خواتین مسجد امریکا
ریاستہائے متحدہ امریکا کی خواتین مسجد لاس اینجلس ، کیلیفورنیا میں واقع خواتین کی ایک مسجد ہے۔ یہ ریاستہائے متحدہ میں خواتین کے زیرقیادت مسلمانوں کی پہلی مسجد ہے اور ڈبلیو جی اے کامیڈی مصنف / ہدایتکار ایم حسنہ مزنوی [1] نے خواتین کو بااختیار بنانے اور مسلم برادری کو دنیا بھر میں خواتین کی زیرقیادت اسلامی نشاط ثانیہ کی طرف ترقی دینے کے لیے اس کی بنیاد کی تھی۔ - جس کی تشکیل مسلم خواتین آوازوں، شرکت، قیادت اور اسکالرشپ سے ہوتی ہے۔ [2] [3] مزنوی کا ایک مسجد تعمیر کرانے کا ایک بچپن کا خواب تھا [4] اس نے اپنے طور پر موت سے قبل ایک مسجد کی تعمیر کے لیے صدقہ جاریہ (جاری صدقہ) کا ارادہ کیا تھا اوراسے پورا کیا۔ اس سے انگریزی میں قرآن کو پڑھنے کی طرف حوصلہ افزائی ہوئی اسلامی تاریخ میں مسلم خواتین کے کردار کو اجاگر کیا۔[5] [6] اس نے خواب کی تعبیر کرنے ہوئے مسجد تعمیر کرائی اور خواتین خطیبوں (مبلغین) کو امامت کا فریضہ سونپا اور امریکی اسلام میں خواتین کی قیادت کی مثال بنی۔
ریاستہائے متحدہ امریکا کی خواتین مسجد کی 23 اگست 2014 کو پہلی عوامی ٹاؤن ہال میٹنگ ہوئی۔ [7] 30 جنوری 2015 کو افتتاحی جمعہ کے موقع پر ایڈینا لیکوچ نے خطبہ دیا۔ [8] ریاستہائے متحدہ امریکا کی خواتین کی مسلمان اکثریتی اقوام اور دیگر جگہوں پر موجود دیگر ممالک میں مثال موجود ہے لیکن ریاستہائے متحدہ میں یہ پہلی جگہ ہے۔ جنوبی کیلیفورنیا کی مسلمان خواتین ماہانہ کی بنیاد پر جمعہ کی نماز کے لیے ملتی ہیں ۔ [9] شہر لاس اینجلس میں شہر کے بیچ کرایہ پر بین المذاہب جگہوں پر واقع، اس مسجد کی قیادت خواتین کرتی ہیں۔ [10] نماز کی دعوت ، اسلامی اسکالرشپ ، قرآن مجید کی تلاوت اور خطبہ جمعہ سبھی خواتین کرتی ہیں۔ یہ مسجد مردوں کو کچھ سرگرمیوں میں جانے کی اجازت دیتی ہے لیکن ان کی بھی رہنمائی خواتین کرتی ہیں اور ان کے تحفظات کے لیے مباحثے اور کلاسز رکھے جاتے ہیں۔ خواتین کی مسجد داخلی اور خارجی دونوں طرح سے امریکا میں مسلم کمیونٹی کی ترقی کی نمائندگی کرتی ہے۔ امریکا کے نئے تارکین وطن مسلمانوں کے ذریعہ قائم کی جانے والی مساجد بعض اوقات امریکا میں مسلم خواتین کی ضروریات کو مدنظر رکھنے کے لیے غیر سنجیدہ تھیں، اسلام کی ثقافتی تشریحات جو خواتین کے لیے محدود تھیں اور قرآنی تعلیمات کے مطابق نہیں تھیں۔
اس مسجد کی تشکیل کے بعد مزنوی نے ہفنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون لکھا تاکہ امریکا کی خواتین کی مسجد میں اپنے کام کے محرک کی وضاحت کی جا سکے۔ اس نے اس چھاپ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی کہ خواتین کی مسجد مسلم مردوں اور اسلامی تاریخ دونوں کے خلاف بغاوت کی نمائندگی کرتی ہے۔ انھوں نے یہ واضح کرنے کے لیے لکھا کہ امریکا کی خواتین مسجد اسلامی روایت کا احیاء تھا جس کی تعلیم محمد نے دی تھی اور یہ کہ مسلمان مرد اس کے کام میں شامل اور مددگار تھے۔ [11]
خواتین کی مساجد
ترمیمخواتین کی مساجد نے اسلامی تاریخ میں مختلف اوقات میں صرف مسلم خواتین کے لیے مخصوص جگہ ہی متعین کی گئی ہے۔ اگرچہ اسلامی اسکالرشپ سے پتہ چلتا ہے کہ اسلام قائم ہونے کے بعد سے ہی مسلمان خواتین نماز کی امامت کرتی ہیں، لیکن اسلامی علما نے اس پر بحث کی ہے کہ کیا خواتین جمعہ کے خطبہ کی امامت کرسکتی ہیں۔ [12]
خواتین کی مساجد چین[13] [14] ، ہندوستان، چلی، مصر، فلسطین، سوڈان اور شام سمیت مختلف ممالک میں موجود ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Women's Mosque of America: In the Founder's Own Words"۔ Muslim Girl (بزبان انگریزی)۔ 2015-02-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "FAQ – The Women's Mosque of America"۔ womensmosque.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Inside first US women-only 'mosque'"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ M. Hasna Maznavi، ContributorFounder/President of The Women's Mosque of America، WGA Comedy Writer/Director (2015-05-20)۔ "9 Things You Should Know About the Women's Mosque of America -- and Muslim Women in General"۔ HuffPost (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Rawiya"۔ www.alrawiya.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Rawiya"۔ www.alrawiya.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Women's Mosque of America: In the Founder's Own Words"۔ Muslim Girl (بزبان انگریزی)۔ 2015-02-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Stepping Up" - Khutbah by Edina Lekovic (1/30/15)
- ↑ "ABOUT – The Women's Mosque of America"۔ womensmosque.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Inside first US women-only 'mosque'"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ M. Hasna Maznavi، ContributorFounder/President of The Women's Mosque of America، WGA Comedy Writer/Director (2015-05-20)۔ "9 Things You Should Know About the Women's Mosque of America -- and Muslim Women in General"۔ HuffPost (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ Can Women Lead Salah?
- ↑ "Special report: meet the female imams of Muslim China"۔ The National (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019
- ↑ "Female Imams Blaze Trail Amid China's Muslims"۔ NPR.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2019