عظیم نیپال ایک نوزائدہ تصور ہے جس میں نیپال سے متعلق تمام علاقہ کو شامل کیا جاتا ہے۔[1] عظیم نیپال میں بھارت کے ان علاقوں کو بھی شامل کیا جاتا ہے جنہیں گورکھا راجاوں نے وہاں کے حکمرانوں کو شکست دے کر جیت لیا تھا مگر برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے انھیں شکست دی اور سوگالی معاہدہ کے تحت ان علاقوں کو واپس لے لیا۔ عظیم نیپال میں تبت کے وہ علاقے شامل نہیں ہیں جنہیں گورکھا راجاوں نے فتح کیا اور بیت چند دن وہاں حکومت کی۔ گورکھا نے 1789ء تا 1791ء کی جنگ میں وہ علاقے کحو دیے اور 1792ء چین نیپال جنگ میں چینی فوج نے گورکھا کو شکست دے دی۔[1] 1813ء میں تاریخی عظیم نیپال کو ستلج سے دریائے تیستا تک 1500 کلومیٹر تک وسیع کر دیا گیا۔ حالانکہ اس وسعت پر حکمرانی بہت مختصرتھی اور 1814ء-1815ء ایسٹ انڈیا کمپنی کے جنگ کے بعد وہ علاقے بھی واپس چھین لیے گئے۔ گرھوال میں گورکھا کی موجودگی محض دس برسوں کے لیے تھی، کوماوں میں 25 برس اور سکم میں 33 برس تک انھوں نے راج کیا۔ 1816ء میں گورکھا اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان میں سوگالی معاہدہ پر دستخط ہوئے جس کے نتیجہ میں حکومت نیپال کو 105,000 مربع کلو میتر کے رقبہ سے ہاتھ دھونا پڑا اور اب نیپال کا کل رقبہ محض 147,18 مربع کلومیٹر ہے۔

تاریخ ترمیم

 
عظیم نیپال کا نقشہ

شاہ شاہی خاندان کے بادشاہ پرتھوی ناراین شاہ (1923ء-1775ء) کی حکومت موکودہ نیپال کے بہت چھوٹے رقبہ (2,500 مربع کلومیٹر) پر تھی۔ اس کے آس پاس کے چھوٹے راجاوں کو شکست دے پر اپنی حکومت کو وسیع کرنے کی کوشش کی۔

شاہ بادشاہوں کے حملے ترمیم

پرتھوی راج ناراین نے اپنی حکومت کو 2500 مربع کلومیٹر سے وسیع کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے آس پاس کے راجے رجواڑوں کو شکست دے کر ان کو متحد کیا اور اپنی حکومت میں شامل کر لیا۔ اس نے 1769ء میں گورکھا سلطنت کو گورکھا ضلع سے [[کاٹھمنڈو[[ منتقل کیا۔ اس نے وہاں بھی طھوٹے رجواڑوں کو شکست دی اور علاقہ کا نام نیپال رکھا۔ 1775ء میں اس کی موت کے بعد اس کا بڑا بیٹا پرتاپ سنگھ شاہ تخت نشین ہوا اور اس نے باپ کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے چھوٹے نوابوں اور رجواروں کو شکست دینے کا سلسلہ جاری رکھا اور ان سب کو گورکھا سلطنت میں شامل کرتا گیا۔ 1777ء محض 25 برس کی عمر میں پرتاپ سنگھ کی موت ہو گئی۔ اس کے پرتھوی نارائن شاہ کا دوسرا بیٹا بہادر شاہ تخت پر بیٹھا اور اس نے 1794ء تک حکومت کی۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "Nepal Maoists produce maps to claim parts of India"۔ Times of India۔ 25 اکتوبر 2005۔ 12 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2012 
  2. "Timeline of the Unification of Nepal (1744–1791)"۔ Karma99۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی 2017