«'''حسنِ مطلع''' اگر کسی غزل میں دو مطلعے ہوں، تو دوسرے کو حسنِ مطلع کہتے ہیں۔ مثلاً ذیل کے اشعار ملاحظہ ہوں: * کسی صورت نمودِ سوزِ پنہانی نہیں جاتی * بجھا جاتا ہے دل، چہرے کی تابانی نہیں جاتی * نہیں جاتی کہاں تک فکرِ انسانی نہیں جاتی *...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا