"انگولہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Replacing Coat_of_arms_of_Angola.svg with File:Emblem_of_Angola.svg (by CommonsDelinker because: File renamed: Criterion 4 (harmonizing names of file set)).
سطر 57:
|کالنگ_کوڈ = 244
}}
'''انگولہ''' جسے جمہوریہ انگولہ کے نام سے جانا جاتا ہے، [[وسطی افریقہ]] کے جنوبی حصے میں واقع ہے۔ اس کے جنوب میں نمیبیا، شمال میں جمہوریہ کانگو، مشرق میں زیمبیا جبکہ مغرب میں [[بحر اوقیانوس]] موجود ہے۔ اس کا دارلحکومت لوانڈا ہے۔
 
16ویں صدی سے 1975 تک انگولہ پرتگال کی نو آبادی رہا ہے۔ آزادی کے بعد 1975 سے 2002 تک انگولہ میں انتہائی خونریز [[خانہ جنگی]] جاری رہی ہے۔ صحرائے صحارا کے علاقے میں تیل اور ہیروں کی پیداوار کے لیے انگولا دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ تاہم اوسط عمر اور بچوں کی شیرخوار عمر میں شرحِ اموات دنیا بھر میں سب سے بلند شرح والے ملکوں میں سے ایک ہیں۔ اگست 2006 میں مختلف چھاپ مار گروہوں کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا جو اب بھی لاگو ہے۔
 
== تاریخ ==
سطر 73:
پرتگالی بتدریج ساحلی علاقوں پر قبضہ کرتے گئے۔ اسی دوران پرتگال کی جنگ کے دوران فائدہ اٹھاتے ہوئے ولندیزیوں نے 1641 سے 1648 تک مقامی لوگوں کی مدد سے لوانڈا پر قبضہ کر لیا۔ 1648 میں ایک بحری بیڑا لوانڈہ کو واپس لے لیا اور پھر اپنے دیگر علاقوں کو بازیاب کرانے نکلا۔
 
1880 کی دہائی تک کچھ فائدے حاصل ہوتے رہے۔ 1885 میں برلن کانفرنس نے اس نوآبادی کی سرحدوں کا تعین کر دیا۔ برطانوی اور پرتگالی [[سرمایہ کاری]] نے کان کنی، ریلوے اور زراعت کے میدانوں کا رخ کیا۔ تاہم 20ویں صدی ہی میں پرتگال اس پورے علاقے پر اپنا قبضہ کرنے کے قابل ہو سکا۔ 1951 میں اسے پرتگال کا سمندر پار انگولا کا صوبہ بنا دیا گیا۔ پرتگالی تقریباً 500 سال تک انگولا میں موجود رہے۔ 1950 کی دہائی میں سیاسی جماعتوں نے منظم ہو کر اپنے حقوق مانگنا شروع کیے۔
 
پرتگالی سلطنت نے اس دوران قوم پرستوں کے آزادی کے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا۔ 1961 میں اس کے نتیجے میں مسلح جد و جہد شروع ہو گئی اور سیاہ فام چھاپہ ماروں نے بلا تفریق سیاہ فام اور سفید فام افراد کا قتل شروع کر دیا۔ اس جنگ کو نوآبادیاتی جنگ کہا جاتا ہے۔ اس جنگ میں کئی [[چھاپہ مار]] تنظیمیں شامل تھیں۔ بہت سالوں کی مسلح لڑائیوں کے بعد 11 نومبر 1975 کو پرتگال میں ہونے والے انقلاب کے دوران انگولا نے آزادی حاصل کر لی۔
 
پرتگال کے نئے انقلابی رہنماؤں نے جمہوری تبدیلیوں کا عمل شروع کیا اور اپنی سمندر پار افریقی نوآبادیوں کی علیحدگی کو تسلیم کیا۔
سطر 82:
نومبر 1975 میں آزادی کے بعد انگولا میں انتہائی تباہ کن خانہ جنگی شروع ہوئی جو کئی دہائیوں پر محیط تھی اور لاکھوں بے گناہوں کے ناحق قتل کی ذمہ دار بھی۔ پرتگال میں ہونے والے مذاکرات اور انتہائی شدید سیاسی اور سماجی دباؤ کے بعد تینوں مسلح چھاپہ مار گروہوں نے جنوری 1975 میں عارضی حکومت کے قیام کا فیصلہ کیا۔
 
تاہم دو ہی مہینوں کے دوران یہ گروہ پھر سے ایک دوسرے کے خلاف برسرِپیکار ہو گئے اور انہوں نے اپنے اپنے زیرِ قبضہ علاقوں پر اپنی حکومتیں قائم کر لیں۔ عالمی طاقتیں جلد ہی اس جنگ کا حصہ بن گئیں جو [[سرد جنگ]] کا انتہائی اہم مرحلہ بن گیا۔ امریکا، کانگو اور [[جنوبی افریقہ]] ایک گروہ جبکہ روس اور کیوبا دوسرے گروہ کی حمایت کر رہے تھے۔
 
== سیاست ==
سطر 88:
 
18 صوبوں کے گورنروں کا تقرر اور اختیارات صدر کی مرضی سے متعین ہوتے ہیں۔ 1992 کے آئین میں حکومتی ڈھانچے اور شہریوں کے حقوق و فرائض کا تذکرہ موٹے موٹے الفاظ میں کر دیا گیا ہے۔ قانونی نظام پرتگالی انداز کا ہے تاہم کمزور اور بکھرا ہوا ہے۔ ملک میں موجود کل 140 بلدیات میں سے صرف 12 میں عدالتیں کام کرتی ہیں۔ سپریم کورٹ اپیل کورٹ کے طور پر کام کرتی ہے اور آئینی عدالت کا کام قوانین پر نظرِ ثانی کرنا ہے۔
خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد [[بین الاقوامی]] دباؤ کے تحت ملک میں جمہوریت کا فروغ ہوا۔ تاہم زیادہ تر تبدیلیاں محض دکھاوے کی حد تک ہیں۔
 
5 ستمبر 2008 میں پارلیمانی انتخابات ہوئے اور ایم پی ایل اے نامی جماعت نے 81 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ 1992 کے بعد یہ پہلے عام انتخابات تھے۔ ان انتخابات کو جزوی طور پر آزاد لیکن غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔
 
2010 میں اپنائے جانے والے نئے آئین کے مطابق صدارتی عہدے کے لیے انتخابات ختم کر دیے گئے ہیں۔ صدر اور نائب صدور انتخابات جیتنے والی جماعت کے رہنما بنیں گے۔ عام طور پر صدر حکومت کے زیادہ تر امور کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ تاہم انگولا کا [[صدارتی نظام]] امریکی یا فرانسیسی صدارتی نظام نہیں بلکہ نپولن بونا پارٹ وغیرہ سے زیادہ مماثل ہے۔
 
== فوج ==
انگولا کی مسلح افواج کا سربراہ چیف آف سٹاف ہوتا ہے جو وزیرِ دفاع کے ماتحت کام کرتا ہے۔ انگولا کی فوج بحری، بری اور ہوائی فوج پر مشتمل ہیں۔ کل [[افرادی قوت]] 1٫10٫000 ہے۔ زیادہ تر روسی ساخت کا اسلحہ استعمال ہوتا ہے۔ تربیت کے لیے برازیل اور چیک اور مغربی ساخت کے جہاز استعمال ہوتے ہیں۔
== پولیس ==
قومی پولیس میں پبلک آرڈر، کرمنل انوسٹی گیشن، ٹریفک اور ٹرانسپورٹ، معاشی سرگرمیوں کی تفتیش اور تحقیق، ٹیکس اور سرحدی دیکھ بھال وغیرہ کے محکمے شامل ہیں۔
سطر 104:
* ریلوے کے تین نظام جو کل 2٫761 کلومیٹر طویل ہیں
* 76٫626 کلومیٹر طویل شاہراہیں جن میں سے 19٫156 کلومیٹر پختہ سڑکیں شامل ہیں
* 1٫295 [[کشتی رانی]] کے قابل دریا وغیرہ
* 8 اہم بندرگاہیں
* 243 ہوائی اڈے جن میں سے 32 پختہ ہیں
سطر 111:
== جغرافیہ ==
 
رقبے کے اعتبار سے انگولا دنیا کا 23واں بڑا ملک ہے۔ اس کا کل رقبہ 12٫46٫620 [[مربع کلومیٹر]] ہے۔
 
انگولا کے جنوب میں نمیبیا، مشرق میں زیمبیا، شمال مشرق میں [[عوامی جمہوریہ کانگو]] اور مغرب میں جنوبی بحرِ اوقیانوس ہیں۔
=== موسم ===
 
انگولا کا سالانہ اوسط ساحلی [[درجہ حرارت]] سردیوں میں 16 ڈگری جبکہ گرمیوں میں 21 ڈگری رہتا ہے۔ یہاں کل دو موسم ہوتے ہیں۔ نم اور خشک۔ نم موسم نومبر سے اپریل جبکہ خشک موسم مئی سے اکتوبر تک رہتا ہے۔
 
== معیشت ==
سطر 134:
انگولا کی کل آبادی کا اندازہ 1٫84٫98٫000 افراد ہے۔
 
اندازہ ہے کہ انگولا میں 2007 کے اواخر تک 12٫100 مہاجرین اور 2٫900 پناہ گزین موجود تھے۔ اس کے علاوہ ملک میں 4٫00٫000 تارکین وطن عوامی [[جمہوریہ کانگو]] سے، 30٫000 پرتگالی اور 1٫00٫000 سے زیادہ چینی باشندے بھی آباد ہیں۔
 
=== زبانیں ===
انگولا میں مقامی قبائل کی زبانوں کے علاوہ پرتگالی بھی بولی جاتی ہے۔ اُمبنڈو، کِمبنڈو اور کیکونگو بڑی زبانیں ہیں۔ [[پرتگالی زبان]] سرکاری زبان ہے۔
=== مذہب ===
اندازہً ملک میں 1٫000 سے زیادہ مختلف مسیحی گروہ موجود ہیں۔ ان میں نصف سے زیادہ تعداد [[رومن کیتھولک]] ہیں۔ [[مغربی افریقہ]] اور دیگر ممالک سے آنے والے افراد کی زیادہ تر تعداد مسلمان ہے جو سنی العقیدہ ہیں۔ تاہم ان کی تعداد کل آبادی کا تقریباً 1 فیصد ہے۔ [[سعودی عرب]] اس کوشش میں ہے کہ اس کے فقہہ سے تعلق رکھنے و الے افراد کی تعداد بڑھ جائے۔ لادین افراد کی تعداد بھی قابلِ ذکر ہے۔ قدیم افریقی مذاہب بھی کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں۔
=== صحت ===
ہیضہ، ملیریا، مرضِ کلب یعنی پاگل کتے کے کاٹے کی بیماری اور افریقی جریانِ خون کے بخار عام ہیں۔ تپ دق اور ایڈز کی شرح بھی بہت بلند ہے۔ انگولا میں شیر خوار بچوں کی شرح اموات دنیا کی بلند ترین شرحوں میں سے ایک ہے۔
سطر 169:
[[زمرہ:غیر ترقی یافیہ ممالک]]
[[زمرہ:مجموعہ ممالک پرتگیزی زبان کے رکن ممالک]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]