پرتھوی ناراین شاہ (نیپالی زبان:पृथ्वीनारायण शाह) موجودہ نیپال میں گورکھا سلطنت کا بادشاہ تھا۔ اس نے سلطنت نیپال کی بنیاد ڈالی اور اس کا پہلا حکمران بنا۔ وہ خود کو عہد وسطی ہند کے راجپوت نسل سے ہونے کا دعوی کرتا تھا۔[1] پرتھوی ناراین کو اتحاد نیپال کا موجد کہا جاتا ہے۔ اسی نے اتحاد نیپال کے لیے تحریک چلائی تھی اور سلطنت نیپال کی بنیاد رکھی۔[2] پرتھوی ناراین شاہ نے خود ہی متحدہ سلطنت نیپال کو قائم کیا اور اس کا پہلا حکمران بنا۔ اس نے ئئی قائم کردہ سلطنت نیپال کو اصل ہندوستان (ہندووں کی اصل سرزمین) کہا۔ اس کے اس طرز نے ہندووں نے سماجی رمز دھرم شاستر کو اپنی حکومت سے بالا تر کر دیا اور اپنے ملک کو ہندو کا ملک بنا دیا۔ ایسا اس لیے کیا کیونکہ نیپال کے جنوب میں اور شمالی ہند میں مغلیہ سلطنت تھی جسے وہ مکمل طور پر اسلامی حکومت تسلیم کرتے تھے۔ مغلوں کو غیر ملکی بادشاہ مانتے تھے۔[3]

ولادت

ترمیم

ناراین بھوپال شاہ نے کاچی ریاست کی شہزادی چندر پاروتی سے 1772ء میں شادی کی۔ ایک سال بعد وہ گورکھا سلطنت کا حاکم بنا اور پھر اس نے کوشلیا وتی دیوی سے شادی کی۔ دونوں مہارانیوں س بھوپال شاہ کو کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ بعد میں کوشلیا وتی سے 1779ء میں ایک بیٹا پیدا ہوا جس کا نام ناراین شاہ رکھا گیا۔ تمام مہارانیوں نے اس کی تربیت میں حصہ لیا۔ بالخصوص چندر پاراوتی نے اس کی اچھی پرورش کی۔[4]

مذہب

ترمیم

ناراین شاہ کی ولادت ایک ہندو خاندان میں ہوئی۔ حکومت سبنھالنے کے بعد اس نے یورپیوں پر بہت زیادہ سکتی کرنی شروع کردی اور سب کو باہر نکالنا شروع کیا۔ کبوشی راہب عیسائیت کی تبلیغ کے لیے وہاں عرصہ دراز سے مقیم تھے اور انھوں نے متعدد ہندووں کو عیسائی بنا دیا تھا۔ انھیں ملاح سلطنت کی طرف سے جاگیر بھی عطا ہوتی تھی۔ ناراین شاہ نے ان سب کو نکال دیا اور نیپال کو ہندوستان کہا۔ اس نے اپنے کو ہندووں کی سرزمین بنایا۔ اس نے نیپال کے باشندوں کو اپیل کی کہ انپے آبائی مذہب سے جڑے رہی اور دھرم کبھی چھوڑیں۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Karl J. Schmidt (20 مئی 2015)۔ An Atlas and Survey of South Asian History۔ Routledge۔ صفحہ: 138–۔ ISBN 978-1-317-47681-8 
  2. Triratna Manandhar۔ Nepal ko Ekikaran (بزبان النيبالية)۔ Kathmandu: Sajha Prakashan۔ صفحہ: 215 
  3. Naraharinath, Yogi Acharya, Baburam (2014)۔ Badamaharaj Prithivi Narayan Shah ko Divya Upadesh (2014 Reprint ایڈیشن)۔ Kathmandu: Shree Krishna Acharya۔ صفحہ: 4,5۔ ISBN 978-99933-912-1-0 
  4. ^ ا ب Naraharinath, Yogi Acharya, Baburam (2014)۔ Badamaharaj Prithivi Narayan Shah ko Divya Upadesh (Reprint ایڈیشن)۔ Kathmandu: Shree Krishna Acharya۔ صفحہ: 4, 5۔ ISBN 978-99933-912-1-0