دتا گائیکواڈ
دتاجی راؤ کرشن راؤ گائیکواڈ (27 اکتوبر 1928 - 13 فروری 2024ء) [1] ، جو دتا گائیکواڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک بھارتی کرکٹ کھلاڑی تھا۔ وہ 11 ٹیسٹ میچوں میں نظر آئے، 1952ء اور 1959ء میں انگلینڈ اور 1952-53ء میں ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ انھوں نے 1959ء کے دورے میں بھارتی ٹیم کی کپتانی کی۔ ایک بلے باز کے طور پر گائیکواڈ کے پاس "یقینی دفاعی صلاحیت تھی اور خاص طور پر کور کے ذریعے خوش کن کرکرا شاٹس"۔ [2] وہ کبھی کبھار لیگ اسپن بولر بھی تھے۔ مئی 2016ء سے، وہ ہندوستان کے سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے۔ [3]
فائل:Datta Gaekwad india.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | وڈودرا, برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے (اب وڈودرا, گجرات (بھارت), بھارت | 27 اکتوبر 1928|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 13 فروری 2024 | (عمر 95 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا میڈیم، لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | انوشمن گائیکواڈ (بیٹا) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 60) | 5 جون 1952 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 13 جنوری 1961 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1948–1963 | بڑودہ کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
تعارف
ترمیمگایکواڑ نے اپنی ابتدائی کرکٹ بمبئی یونیورسٹی اور مہاراجا سیاجی یونیورسٹی بڑودہ کے لیے کھیلی۔ انھوں نے 1952 ءکے دورہ انگلینڈ کے پہلے ٹیسٹ میں لیڈز میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا۔ اس نے بھارت کے لیے اننگز کا آغاز کیا حالانکہ اس دورے سے پہلے کبھی ایسا نہیں کیا تھا۔ وہ ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بغیر کسی سکور کے آؤٹ ہونے والے چار شکاروں میں سے ایک تھے۔ [4] اگلے سال ان کا دورہ ویسٹ انڈیز دوسرے ٹیسٹ کے دوران اس وقت ختم ہو گیا جب وہ کیچ لینے جاتے ہوئے وجے ہزارے سے ٹکرا گئے اور ان کا کندھا ٹوٹ گیا۔
1957-58ء میں، اس نے بڑودہ کی کپتانی کرتے ہوئے نو سالوں میں ان کا پہلا رنجی ٹرافی ٹائٹل جیتا، اس نے سروسز کے خلاف فائنل میں سنچری اسکور کی۔ [5] انھوں نے سیزن کے دوران دفاعی چیمپئن بمبئی کے خلاف 218 رنز بنائے۔ [6] انھیں 1958-59ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف آخری ٹیسٹ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں واپس بلایا گیا تھا۔ دوسری اننگز میں ان کے 52 رنز ان کے کیریئر کی واحد ٹیسٹ ففٹی تھی اور یہ میچ ڈرا کرنے کے لیے ہندوستان کی طرف بڑھ گیا۔ [7]
ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں ہندوستان کے چار کپتان تھے اور پانچویں ٹیسٹ میں کپتان ہیمو ادھیکاری کے ساتھ، دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے، گایکواڈ کو 1959ء میں انگلینڈ کے دورے پر ہندوستانی ٹیم کی قیادت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ اپنے انتخاب اور دورے کے آغاز کے درمیان، وہ ٹائیفائیڈ کا شکار ہو گئے اور دورے کے دوران وہ کبھی بھی مکمل طور پر فٹ نہیں رہے۔ [8] اس نے اب بھی 33 اول درجہ میچوں میں سے 23 میں کھیلا اور 34.52 کی اوسط سے 1174 رنز کے ساتھ ٹیم کے نمایاں اسکوررز میں سے ایک تھے۔ انھوں نے پانچ میں سے چار ٹیسٹ کھیلے لیکن 16.00 کی اوسط سے صرف 128 رنز بنائے۔ ہندوستان تمام پانچ ٹیسٹ ہار گیا اور گایکواڈ صرف ایک اور ٹیسٹ میں نظر آئے۔ وزڈن کے دورے کے خلاصے میں کہا گیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اس کے پاس اس کام کے لیے "جذبہ اور شخصیت" نہیں ہے اور یہ کہ "زیادہ فعال نقطہ نظر"، خاص طور پر فیلڈ پلیسنگ میں، زیادہ کامیاب ہو سکتا ہے۔ اس نے مزید کہا: "ایسے اوقات تھے جب اس کی کور فیلڈنگ شاندار تھی اور شیفیلڈ میں یارکشائر کے خلاف اس کی 176 رنز کی اننگز نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا کہ وہ زیادہ کامیاب کیوں نہیں ہوئے۔" [9]
رنجی ٹرافی میں انھوں نے 1959-60ء میں مہاراشٹر کے خلاف 14 سنچریوں کی مدد سے 3139 رنز بنائے اور سب سے زیادہ 249 رنز بنائے۔ [10]
انتقال
ترمیمگایکواڈ ہندوستانی اوپنر انوشمن گائیکواڈ کے والد ہیں۔ ان کا بڑودہ کے شاہی خاندان سے دور کا تعلق تھا اور اس نے بڑودہ ریاست میں ڈپٹی کنٹرولر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ مئی 2016 میں دیپک شودھن کی موت پر وہ ہندوستان کے سب سے عمر رسیدہ ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔.[11] ان کا انتقال 13 فروری 2024ء کو وڈودرا گجرات میں ہوا۔اس وقت ان کی عمر 95 سال 109 دن تھی۔[12]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان دتا جی راؤ گائیکواڈ انتقال کر گئے۔
- ↑ کرسٹوفر مارٹن-جینکنز، دی مکمل کون ہے کون آف ٹیسٹ کرکٹرز، رگبی، ایڈیلیڈ، 1983، p. 422.
- ↑ "Oldest Living Players"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2018
- ↑ Madhav Mantri (11 April 2008)۔ "Duck soup" (بزبان انگریزی)۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2018
- ↑ "بڑودہ بمقابلہ سروسز 1957-58"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2021
- ↑ "بڑودہ بمقابلہ بمبئی 1957-58"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اکتوبر 2021
- ↑ "بھارت بمقابلہ ویسٹ انڈیز 1958-59 (پانچواں ٹیسٹ)"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2021
- ↑ Mihir Bose, A History of Indian Cricket, Andre Deutsch, London, 1990, pp. 214–15.
- ↑ "India in England, 1959", Wisden 1960, pp. 263–69.
- ↑ "Maharashtra v Baroda 1959-60"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2021
- ↑
- ↑ https://www.espncricinfo.com/cricketers/datta-gaekwad-28755