حکیم اللہ محسود
حکیم اللہ محسود (پیدائش: 1979ء— وفات: یکم نومبر 2013ء) جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے طالبان کا سرغنہ تھا جس کو بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد تحریک طالبان پاکستان کا نیا سر براہ مقرر کیا گیا۔ وہ اے۔کے 47 اور ٹویوٹا پِک اَپ گاڑی کی جنگ میں استعمال کا ماہر سمجھا جاتا اور بیت اللہ محسود کا محافظ اور سائق بھی رہا۔ حکومت پاکستان نے اس کی موت یا گرفتاری پر پانچ کروڑ روپے کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔ نومبر 2013ء میں ڈرون حملہ میں ہلاک ہونے کی اطلاع۔
حکیم اللہ محسود | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1979ء بنوں |
وفات | 1 نومبر 2013ء (33–34 سال)[1] ڈانڈے درپہ خیل |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
عسکری خدمات | |
وفاداری | تحریک طالبان پاکستان |
لڑائیاں اور جنگیں | شمال مغرب پاکستان میں جنگ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی سال
حکیم اللہ جنوبی وزیرستان میں کوٹکی کے علاقے میں واقع جندولا کے شہر میں جمشید محسود کے ہاں پیدا ہوا تھا
کرنل امام کی شہادت
افعان مجاہدین کو تربیت دینے والے ایک سابقہ پاکستانی فوجی افسر کرنل امام کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد سے حکیم اللہ محسود کو سرحد کے دونوں اطراف کے طالبان کمانڈروں کی شدید مخالفت کا سامنا تھا۔[حوالہ درکار]
وفات
حکومت پاکستان نے تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی، حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہی ہوا تھا کہ امریکا نے ڈرون حملہ کیا۔ اس حملے میں حکیم اللہ محسود سمیت کئی طالبان ہلاک ہوئے۔ 1 نومبر 2013ء کو ایک سینئر طالبان ذریعہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان میں امریکی ڈرون حملے میں شمالی وزیرستان میں ڈانڈے درپہ خیل گاؤں میں حکیم اللہ محسود ہلاک ہو گئے ہیں۔[2] ڈرون حملے میں ان کے چچا، چچا زاد بھائی اور گارڈ بھی ہلاک ہو گئے۔[3]
متعلقہ مضامین
حوالہ جات
- ↑ Drone strike in Pakistan kills head of Pakistan Taliban
- ↑ "Drone strike in Pakistan kills head of Pakistan Taliban"۔ Fox News Channel. Retrieved 1 نومبر 2013.
- ↑ "Pakistani Taliban confirm leader killed by drone"۔ Boston Herald۔ نومبر 2, 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2013
فوجی دفاتر | ||
---|---|---|
ماقبل | رہنما پاکستانی طالبان 2009 – |
مابعد |