمبر 1913ء – وفات: 31 مارچ 1980ء) ایک معروف امریکی کھلاڑی اور شہری رہنما تھے۔ انھوں نے 1936ء میں برلن میں ہونے والے اولمپک کھیلوں میں حصہ لیا اور 4 سونے کے تمغے جیت کے عالمی شہرت حاصل کی۔ انھوں نے 100 میٹر ڈیش، 200 میٹر ڈیش، لانگ جمپ اور 4x100 میٹر ریلے میں سونے کے تمغے حاصل کیے۔ 1936ء کے اولمپکس نازی جرمنی کے دار الحکومت برلن میں منعقد ہوئے تھے جسے ایڈولف ہٹلر نے اپنے نظریات کی تشہیر کے لیے بھرپور انداز میں استعمال کیا۔ ہٹلر اور اس کے عہدے داران کو قوی امید تھی کہ جرمن کھلاڑی کھیلوں میں فتوحات کے جھنڈے گاڑ دیں گے۔ علاوہ ازیں نازیوں نے آریائی نسل کو برتر اور سیاہ فاموں کو پست تر قرار دینے کے اپنے نسل پرستانہ خیالات کی بھی خوب ترویج کی۔ اس صورت حال میں اوونز نے چار تمغے جیتے، جن میں 3 اگست کو 100 میٹر ڈیش، 4 اگست کو لانگ جمپ، 5 اگست کو 200 میٹر ڈیش اور پھر 9 اگست کو 4x100 ریلے شامل تھے۔ یہ شاندار کارکردگی 1984ء کے لاس اینجلس گرمائی اولمپکس میں کارل لوئس کے کی کارکردگی تک کوئی نہ دہرا سکا۔

پہلے روز ہٹلر نے صرف جرمن فاتح کھلاڑیوں سے ہاتھ ملایا اور میدان سے باہر نکل گئے۔ چند لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس کا مقصد سیاہ فام کھلاڑی کورنیلس جانسن سے مصافحہ کرنے سے بچنا تھا لیکن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کی روانگی پہلے سے طے شدہ تھی۔ اس کے بعد اولمپک انجمن کے عہدے داران نے ہٹلر سے مطالبہ کیا کہ وہ یا تو ہر تمغا جیتنے والے کھلاڑی سے ہاتھ ملائیں یا کسی سے بھی مصافحہ نہ کریں۔ ہٹلر سے موخر الذکر رویہ اپنایا اور مزید کسی تمغے نوازنے کی تقریب میں شرکت نہ کی۔

اوونز کو امریکا میں سیاہ فاموں کو یکساں حقوق سے نہ نوازنے کا شکوہ ہمیشہ رہا۔ ایک مرتبہ انھوں نے کہا تھا کہ

جب میں اپنے آبائی ملک واپس آتا ہوں، ہٹلر کی تمام کہانیوں کے باوجود، میں بس کے اگلے حصے میں سفر نہیں کر سکتا۔ مجھے پچھلے دروازے پر جانا پڑتا ہے۔ میں اپنی من پسند جگہ پر رہائش نہیں اختیار کر سکتا۔ مجھے ہٹلر کے ساتھ مصافحہ کرنے کے لیے مدعو نہیں کیا گیا، لیکن مجھے صدر سے مصافحہ کرنے کے لیے قصر ابیض (وائٹ ہاؤس) بھی نہیں بلایا گیا[1]

آپ 35 سال تک تمباکو نوشی کرنے کے باعث پھیپھڑوں کے سرطان کا شکار ہوئے اور 66 سال کی عمر میں ٹکسن، ایریزونا میں وفات پا گئے۔

امریکا نے 1976ء میں جیسی اوونز کو صدر جیرالڈ فورڈ کے دور میں صدارتی تمغۂ آزادی (Presidential Medal of Freedom) سے نوازا اور 28 مارچ 1990ء کو جارج ایچ ڈبلیو بش نے انھیں بعد از وفات کانگریسی طلائی تمغا (Congressional Gold Medal) دیا۔ 1984ء میں برلن کی ایک شاہراہ ان کے نام سے موسوم کی گئی۔

برلن میں منعقدہ 2009ء عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں امریکی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں نے اپنے سینوں پر ایسے نشان آویزاں کیے تھے جن پر جیسی اوونز کے نام کا مخفف "JO" لکھا تھا۔ اس کا مقصد 73 سال قبل اسی میدان میں جیسی کی عظیم فتوحات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. 1936ء کے اولمپک کھیلوں کے حوالے سے جیریمی شاپ (Jeremy Schaap) کی کتاب "Triumph" سے اقتباس - -ASIN: B00127Y308
  2. "2009ء عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ"۔ 2010-11-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-27