حلب

شام کا سرکاری دارلحکومت اور بڑا شہر

حلب شمال مغربی شام کا ایک پرانا اور مشہور شہر ہے جو قدیم زمانے میں بہت بڑا تجاری مرکز تھا۔ بغداد جانے والے تجارتی قافلے یہیں سے ہو کر جاتے تھے۔ ایک ہزار سال قبل مسیح میں بھی اس کو خاص اہمیت حاصل تھی۔ بازنطینی عہد حکومت نے اس کو بڑی ترقی دی۔ ساتویں صدی میں اس پر عربوں نے قبضہ کیا۔ دسویں صدی میں یہ پھر بازنطینیوں کے قبضہ میں چلا گیا۔ گیارہویں صدی کے آخر میں اس پر سلجوق ترک قابض ہو گئے۔ 1124ء میں صلیبیوں نے اس کا محاصرہ کر لیا۔ 1183ء میں سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس پر قبضہ کرکے اس کو خوب مضبوط کیا۔ 1260ء میں اس میں ہلاکو خان اور 1401ء میں۔ امیر تیمور نے قبضہ کیا۔ 1517ء میں پھر عثمانی ترکوں کے قبضہ میں آیا۔ چند سال اس پر مصر کا بھی تسلط رہا۔ یہاں ریشمی اور سوتی کپڑے کے کارخانے ہیں۔ کسی زمانے میں یہاں کا آئینہ بہت مشہور تھا۔

حلب
(عربی میں: حلب ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

تاریخ تاسیس 5 ہزاریہ ق م  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انتظامی تقسیم
ملک شام (28 ستمبر 1961–)[1]
سلطنت عثمانیہ (1516–10 اگست 1920)  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2][3]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ جبل سمعان ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 36°12′N 37°10′E / 36.2°N 37.16°E / 36.2; 37.16   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات 00 ،  مشرقی یورپی وقت ،  متناسق عالمی وقت+03:00 (روشنیروز بچتی وقت )  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ 021  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 170063  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map
حلب شہر کا رات کا منظر

وجہ تسمیہ ترمیم

عربی میں حلب دودھ کو کہتے ہیں۔ابن بطوطہ اپنے سفرنامے "تحفة النظار فی غرائب الامصار و عجائب الاسفار" میں شام کے مشہور شہر حلب کی وجہ تسمیہ بتاتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اس شہر کو حلب ابراہیم بھی کہتے ہیں۔ یہ جس جگہ واقع ہے اس مقام پر سیدنا ابراہیم علیہ السلام رہتے تھے۔ وہ ہر آنے جانے والے کو اپنی بکریوں کا دودھ مفت پلاتے تھے۔اس بات کی شہرت اس قدر ہوئی کہ لوگ جوق در جوق آتے اور پوچھتے کہ حلب ابراہیم کہاں تقسیم ہوتا ہے۔ چونکہ یہی شہر حلب ابراہیم کی تقسیم کا مقام تھا، اسی لیے اس کو حلب ابراہیم کہا جانے لگا۔


حوالہ جات ترمیم

  1. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/7561.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
  2.    "صفحہ حلب في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024ء 
  3.     "صفحہ حلب في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024ء 
  4. https://www.osmangazi.bel.tr/tr/osmangazi/kardes-sehirler