دشمن کا سامنا
دشمن کا سامنا (White Right: Meeting the Enemy) کو دیا خان نے فیوز فلمز کے تحت 2017 میں تخلیق کیا ۔ اس فلم کو برطانیہ کے آئی ٹی وی نامی پرائیویٹ چینل نے 17 دسمبر 2017ء میں نشر کیا۔
دشمن کا سامنا | |
---|---|
نوعیت | دستاویزی |
ہدایات | دیا خان |
تھیم موسیقی | ڈینی فیرنٹ نک کنگسلے |
نشر | مملکت متحدہ |
زبان | انگریزی |
تیاری | |
فلم ساز | دیا خان اینڈیو سمتھ ڈیرن پرنڈل |
عکس نگاری | دیا خان ڈیرن پرنڈل |
دورانیہ | 60 منٹ |
پروڈکشن ادارہ | فیوز فلمز |
تقسیم کار | فیوز فلمز |
نشریات | |
11 دسمبر 2017ء |
پس منظر و کہانی
ترمیماس فلم کو بنانے کے لیے دیا خان نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا سفر کیا۔ تاکہ وہاں دائیں بازو کے نسل پرستوں سے مل کر ان کی نفرت کے پیچھے کی ذاتی و سیاسی وجوہات جان کر اسے دوسرے لوگوں تک پہنچائے۔ اس فلم کی تحریک دیا خان کو بی بی سی پر اپنے دیے گئے انٹرویو سے ملی۔ جس میں انھوں نے کثیر الثقافتی معاشرے کے حق میں بات کی تھی۔ جس کے نتیجے میں انھیں بہت زیادہ نفرت انگیز ای میل کا سامنا کرنا پڑا۔ چنانچہ دیا خان نے اس نفرت کی وجوہات جاننے کے لیے ان لوگوں سے ملنے کا منصوبہ بنایا جنہیں وہ ناپسند کرنے کے علاوہ وہ ہمیشہ سے کتراتی رہی تھیں۔
بقول دیا خان جب انھوں نے اس فلم کو شروع کیا تھا تو وہ اتنی پُر امید نہ تھیں لیکن فلم کے خاتمے پر وہ خاصی پُر امید تھیں کہ اس نفرت کو ختم کیا جا سکا۔ فلم کے آخر میں ایک سین اس کی گواہی دیتا ہے کہ فلم کا ایک کردار جو فلم کے وسط میں کہتا ہے کہ وہ سب غیر ملکیوں کو امریکا سے نکالنا چاہتا ہے۔ دیا خان نے اُس سے سوال کیا، کیا میں بھی اُن میں شامل ہوں۔ اس کردار کا نے اثبات میں جواب دیا۔ جب دیا خان ابھی فلم کی تدوین میں مصروف تھیں، تو اسی آدمی نے فون کر کے بتایا کہ میں نے اس نسل پرست تحریک سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔ دیا نے پھر سوال کیا کہ اب جب تم تبدیل ہو چکے، کیا تم اب بھی مجھے ملک بدر کرنا چاہو گے تو اُس نے نفی میں جواب دیا کہ نہیں، اب میں تمھیں اپنا دوست سمجھتا ہوں۔ چند ماہ پہلے فلم کے کین پارکر نامی ایک اور کردار نے نسل پرست تحریک سے کنارہ کر لیا ہے۔ جس کا ذکر اُس نے امریکا کی مشہور اخبار یو ایس اے ٹوڈے میں کیا [1]۔
اداکار
ترمیم- فرینک می انک
- پردیپ سنگھ کالیکا
- آرنو میشالیس
- جیف شوایپ
- برائن کلپیپر
- کین پارکر
- پیٹر تھیفت
- رچرڈ بی سپینسر
- جیرڈ ٹیلر
اعزازات و نامزدگیاں
ترمیمسنہ | اعزاز | زمرہ | نتیجہ |
---|---|---|---|
2018 | ایمی اعزاز | حالات حاضرہ [2]۔ | فاتح |
2018 | رائل ٹیلی ویژن سوسائٹی | ہدایتکار۔ دستاویزی [3]۔ | فاتح |
2018 | پیس جام | جیوری کا خصوصی اعزاز [4] | فاتح |
2018 | روری پیک اعزاز | حالات حاضرہ کے لیے سونی امپیکٹ اعزاز [5] | فاتح |
2018 | فلم و ٹیلی ویژن کی خواتین: برطانیہ | بی بی سی نیوز و حقائق اعزاز [6] | فاتح |
2019 | بیلنگ ہیم ہیومن رائٹس فلم فیسٹیول | جیوری ایوارڈز[7] | فاتح |
2018 | ایشین میڈیا اعزاز | بہترین تحقیق۔[8] | فاتح |
2018 | برٹش اکیڈمی فلم ایوارڈز | حالات حاضرہ [9]۔ | نامزد |
2018 | فرنٹ لائن کلب اعزاز | براڈکاسٹنگ [10]۔ | نامزد |
بیرونی روابط
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Monica Rhor (1 نومبر 2018)۔ "He was a KKK member, then a neo-Nazi: How one white supremacist renounced hate"۔ usatoday.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018
- ↑ "Ny Emmy-pris til Deeyah Khan – for filmen der hun møtte fienden" (بزبان ناروی)۔ dagsavisen.no۔ 2 اکتوبر 2018=accessdate نومبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018
- ↑ RTS (26 نومبر 2018)۔ "Winners of the RTS Craft & Design Awards 2018 announced"۔ rts.org.uk۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018
- ↑ NTB (22 جون 2018=accessdateنومبر 2018)۔ "Deeyah Khans høyreekstremist-dokumentar vant pris i Monte Carlo" (بزبان ناروی)۔ www.medier24.no۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018
- ↑ Rory Peck Trust (1 نومبر 2018 =accessdate نومبر 2018)۔ "WOMEN FREELANCERS TRIUMPH AT RORY PECK AWARDS 2018"۔ rorypecktrust.org۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2020
- ↑ STEWART CLARKE (6 دسمبر 2018)۔ "Phoebe Waller-Bridge, Rungano Nyoni Win Women in Film & TV U.K. Awards"۔ variety.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 دسمبر 2018
- ↑ "Festival Awards"۔ bhrff.webs.com۔ 05 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولائی 2019
- ↑ Raj Baddhan (26 اکتوبر 2018=accessdate نومبر 2018)۔ "The Asian Media Awards 2018 were held on Thursday 25th اکتوبر at the Hilton Manchester Deansgate."۔ bizasialive.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018
- ↑ "CURRENT AFFAIRS"۔ www.bafta.org۔ 4 اپریل 2018=accessdate نومبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018
- ↑ "Shortlist 2018"۔ www.frontlineclub.com۔ 7 اکتوبر 2018۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2018