"دہشت گردی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 104:
== دہشت گردی کا مذہب ==
 
لوگوں کا خیال ہے کہ [[دہشت گردی]] کا کوئی [[مذہب]] نہیں ہوتا تو بادی النظر میں یہ بات درست نظر آتی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر مذہب، [[قوم]]، [[ملک]]، [[شہر]]، [[قصبہ]]، گائوں اور [[محلہ]]، میں اچھے برے [[لوگ]] ہوتے ہیں اور ان کے اعمال بھی اچھے برے ہوتے ہیں۔ [[دنیا]] میں دہشت گردی ایک برائی اور بہت بڑا [[گناہ]] [[تسلیم]] کی جاتی ہے اور یہ کسی بھی مذہب، قوم، ملک، شہر، قصبہ، گائوں اور محلہ کا کوئی [[فرد]] یا لوگ انفرادی یا اجتماعی طور پر کرسکتے ہیں بلکہ کرتے نظر آتے ہیں اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس لیے اسے کسی مذہب، قوم، ملک، شہر، قصبہ، گائوں،اور محلہ پر لاگو کرنا درست [[عمل]] نہیں ہے یا کہنا کہ اس مذہب، قوم، ملک، شہر، قصبہ، گائوں محلہ، کے تمام افراد دہشت گردی کرتے ہیں کو بالکل بھی درست نہیں کہا جاسکتا جیساکہ [[یورپی]] ممالک اور [[امریکا]] [[اسلام]] کو ایک دہشت گرد مذہب اور تمام [[مسلمانوں]] کو دہشت گرد کہتے ہیں۔ دنیا میں [[اللہ تعالیٰ]] نے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا، [[رسول]] اور [[پیغمبر]] علیہ السلام لوگوں کی ہدایت اور انہیں سیدھا راستہ دکھانے کے لیے بھیجے اور ان سب انبیا رسول اور پیغمبر علیہ السلام نے لوگوں کو [[امن]]، [[محبت]] اور [[بھائی]] چارے کی تعلیم دی۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے ان انبیا، رسولوں اور پیغمبروں(علیہ السلام) پر جو صحیفے اور چار آسمانی [[کتابیں]] [[توریت]]، [[زبور]] اور [[انجیل]] اور [[قرآن مجید]]ا [[نازل]] کیں ان سب میں دہشت گردی کا نہیں بلکہ امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا گیااور ان انبیا، رسولوں اور پیغمبروں (علیہ السلام) کے ذریعے جو [[مذاہب]] ([[یہودیت]]، [[عیسائیت]] اوراسلام) اس دنیا میں پھیلے ان میں بھی امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا گیا تاکہ لوگ [[سچائی]]، امن، محبت اور بھائی چارے اور ہدایت کا راستہ اپنائیں نہ کہ دہشت گردی، ظلم اور بربریت اور نفرت کا راستہ اپنائیں بھلا اللہ کیوں چاہے گا کہ لوگ ایک دوسرے کو [[قتل]] کریں، ایک دوسرے پر ظلم کریں دنیا میں فساد پیدا کریں، دہشت گردی کریں اور اس دنیا کو جہنم بنا دیں ہاں یہ ضرور ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو عمل کا اختیار دیا ہے اور اس میں انسان کو [[آزادی]] دی ہے کہ [[انسان]] چاہے تو اچھا عمل کرے جس کاصلہ اسے [[آخرت]] میں [[جنت]] کی صورت میں ملے گا اور چاہے تو برا عمل دہشت گردی، ظلم، قتل و غارت گری کرے جس کا صلہ اسے آخرت میں [[جہنم]] کی صورت میں ملے گا اور یہی [[انسان]] کا امتحان ہے جو انسان کو دینا ہے۔ اس کے علاوہ اور دیگر مذاہب میں بھی ان کے بانیان نے امن، محبت اور بھائی چارے کا ہی پیغام دیا ہے لیکن افسوس لوگوں نے توریت،زبور اور انجیل میں اپنے مفادات اور برے مقاصد کی خاطر بے شمار تبدیلیاں کیں اور اپنے مذاہب کو تبدیل کر کے رکھ دیا جس کی وجہ سے دہشت گردی، ظلم، قتل و غارت گری کا وہ بازار گرم پوا جس نے پوری دنیا کو جہنم بنا دیا۔ لوگوں نے اللہ کے چنے ہوئے بندوں کو چھوڑ کر اپنے جیسے بندے چنے شروع کردیے جس سے دنیا میں دہشت گردی، ظلم، بربریت، مفاد پرستی، [[جھوٹ]]، فساد، نفرت، منافقت جیسی برائیاں بہت تیزی سے پھیلیں یہی وجہ ہے کہ اس وقت دنیا میں ایک نفسا نفسی کا عالم ہے۔ دہشت گردی، قتل و غارت گری، جھوٹ، ظلم، نفرت عام ہے۔ آج اسلام میں جو دہشت گردی نظر آتی ہے اگر غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تو معلوم ہوتا ہے دہشت گردی اسی نسل کے لوگ پھیلا رہے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ کے سخت ترین مخالف تھے۔ جنھوں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے پیارے نواسے [[حضرت امام حسین علیہ السلام]] اور ان کے بہتر ساتھیوں کو ظلم اور دہشت گردی سے شہید کیا، اس [[نسل]] کے لوگ اسلام کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں اور دین اسلام کو اپنی مکروہ کارروائیوں سے بدنام کرنے کی سازش میں مصروف عمل ہیں۔ ہاں مذہب اسلام ایک پرامن مذہب ہے اسی لیے اللہ تعالیٰ نے [[نبی]] کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رحمتہ اللعالمین یعنی تمام جہانوں کے لیے رحمت کہا ہے۔ یہ اللہ کے پاک نبی ہی کی تعلیمات ہیں کہ اسلام دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جس کے ماننے والے مسلمان تمام انبیا علیہ السلام کا احترام کرتے ہیں اور اللہ کی طرف سے نازل کی گئی تمام آسمانی کتابوں توریت، زبور، انجیل اور قرآن مجید پر [[ایمان (اسلامی تصور)|ایمان]] رکھتے ہیں۔ قرآن مجید ہی وہ [[واحد]] آسمانی [[کتاب]] ہے جس کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود لیا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ باقی جو کتابیں ہیں ان میں بے شمار تبدیلیاں کر دی گئیں ہیں۔ یہودیت، عسیائیت، [[ہندو]] مذہب، [[سکھ]] مذہب، [[بدھ مت]] اور دیگر مذاہب کے لوگوں میں بھی دہشت گردی عام ہے اور ان کی دہشت گردی نے بھی مذہب کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے لیکن اسلام سے خوف زدہ مغربی میڈیا اور اس کے [[حواری]] [[اسرائیل]] اور [[انڈیا]] صرف اسلام اور تمام مسلمانوں کو دہشت گرد کہتے نہیں تکھتے۔ جبکہ دہشت گردی کا کوئی مذہب اور کوئی [[علاقہ]] نہیں ہوتا وہ ہر مذہب ملت، قوم اور قبیلے میں پائی جاتی ہے۔ [[بوسنیا]] میں مسلمانوں کا قتل عام ہو یا [[فلسطین]] میں [[عورتوں]]، بچوں اور بے گناہ انسانوں کو ظلم و بے دردی سے قتل کیا جائے۔ یا [[عراق]] میں [[مسلمان]] قتل ہوں یا [[افغانستان]] میں مسلمان [[خون]] میں نہلائے جائیں یا [[کشمیر]] میں مسلمانوں کو قتل کیا جائے یا [[برما]] میں مسملمان قتل ہوں یا اسلامی لبادے میں چھپے ہوئے دہشت گر مسلمانوں کے خون ناحق سے [[ہاتھ]] رنگیں کریں، قتل تو ہر طرف مسلمان ہی ہو رہے ہیں اور الزام بھی مسلمانوں پر ہی لگایا جارہا ہے کہ وہ دہشت گرد ہیں۔ ابھی حالیہ [[نیوزی لینڈ]] میں کرائس چرچ کی [[مسجد]] میں 50 مسلمانوں کی شہادت اسلام فوبیا دہشت گردی کی بہت بڑی مثال ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ شاید ظلم، انتقام، نفرت اور بربریت ہی دہشت گردی کا مذہب ہے۔
 
== دہشت گردی کی وجوہات ==