دار السلام (انگریزی: Dar es Salaam) کا مطلب’’ امن کی جگہ یا امن و سلامتی کا گھر“ ہے۔تنزانیہ کے مشرقی حصے میں واقعہ دار السلام ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ 1974ء تک تنزانیہ کا دار الحکومت رہا۔2002ء کے اعداد و شمار کے مطابق شہر کی آبادی 2,497,940 ہے۔

دارالسلام
 

تاریخ تاسیس 1862  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک تنزانیہ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2][3]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ دَر اس سلام ریجن   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 6°48′58″S 39°16′49″E / 6.8161111111111°S 39.280277777778°E / -6.8161111111111; 39.280277777778   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[4]
رقبہ 1393 مربع کلومیٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 12 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2044) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 4715000 (2016)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
جڑواں شہر
ہامبرگ (1 جولا‎ئی 2010–)  ویکی ڈیٹا پر (P190) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اوقات متناسق عالمی وقت+03:00   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رمزِ ڈاک
10000–19999[6]  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
جیو رمز 160263  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

تاریخ

ترمیم

دار السلام 1860ء میں قائم کیا گیا۔ اس کا قیام زنجبار کے سلطان کے لیے موسمِ گرما کی ایک رہائشگاہ کے طور پر عمل میں آیا۔ 1885ء کے بعد جرمنوں نے اس شہر کو فروغ دیا اور 1891ء میں دار السلام جرمن مشرقی افریقہ کا دار الحکومت بن گیا۔ 1916ء میں دار السلام برطانوی حکومت کے زیر تحت تھا۔ دار السلام 1940ء کے بعد ایک جدید شہر کے طور پر پروان چڑھا۔ 1961ء میں Tanganyika کا دار الحکومت اور حکومتی اقدامات کا مرکز بن گیا۔ 1964ء میں TanganyikaاورZanzibarکا ملا کر تنزانیہ بنادیاگیا۔ 1980ء میں کچھ حکومتی دفاتر ڈوڈو ما میں منتقل ہوئے جسے تنزایہ کا نیا دار الحکومت بنادیا گیا۔

تعلیم

ترمیم

یہاں بہت سے اہم تعلیمی ا دارے ہیں جن میں1961ء میں قائم ہونے والی یونیورسٹی آف دار السلام، 1965ء میں قائم ہونے والے کالج آف بزنس کے علاوہ ایم یو ایچ اے ایس یونیورسٹی، اوپن یونیورسٹی آف تنزانیہ اور انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اہم تعلیمی ادارے ہیں۔ یہاں نیشنل آرچیو اور نیشنل سنٹرل لائبریری، نیشنل میوزیم آف تنزانیہ قابل ذکر اور قابل دید ہیں۔ یہ سب مشرقی افریقہ کی تاریخ، اس کے آثارِ قدیمہ اور علم الاقوام کے اہم مراکز سمجھے جاتے ہیں۔

معیشت

ترمیم

دار السلام تنزانیہ کی سب سے بڑی بندرگاہ اور اہم تجارتی و صنعتی مرکز ہے۔ یہاں کی اہم پیدوار میں اشیائے خوردنی، کپڑا، جرابیں، خالص پیٹرولیم اور دھاتی اشیاء شامل ہیں۔ دار السلام کی درآمدت میں کافی، روئی، تانبا اور رسے بنانے والے گھاس شامل ہیں۔

  1. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/6616.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
  2.    "صفحہ دارالسلام في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء 
  3.     "صفحہ دارالسلام في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء 
  4.     "صفحہ دارالسلام في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء 
  5. http://www.demographia.com/db-worldua.pdf
  6. https://www.tcra.go.tz/postcodes/Dar%20Es%20Salaam%2011000