ضلع حب
حب ضلع ( لاسی ، اردو: ضِلع حَب )، پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا ایک ساحلی انتظامی ضلع ہے۔ [2] ضلع لسبیلہ کو 2022ء میں تقسیم کرنے کے بعد حب ضلع بنایا گیا [2] ۔
بلوچستان کا ضلع حب | |
سرکاری نام | |
اوپر: گڈانی کا ساحل نیچے: ہانیدی مقبرے | |
بلوچستان کے نقشہ میں ضلع حب | |
ملک | پاکستان |
پاکستان کی انتظامی تقسیم | بلوچستان |
پاکستان کے ڈویژن | قلات ڈویژن |
قائم | 2022 |
ہیڈکوارٹر | حب، بلوچستان |
حکومت | |
• قسم | ضلعی انتظامیہ |
• ڈپٹی کمشنر | زاہد خان |
• ڈی پی او | N/A |
• ڈی ایچ او | N/A |
رقبہ | |
• Total | 6,716 کلومیٹر2 (2,593 میل مربع) |
آبادی (2017)[1] | |
• Total | 339,640 |
• کثافت | 51/کلومیٹر2 (130/میل مربع) |
منطقۂ وقت | پاکستان کا معیاری وقت (UTC+5) |
سردار محمد صالح بھوتانی نے تصدیق کی کہ ضلع حب کا قیام حلقہ پی بی 49 کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ [2]
ایم این اے محمد اسلم بھوتانی نے اس ضلع کے قیام کی منظوری دینے پر وزیراعلیٰ حاصل بزنجو کا شکریہ ادا کیا ہے۔ [2]
انتظامی تقسیم
ترمیماس میں درج ذیل تحصیلیں ہیں: [2]
ضلع حب کو انتظامی طور پر پانچ تحصیلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
یونین کونسلیں درج ذیل ہیں:
تحصیل حب:
- الہ آباد
- پاتھرا
- باروٹ
- ساکران
- گڈانی
- واانڈر
- سونمیانی
- کنراج
- کوناج
- لاکھڑا
- گڈانی
- لیاری
تحصیل دورجی:
- دورجی
- لوہی
آبادی
ترمیم2017ء کی مردم شماری کے وقت ضلع کی آبادی 339,640 تھی، جس میں 177,565 مرد اور 162,070 خواتین تھیں۔ دیہی آبادی 111,768 (32.91%) تھی جبکہ شہری آبادی 227,872 (67.09%) تھی۔ شرح خواندگی 35.90% تھی - مردوں کی شرح خواندگی 45.37% تھی جبکہ خواتین کی شرح خواندگی 25.49% تھی۔ اسلام 97.93% کے ساتھ غالب مذہب تھا، جب کہ ہندو آبادی کا 1.67% ہیں۔ [1]
2017ء کی مردم شماری کے وقت، آبادی کا 58.31% بلوچی ، 18.51% سندھی ، 15.80% براہوی ، 4.08% پشتو اور 1.22% سرائیکی اپنی پہلی زبان بولتے تھے۔ [1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "District Wise Results / Tables (Census - 2017)"۔ www.pbscensus.gov.pk۔ ادارہ شماریات پاکستان۔ 12 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2022
- ^ ا ب پ ت ٹ The Newspaper's Staff Correspondent (2022-02-03)۔ "Lasbela bifurcated, Hub made new district"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2022