"وقارحسن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 51:
| date = 10 فروری 2020ء
}}
'''وقار حسن''' (12 ستمبر 1932ء|10 فروری 2020ء) کو امرتسر سابقہ ہندوستان میں پیدا ہوئے )ایکہوئےایک [[پاکستان قومی کرکٹ ٹیم|پاکستانی کرکٹر]] ہیں۔جنہوں نے پاکستان کی طرف سے 21 ٹیسٹ میچ کھیلے وقارحسن ایک ماہر سٹروک پلیئرتھے اور بہت عمدہ فیلڈر بھی۔ انہوں نے اپنی فرسٹ کلاس کا آغاز17 سال کی عمر میں کیا انہوں نے پاکستان ایگلزکی طرف سے1951ء میں انگلینڈ کادورہ کیا۔1953-1952 میں دورہ بھارت کے دوران میں جب ممبئی کے مقام پر تیسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹیم صرف 60 رنز پر6 وکٹ گنوا چکی تھی تو وقار حسن نے پہلی اننگز میں 81 رنز بناکر ٹیم کوسہارادیا۔ انہوں نے دوسری اننگز میں بھی65رنزبنائے تاہم بھارت یہ ٹیسٹ10وکٹوں سے جیتنے میں کامیاب ہوگیاتھا۔اسی سیریز کے پانچویں ٹیسٹ میں انہوں نے ایک مرحلے پر ہاتھ سے نکلنے والے میچ میں پانچ گھنٹے کریزپرجمے رہ کر97 رنز کی باری مکمل کی اورٹیسٹ کوڈرا تک لے گئے یہی نہیں بلکہ وقار حسن نے کئی مواقعوں پر ٹیم کے لئے مردِ بحران کاکرداراداکیا۔بھارت کے خلاف اس اولین سریزمیں انہوں نے پانچ ٹیسٹ میچوں کی آٹھ اننگز میں 357 رنز بنائے۔44.62 کی اوسط سے تین نصف سنچریوں کے ساتھ وہ پاکستان کی طرف سے نمایاں سکورر تھے۔ اگلی سیریز میں انگلینڈ کے خلاف انگلینڈ میں وہ زیادہ متاثر نہ سکے اورصرف 14.71 کی اوسط سے 53 رنز کی واحد نمایاں باری ہی ان کے کھاتے میں درج ہوئی۔ اس کے بعد بھارت کے خلاف ملکی سرزمین پرانہوں نے دونصف سنچریاں بناڈالیں۔ 52 رنز کی بڑی اننگزکے ساتھ ان کی اوسط30.50تھی جبکہ مجموعی رنز 244 تھے۔اگلی سیریز نیوزی لینڈ کے خلاف تھی یہاں ان کو لاہورکے ٹیسٹ میں اپنی اعلیٰ کارکردگی دکھانے کاموقع ملا۔ جس میںبھی پاکستان کی ٹیمایک مرحلے پر 111 رنز پر 6 وکٹ گنوا چکی تھی اس موقع پروقاراحمد نے امتیازاحمد کے ساتھ مل کر300 رنزکی شراکت قائم کی جوایک عرصے تک ریکارڈ رہا۔اس کے بعد وقارحسن نے آسٹریلیا اورویسٹ انڈیزکے خلاف چارٹیسٹ میچ بھی کھیلے مگر کوئی قابل ذکر کارکردگی نہ دکھاسکے۔ آسٹریلیاکے خلاف 1959ء میں لاہورٹیسٹ ان کا آخری ٹیسٹ تھا تاہم وہ أ1965ء تک فرسٹ کلاس کرکٹ سے وابستہ رہے۔
 
=== ذاتی زندگی ===
وقارحسن کی شادی بھارت کی ابتدائی فلمی اداکارہ سلطانہ رضا کی بیٹی جمیلہ رزاق سے ہوئی<nowiki>' سلطانہ رضا بھارت کی پہلی خاتون فلم ڈائریکٹر فاطمہ بیگم کی پوتی تھی اوربھارت کی پہلی بولتی فلم عالم آرا کی اداکارہ زبیدہ کی نواسی تھی۔1954ء میں وقار حسن لاہور سے کراچی منتقل ہوگئے اورپاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ سینما انسپکٹر کے طورپر کام کرنے لگے ۔1960ء کے آغاز میں وہ کاروباری شعبے میں آگئے اورملک کے ایک بڑے ادارے نیشنل فوڈز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔2002ء میں انہوں نے کرکٹ جرنلسٹ قمراحمد کی معاونت سے اپنی آب بیتی ''کرکٹ اینڈ کنٹری''</nowiki> تحریر کی۔
 
=== وفات ===
پاکستان کی اولین کرکٹ ٹیم کے یہ آخری کھلاڑی 10 فروری 2010ء کراچی میں 87 سال اور 157 دن۔کی عمر میں دنیا سے رخصت ہو گئے
 
== مزید دیکھیے ==