حمیدہ کھوڑو (13 اگست، 1936 - 12 فروری، 2017) [1] ایک پاکستانی سیاست دان اور مورخ تھیں جنھوں نے دو بار سندھ کی وزیر تعلیم کے طور پر خدمات انجام دیں۔انھوں نے سندھ یونیورسٹی میں تاریخ کی پروفیسر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دیں[2][3] ۔

حمیدہ کھوڑو
معلومات شخصیت
پیدائش 13 اگست 1936(1936-08-13)
لاڑکانہ, پاکستان
وفات 12 فروری 2017(2017-20-12) (عمر  80 سال)
کراچی, پاکستان
قومیت پاکستانی
والد محمد ایوب کھوڑو   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن سٹڈیز، یونیورسٹی آف لندن
پیشہ تاریخ دان ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں


خاندان اور تعلیم

ترمیم

حمیدہ کھوڑو سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ محمد ایوب کھوڑو کی بیٹی ہیں ان  کے والد ایوب کھوڑو سندھ کے متنازع سیاست دان رہے ہیں۔ جب پاکستان میں ون یونٹ کا قیام عمل میں آیا سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون کو پنجاب کے ساتھ ملاکر ایک انتظامی یونٹ بنایا گیا تو اس وقت وہ  سندھ کے وزیر اعلیٰ تھے۔۔ انھوں نے لندن یونیورسٹی سے جنوب ایشیائی تاریخ میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کی۔انھوں نے کراچی، کیمبرج اور آکسفورڈ کی یونیورسٹیوں میں بھی تعلیم حاصل کی ہے۔

کیریئر

ترمیم

اکیڈمی

ترمیم

ایک تعلیمی مورخ کے طور پر حمیدہ کھوڑو نے سندھ یونیورسٹی میں پروفیسر بننے سے پہلے کراچی اور آکسفورڈ یونیورسٹیوں میں بھی پڑھایا۔

سیاسی

ترمیم

1971 میں جب مشرقی پاکستان میں فوجی کارروائی شروع ہوئی تو وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ وہ ان چند پاکستانیوں میں سے ایک تھیں جنھوں نے کھل کر اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا: "مجھے پاکستانی ہونے پر شرم آتی ہے۔" مغربی پاکستان میں پریس نے فوجی کارروائی کی مذمت کرنے پر ان کی مذمت کی۔  وہ 1987 میں سندھ نیشنل الائنس میں شامل ہوئیں اور 1993 میں پاکستان مسلم لیگ کی رکن بنیں۔ وہ 1990 میں سندھ کی وزیر تعلیم  بنیں۔انھوں نے تعلیم اور خواندگی کے  وزیر کے طور پر بھی خدمات انجام دی۔2004 میں انھیں دوبارہ وزیر تعلیم مقرر کیا گیا۔

ادبی کام

ان کی  مشہور تصانیف میں 'سندھ تھرو سینچریز'، 'دی میکنگ آف ماڈرن سندھ'، 'کراچی میگا سٹی آف اوور ٹائمز' شامل ہیں۔ انھوں نے اپنے والد کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب 'محمد ایوب کھوڑو لائف آف کریج ان پالیٹکس' بھی تحریر کی۔  انھوں نے آکسفرڈ کی طرف سے بچوں کے لیے چاروں صوبوں کی مختصر تاریخ لکھی ۔

حمیدہ کھوڑو 80 سال کی عمر میں 12 فروری 2017 کو مختصر علالت کے بعد کراچی میں انتقال کر گئیں۔ان کے خاندان کا کہنا تھا کہ کھانے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ انتقال کر گئیں۔

کتابیں

ترمیم
  • سندھ صدیوں میں کراچی
  • جدید سندھ کی تشکیل: برٹش پالیسی اور سماجی تبدیلی انیسویں صدی میں
  • حمیدہ کھوڑو، محمد ایوب کھوڑو: سیاست میں جرات مندانہ زندگی
  • کراچی ہمارے وقت کا بڑا شہر

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Transitions: Hamida Khuhro, noted historian, passes away"۔ The Express Tribune۔ 13 February 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2017 
  2. "Former Sindh education minister Dr Hamida Khuhro dies - The Express Tribune"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2017-02-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2017 
  3. "Former education minister Hamida Khuhro passes away"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2017