دربدر تیرے لیے
در بدر تیرے لیے 2014 کا پاکستانی رومانوی ڈراما سیریل ہے جو 22 دسمبر 2014 سے 18 جنوری 2015 تک چلا۔ [1] [2] [3] [4]
دربدر تیرے لیے | |
---|---|
فائل:Title Screen of Darbadar Tere Liye.jpeg | |
نوعیت | ڈراما Romance |
تحریر | ثروت نذیر |
ہدایات | سید عاطف حسین |
نمایاں اداکار | شگفتہ اعجاز بابر خان فاطمہ افندی ثنا عسکری ماریہ خان سہیل اصغر احمد حسن |
افتتاحی تھیم | "در بدر تیرے لیے , گلیوں میں ہم تیرے لیے " از ادیب احمد |
نشر | پاکستان |
زبان | اردو |
اقساط | 21 |
تیاری | |
فلم ساز | ایولیوشن میڈیا اور اینجلک فلمز |
مدیر | زبیر فیاض |
دورانیہ | 30 – 45 minutes |
نشریات | |
چینل | ہم ٹی وی |
22 دسمبر 2014ء | – 18 جنوری 2015|
بیرونی روابط | |
ہم ٹی وی ویب گاہ |
خلاصہ
ترمیمبیگم/ماں/آپا بیگم ( شگفتہ اعجاز ) ایک دبنگ عورت ہے جو سخت مزاجی کے ساتھ اپنے بے شمار نوکروں اور بچوں کے ساتھ گھر چلاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بہت کم عمری میں ہی بیوہ ہو گئی تھی اور اپنے شوہر کی وسیع وراثت اور تین بچوں کی ذمہ داری صرف اس پر چھوڑ دی گئی تھی۔ بیٹیاں بتول زہرہ، مناہل اور بیٹا پارس ( بابر خان )۔
اس کی مضبوط گرفت اور اپنے بیٹے سے غیر مشروط محبت نے اسے ماما کا بیٹا بنا دیا ہے جو دنیاوی معاملات میں دلچسپی لینے کی بجائے گھر میں رہ کر مصوری اور شاعری کو ترجیح دیتا ہے۔ ایک ایسی چیز جو واقعی اس کے پھپھو ( سیمی پاشا ) اور پھوپھا کو پریشان کرتی ہے، کیوں کہ ان کی بیٹی کی اس سے شادی کی گئی ہے اور وہ اسے زندگی میں ناکام دیکھتے ہیں (ان کی بیٹی ابھی سامنے آنا ہے)۔
بیگم کو اپنے بیٹے میں کوئی کمی نظر نہیں آتی اور وہ اس بات پر بضد رہتی ہے کہ وہ اسے لاڈ پیار کرنا نہیں چھوڑے گی، یہاں تک کہ کہتی ہے:
"اگر وہ چاند ستارے بھی مانگیں گے تو میں آسمان سے توڑ کے لاونگی۔"
پارس کے بالکل برعکس، بیگم کے نوکر منور ( سہیل اصغر ) کی بیٹی ایمان ( فاطمہ آفندی ) ایک باہمت پراعتماد لڑکی ہے جو پتنگ اڑاتی ہے، کرکٹ کھیلتی ہے اور بیگم کی طرف سے روا رکھے گئے سخت سلوک سے بچتی ہے۔ ایمان کی ماں نے اسے بچپن میں چھوڑ دیا تھا اور اسے اس کے والد نے بیگم کے گھر میں رکھ لیا ہے۔
وہ بڑے گھروں اور مہنگی کاروں کا خواب دیکھتی ہے اور ہوم اکنامکس پڑھتی ہے۔ اس کی تعلیمی اخراجات بھی بیگم کے اس پر بہت سے احسانات میں سے ایک ہے ، اس لیے اس کی لگی لپٹی بات اور دلیری بیگم کو بہت پریشان کرتی ہے جو اس کی روح کو توڑ کر اسے دوسرے فرماں بردار نوکروں کی طرح ڈھالنا چاہتی ہے۔
پہلی قسط میں دیکھا گیا ہے کہ دونوں لیڈز، پارس اور ایمان بے ضرر میل جول میں ہیں اور دونوں کے درمیان کشش کے کوئی آثار نہیں ہیں کیونکہ وہ ایک دوسرے سے الگ ہیں۔ لیکن پھر مخالف اپنی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور ڈرامے کے تسلسل میں ان کی محبت کا رشتہ پنپ جاتا ہے۔
فیصلہ
ترمیمشگفتہ اعجاز نے ایک بار پھر بطور اداکار اپنی سنیارٹی ثابت کر دی لیکن باقی کاسٹ بالکل ٹھیک تھی۔ بابر خان کی اداکاری مبہم تھی اور فاطمہ آفندی بھی بہت شاندار نہیں تھی۔
یہ کوئی ڈراما نہیں ہے جو ناظرین کی ہفتہ وار واچ لسٹ میں سرفہرست ہو جائے لیکن یہ ایک ایسا آپشن ہے جب ٹی وی پر کچھ اچھا نہ ہو اور کسی کے پاس وقت گزاری کے لیے کچھ وقت ہو۔
کردار
ترمیم- شگفتہ اعجاز بطور آپا/بیگم
- بابر خان بطور پارس
- فاطمہ آفندی بطور ایمان
- ماریہ خان
- ثناء عسکری۔
- سہیل اصغر بطور منور
- احمد حسن
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Darbadar Tere Liye from Monday 22 Dec on Hum TV | Reviewit.pk"۔ reviewit.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2015
- ↑ "darbadar tere liye episode 21 - Pakfiles"۔ Pakfiles.com۔ 18 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2015
- ↑ "Syed Atif Hussain Archives - Aadeez"۔ Aadeez (بزبان انگریزی)۔ 18 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2015
- ↑ "Darbadar Teray Liye Hum TV Drama Cast"۔ Awami Web (بزبان انگریزی)۔ 18 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2015