دوارکاناتھ ٹیگور
دوارکاناتھ ٹیگور (بنگالی: দ্বারকানাথ ঠাকুর, দারোকানাথ داروکاناتھ ٹھاکر) (1794–1846), پہلے ہندوستانی صنعت کاروں میں سے ایک،جنھوں نے برطانویوں کے ساتھ شراکت داری قائم کی اور ایک انٹرپرایز تشکیل دی۔وہ ٹیگور خاندان کی جوراسنکو شاخ کے بانی تھے۔ دوارکاناتھ ٹیگور؛ رابندر ناتھ ٹیگور کے دادا تھے۔
دوارکا ناتھ ٹیگور | |
---|---|
(بنگالی میں: দ্বারকানাথ ঠাকুর) | |
دوارکا ناتھ ٹیگور
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1794 کلکتہ، بنگال پریزیڈنسی، برطانوی ہند (موجودہ کولکاتا، مغربی بنگال، بھارت) |
وفات | 1 اگست 1846 لندن, برطانیہ |
(عمر 51–52 سال)
قومیت | برطانوی ہند |
زوجہ | دگامبری دیوی |
اولاد | دیبیندرناتھ ٹیگور |
عملی زندگی | |
پیشہ | صنعت کار |
درستی - ترمیم |
بچپن
ترمیمدوارکاناتھ ٹیگور کشاری (سنڈیلیا گوترا) ڈویژن کے راڑیہ برہمنوں کی اولاد تھے۔ ان کے آبا و اجداد کو پیرالی برہمن کہا جاتا تھا ۔[1][2]
12 دسمبر 1807 کو، راملوچن کے مرنے کے بعد اس کی تمام جائداد کا وارث اس کا لے پالک بیٹا دوارکاناتھ بنا، جو اس وقت نابالغ تھا۔ یہ جائداد 1792 میں لارڈ کارن والیس کی طرف سے متعارف کرائے گئے مستقل آباد کاری کے پیچیدہ ضوابط کے تحت چلنے والی زمینداری جائیدادوں پر مشتمل تھی۔ اس قانون کے تحت یہ زمیندار ہندوستان میں برطانوی حکمرانی کے تحت ایک مخصوص ذیلی تقسیم یا علاقے کی حکمران اتھارٹی تھے اور انھیں (زمینداروں) کو ٹیکس جمع کرنے یا انگریزوں کی طرف سے اپنے زمینداروں کے علاقے کے اندر وہان کے مقامی رہائشی باشندوں پر حکومت کرنے کا اختیار تھا۔ لہٰذا، اپنے باپ کی چھوڑی ہوئی زمینداری کو سنبھالنے اور مستقبل کے زمیندار کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کے لیے، دوارکا ناتھ نے 1810 میں 16 سال کی عمر میں اسکول چھوڑ دیا اور کلکتہ کے ایک مشہور بیرسٹر رابرٹ کٹلر فرگوسن کے پاس قانونی و دیگر أمور سیکھنے چلے گئے۔ اس طرح انھوں نے کلکتہ ، بہرام پور اور کٹک میں اپنی جاگیروں کے درمیان سفر شروع کردئے۔ وہ کلکتہ تربیت کے لیے جاتے اور پھر اپنے جاگیروں پر جاتے تھے۔[3]
کاروباری زندگی
ترمیمٹیگور ایک مغربی تعلیم یافتہ بنگالی برہمن اور کولکتہ کے ایک معروف شہری رہنما تھے جنھوں نے برطانوی تاجروں کے ساتھ شراکت میں تجارتی منصوبوں ، بینکنگ، انشورنس اور شپنگ کمپنیوں کے قیام میں ایک اہم کردار ادا کیا۔1828 میں، وہ ہندوستان کے پہلے بینک ڈائریکٹر بنے۔ 1829 میں انھوں نے کلکتہ میں یونین بینک کی بنیاد رکھی۔انھوں نے پہلی اینگلو انڈین منیجنگ ایجنسی (صنعتی تنظیمیں جو جوٹ ملز، کوئلے کی کانیں، چائے کے باغات وغیرہ چلاتی تھیں) کار، ٹیگور اینڈ کمپنی کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔
وفات
ترمیمدوارکا ناتھ ٹیگور 1 اگست 1846 کی شام کو لندن کے سینٹ جارج ہوٹل میں "اپنی خوش قسمتی کے عروج پر" انتقال کر گئے۔
ان کی وفات پر 7 اگست کے لندن میل اخبار نے لکھا:
"ان کا خاندان ہندوستان کی اعلیٰ ترین برہمن ذات سے تعلق رکھتا ہے، وہ ایک اعلیٰ اور بلا شبہ بہترین نسب کے حامل تھے۔ لیکن یس وقت ہم ان کی قدر ومنزلت محض اس وجہ سے نہیں کر رہے کی وہ اعلیٰ نسب تھے بلکہہ اس سے کہیں بہتر بنیادوں پر ہم ان کی زندگی اور کارناموں کا جائزہ لیتے ہوئے بلاشبہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ اپنے ملک کے محسن تھے... انھوں نے ہندوستان کو فائدہ پہنچانے والے ہر سرکاری اور نجی کام کی حوصلہ افزائی کی۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ E Thompson, Jr. (1926)، Rabindranath Tagore: Poet and Dramatist، Read، صفحہ: 12، ISBN 1-4067-8927-5،
The [Tagores] are Pirili Brahmans [sic]; that is, outcastes, as having supposedly eaten with Musalmans in a former day. No strictly orthodox Brahman would eat or inter-marry with them.
- ↑ K. Dutta، A. Robinson (1995)۔ Rabindranath Tagore: The Myriad-Minded Man۔ Saint Martin's Press۔ صفحہ: 17–18۔ ISBN 978-0-312-14030-4
- ↑ "History of the Adi Brahmo Samaj (1906)"
- ↑ Krishna Kripalani (1981)۔ Dwarkanath Tagore, A Forgotten Pioneer: A Life۔ New Delhi, India: National Book Trust, India۔ صفحہ: 246–7