خیری بے
عثمانی گورنر مصر
خیری بے (بعض اوقات خایر بیگ بھی کہا جاتا ہے ،وفات 1522) نے سلطنت عثمانیہ کے نام سےمصر پر سن 1515 سے لے کر 1522 میں اپنی موت تک حکومت کی ۔ [2] [3] سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان سلیم اول نے انھیں مصر کی فتح میں مدد کرنے پر گورنر کا عہدہ دیا تھا۔
خیری بے | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
گورنر مصر | |||||||
برسر عہدہ 1517 – 1522 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1464ء سوریہ |
||||||
وفات | سنہ 1522ء (57–58 سال)[1] قاہرہ |
||||||
شہریت | سلطنت عثمانیہ سلطنت مملوک |
||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم |
ابخازی نژاد ہونے کی وجہ سے ، [4] وہ حلب کا سابق مملوک گورنر تھا جس نے مرج دابق کی جنگ میں عثمانی فتح کے لیے اہم کردار ادا کیا ۔ مملوکوں پر عثمانیوں کی فتح اور مملوک سلطنت کے خاتمے کے بعد ، وزیر اعظم یونس پاشا کو مصر کا گورنر بنا دیا گیا۔ تاہم ، جب عثمانی سلطان سلیم کویونس پاشا کی حکومت میں بدعنوانی ، رشوت اور بھتہ خوری کے بارے میں پتہ چلا تو خیری بے کو مصر کی گورنری سونپی گئی۔ [5]
اس کی رہائش گاہ امیر علین آق محل تھا اور اس نے مسجد ومدرسہ الأمير خیری بک تعمیر کروایا تھا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/439069 — بنام: Hayır Bey — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Süreyya, Bey Mehmet, Nuri Akbayar, and Seyit Ali. Kahraman. Sicill-i Osmanî. Beşiktaş, İstanbul: Kültür Bakanlığı Ile Türkiye Ekonomik Ve Toplumsal Tarih Vakfı'nın Ortak Yayınıdır, 1890. Print.
- ↑ Yılmaz Öztuna (1994)۔ Büyük Osmanlı Tarihi: Osmanlı Devleti'nin siyasî, medenî, kültür, teşkilât ve san'at tarihi۔ 10۔ Ötüken Neşriyat A.S.۔ صفحہ: 412–416۔ ISBN 975-437-141-5
- ↑ А.Ш.Кадырбаев, Сайф-ад-Дин Хайр-Бек - абхазский "король эмиров" Мамлюкского Египта (1517-1522), "Материалы первой международной научной конференции, посвященной 65-летию В.Г.Ардзинба". Сухум: АбИГИ, 2011, pp. 87-95
- ↑ D. E. Pitcher (1972)۔ An Historical Geography of the Ottoman Empire: From Earliest Times to the End of the Sixteenth Century۔ Brill Archive۔ صفحہ: 105۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013