حدث اصغر عموما وضو ٹوٹ جانے کی حالت کو کہتے ہیں

حدث اصغر ترمیم

فقہ کی اصطلاح میں چھوٹی نجاست حکمیہ، بے وضو ہونے کی حالت جیسے پیشاب، پاخانہ، ریح، نیند، عقل کو زائل کرنے والی چیزیں مثلاً دیوانگی، مستی یا بے ہوشی اور اِستِحاضہ وغیرہ کے اخراج سے وضو ٹوٹ جانے کی حالت حدث اصغر کہلاتی ہے
حدث اصغر کے لیے وضو کرنا گویا نجاست حکمیہ دور کرنا حدث اصغر کا ازالہ ہے
آدمی کو حدث اصغر لاحق ہو یا یا حدث اکبر دونوں صورتوں میں تیمم ایک جیسا ہوتا ہے، نیت میں فرق ہوگا، کمیت اور کیفیت میں کوئی فرق نہ ہوگا
تیمم صرف چہرے اور ہاتھوں پر کیا جاتا ہے تیمم حدث اصغر کے لیے بھی ہے اور حدث اکبر (جنبی‘ [[حائض]] اور [[نفساء]]) کے لیے بھی ہے
حدث اصغر والے کے لیے قرآن کو چھونا صحیح نہیں ہے۔ ہر قسم کی نماز پڑھنا حرام و ممنوع ہے خواہ فرض و واجب ہو یا سنت و نفل اور خواہ رکوع و سجود والی نماز ہو یا بغیر رکوع سجدے کی یعنی نماز جنازہ پس جو شخص بے وضو ہو یا اس پر غسل کرنا فرض ہو اس کے وضو یا غسل کرنے کے بعد نماز ادا کرنی چاہیے ۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. زبد الفقہ ،زوار حسین شاہ ،زوار اکیڈمی کراچی