حیفا کا خط زمانی
اسرائیل کے شہر حیفا کا خط زمانی درج ذیل ہیں۔
20ویں صدی سے قبل
ترمیم- 1046ء- ایرانی سیاح ناصر خسرو کا دورہ حیفا۔ [1]
- 1100ء یا 1101ء- صلیبی جنگیں اور شہر کے نام کی تبدیلی۔ [2][3]
- 1187ء- صلاح الدین ایوبی حیفا کو فتح کرتے ہیں۔ [1]
- 1251ء- فرانس کے بادشاہ لوئی نہم نے قلعے تعمیر کروائے۔ [1]
- 1291ء -مملوک سلطان الاشرف خلیلنے حیفا پر قبضہ کیا۔ [1]
- 1869ء - شہر کے قریب جرمن کالونی قائم کی گئی۔[4]
- 1873ء- نجیب آفندی الیاسین شہر کے میئر بنے۔
- 1883ء- رشدی اسکول کا افتتاح۔[5]
- 1887ء- حیفا عثمانی ولایت بیروت کا حصہ بنا۔ [5]
- 1898ء- پیئر اور یافا-حیفا سڑک کی تعمیر۔ [1]
20ویں صدی
ترمیم- 1905ء -حجاز ریلروڈ شاخ کا کام شروع،[4] ٹرین اسٹیشن تعمیر بنا۔[5]
- 1908ء -کرمیل کی پہاڑی پر مزارباب کی تعمیر۔ [6]
- 1909 -مکابی حیفا اسپورٹس کلب کی تعمیر۔
- 1913ء -عبرانی ریالی اسکول اور مکابی حیفا فٹکال کلب کا انعقاد۔
- 1918ء- 23 ستمبر: برطانوہ افراج کا حیفا پر قبضہ۔[1]
- 1921ء- حیفا چیمبرس آف کامرس اینڈ اندسٹری کا قیام۔[7]
- 1922ء- آبادی:24600
- 1924ء-
- ٹیکنیون-اسرائیل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجوی کا افتتاح۔
- ہاپوئل حیفا فٹبال کلب کا انعقاد
- 1928ء- اسٹیلا ماریس لائٹ کی تعمیر۔
- 1931-آبادی: 50403۔
- 1933ء- حیفا بندرگاہ کی توسیع۔[1]
- 1934ء- حیفا ہوائی اڈہ کا قیام۔
- 1935ء
- موصل-حیفا تیل پائپ لائن کا حکم نامہ جاری۔
- آرمن سنیما کا افتتاح-[8]
- 1937ء- اوراح سنیما کا افتتاح۔ (اندازہ) ۔[8]
- 1938ء- برٹش گورمنٹ ہاسپٹل کا قیام۔
- 1939ء۔ تیل ریفائنری کا قیام۔[1]
- 1941ء۔ شتبائی لیوی شہر کے میئر بنے۔
- 1944ء-اخبار الاتحاد کی اشاعت کا آغاز۔
- 1947ء- آبادی: 145,140۔
- 1948ء-
- اپریل: حیفا کی جنگ۔[1]
- حیفا ریاست اسرائیل کا حصہ بنا۔ [1]
- 1950ء- نیو حیفا سمفونی اورکیسٹرا کا قیام۔
1951ء
- حیفا میوزیم آف آرٹ کا قیام۔
- ابو حوشی میئر بنے۔
- تعلیمی رسالہ ‘‘الجدید‘‘کی اشاعت کا آغاز۔ [7]
- 1953ء- گورڈون کالج آف ایجوکیشن کا قیام۔
- 1955ء- کیریات ایلیزیر اسٹیڈیم کا قیام۔
- 1959ء- حیفا زیر زمین فیونیکولر ریلوے کا افتتاح۔ [7]
- 1960ء- ٹیکوتین میوزیم آف جاپانیز آرٹ کا ماؤنٹ کرمیل میں افتتاح۔
- 1961
- حیفا تھیٹر کی بنیاد۔
- آبادی:183,021۔
- 1963ء- یونیورسٹی آف حیفا کا قیام۔
- 1969ء-
- ٹیکنیہون کے ریپپاپورٹ فیکلٹی آف میڈیسن کا قیام۔
- موشے فلمین میئر بنے۔
- کلینڈسٹائن امیگریشن اینڈ نول میوزیم کا افتتاح۔
- 1971ء- ویزو حیفا اکیڈمی آف ڈیزائن اینڈ ایجوکیشن کا قیام۔
- 1972ء-
- آئی بی ایم حیفا ریسرچ لیباریٹری کا قیام۔
- اسرائیلی نیشنل ماریٹائم میوزیم کا قیام۔
- 1973 امریکی شہر سان فرانسسکو کے ساتھ جڑواں شہر کا رشتہ قائم۔ [9]
- 1974ء-
- مطعم یائی ٹیک ایریا کی ترقی۔
- یوسف الموجی میئر بنے۔
- 1975ء-
- حیفا سینیماتھک کا قیام۔
- یوروحام زیسیل میئر بنے۔
- 1976ء- رومینا ایرینا کا افتتاح۔
- 1978ء- اریک غوریل میئر بنے۔
- 1983ء
- حیفا ینٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا آغاز۔
- اسرائیل ویل میوزیم کا افتتاح۔
- آبادی: 225,775
- 1984ء- ہيشت میوزیم کا افتتاح۔
- 1989ء- ستمبر: ماؤنٹ کرمل کے جنگ میں آتشزدگی (1989)۔
- 1991ء- لیو ہامیفراتز مال کا آغاز۔
- 1993ء- امرام میتزانا میئر بنے۔
- 1999ء- گرانڈ کنین مال اور کرمل بیچ ریلوے اسٹیشن کا افتتاح۔
21ویں صدی
ترمیم- 2001ء- ہوتزوت ہامیفراتز ریلوے اسٹیشن اور لیو ہامیفراتز ریلوے اسٹیشن کا افتتاح۔
- 2002ء
- سیل ٹاور کا تعمیر۔
- حیفا بے سینٹرل بس اسٹیشن کا اففتاح۔
- 2003ء-
- یونا یہاو میئر بنے۔
- آئی ای سی ٹاور کی تعمیر۔
- کرمل بیچ بس اسٹیشن کا افتتاح۔
- 2004ء- اخبار المدینہ کی اشاعت کا آغاز۔
- 2006ء- 13 جولائی: لبنان کی حزب اللہ نے حیفا پر بمباری کی۔
- 2008ء- بہائی ورلڈ سینٹر کو یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ ملا۔
- 2010ء-
- دسمبر: ماؤنٹ کرمل کے جنگ میں آتشزدگی (2010)
- کرمل سرنگ کی تعمیر۔
- 2011ء- حیفا میں ویکی مینیا 2011 کا انعقاد۔
- 2012ء- اسرائیل پرسنل کمپیوٹر میوزیم کا افتتاح۔ [10]
- 2013ء- آبادی: 272,181۔
- 2014ء-سیمی اوفر اسٹیڈیم کا افتتاح۔
- 2016ء- اسرائیل میں آتشزدگی، نومبر 2016[11]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ Bosworth 2007.
- ↑ Moshe Gil (1992)۔ A History of Palestine, 634–1099۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 829۔ ISBN 978-0-521-40437-2
- ↑ Carmel 2010.
- ^ ا ب Agoston 2009.
- ^ ا ب پ Yazbak 1998.
- ↑ Philip Mattar (2005)۔ "Chronology"۔ Encyclopedia of the Palestinians۔ Facts on File۔ صفحہ: 572+۔ ISBN 978-0-8160-6986-6
- ^ ا ب پ "Israel: Directory"۔ Europa World Year Book۔ Taylor & Francis۔ 2004۔ صفحہ: 2266+۔ ISBN 978-1-85743-254-1
- ^ ا ب "Movie Theaters in Haifa, Israel"۔ CinemaTreasures.org۔ Los Angeles: Cinema Treasures LLC۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2015
- ↑ "San Francisco Sister Cities"۔ USA: City & County of San Francisco۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 دسمبر 2015
- ↑ "The Israeli Personal Computer Museum"۔ 09 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2018
- ↑ 60,000 Israelis evacuated in Haifa as fires continue to rage - The Washington Post
کتابیات
ترمیم- "Haifa"، Handbook for Travellers in Syria and Palestine، London: J. Murray، 1858، OCLC 2300777
- "Haifa, Sycaminum"، Palestine and Syria، Leipsig: Karl Baedeker، 1876
- M. Franco (1907)، "Haifa"، یہودی دائرۃ المعارف، 6، New York
- "Haifa"، The Encyclopædia Britannica (11th ایڈیشن)، New York: Encyclopædia Britannica، 1910، OCLC 14782424
- Mahmoud Yazbak (1998)۔ Haifa in the Late Ottoman Period, 1864–1914: A Muslim Town in Transition۔ Brill۔ ISBN 90-04-11051-8۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2018
- May Seikaly (2000)۔ Haifa: Transformation of an Arab Society, 1918–39۔ I.B.Tauris۔ ISBN 978-0-85771-842-6۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2018
- Philip Mattar (2005)۔ "Haifa"۔ Encyclopedia of the Palestinians۔ Facts on File۔ صفحہ: 192۔ ISBN 978-0-8160-6986-6
- C. Edmund Bosworth، مدیر (2007)۔ "Haifa"۔ Historic Cities of the Islamic World۔ Leiden: Koninklijke Brill۔ صفحہ: 149+۔ ISBN 9004153888
- Michael R.T. Dumper، Bruce E. Stanley، مدیران (2008)، "Haifa"، Cities of the Middle East and North Africa، Santa Barbara, USA: ABC-CLIO
- Gabor Agoston and Bruce Alan Masters، مدیر (2009)۔ "Haifa"۔ Encyclopedia of the Ottoman Empire۔ Facts on File۔ صفحہ: 246۔ ISBN 978-1-4381-1025-7
- Alex Carmel (2010)۔ Ottoman Haifa: A History of Four Centuries under Turkish Rule۔ Library of Middle East History (Book 2)۔ London: I. B. Tauris۔ صفحہ: 2 of the Introduction۔ ISBN 9781848855601