آپ کا اسم گرامی "نصرت حسین" ہے، آپ "نصرت حسین کوروی" کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، لیکن مالٹا کی جیل کے قید میں آپ کا انتقال ہونے کی وجہ سے آپ "حکیم نصرت حسین مالٹا" کے نام سے زیادہ مشہور ہیں۔ آپ کا شجرہ نسب کوڑہ جہان آباد کے بزرگ سید مخدوم قطب الدین سالار بندگی بڈھ سے ہوتا ہوا حضرت امام حسین سے جا ملتا ہے،

سید حکیم نصرت حسین مالٹا ؒ
وفات1918ء
رہائشکوڑہ جہان آباد ، ضلع فتح پور، اتر پردیش، بھارت

حالات ترمیم

حکیم صاحب موصوف نہایت سلیم الطبع، ذکی القرحہ مستقیم الاوقات تھے۔ انھوں نے علم حدیث وغیرہ دارالعلوم دیوبند سے تکمیل کے بعد لکھنؤ وغیرہ میں طب کی تکمیل کی، دستار بندی دارالعلوم دیوبند میں ہوئ، مولانا شبیر احمد عثمانی صاحب کے ساتھ دورہ میں شریک تھے، حضرت شیخ الہند محمود حسن دیوبندی ؒؒ سے بیعت تھے.

تحریک ریشمی رومال ترمیم

  • 1917ء میں تحریک ریشمی رومال کا راز فاش ہونے کی وجہ سے پورے ملک سے 223 جنگ آزادی تحریک کے قائدین کو بیک وقت گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا گیا اور خود حضرت شیخ الہند محمود حسن دیوبندی ؒ کو ان کے چار شاگردوں و ان کے قابل رشک تحریک کے سرگرم اراکین مولانا حسین احمد مدنی ؒ ، مولانا وحید احمد مدنیؒ ، مولاناعزیز گل پیشاوری ؒ اور حکیم نصرت حسین صاحبؒ[1] کے ساتھ گرفتار کر کے یورپ کے ایک ٹاپو مالٹا کے انتہائی سردقید خانے میں لے جا کر ڈال دیا گیا، اسی مالٹا کی جیل کے قید میں ہی حکیم نصرت حسین صاحبؒ کا انتقال ہو گیا.

حوالہ جات ترمیم

  1. "Safar Nama Aseer -e- Malta By Shaykh Syed Husain Ahmad Madni (r.a)" – Internet Archive سے