دور خان خدمت خلق کے شعبہ میں پاکستان اور دنیا کی جانی مانی شخصیت ہیں، جو پاکستان میں زارووانن جرگہ کے صدر ہیں۔ آپ کو 2015ء میں عوامی خدمات، سماجی خدمات اور ماحولی خدمات کے شعبہ میں اقوام متحدہ اور این پیس نیٹ ورک کی طرف سے نوبل امن ایوارڈ (N-Peace Award) کے لیے نامزد کیا گیا۔[1]

دور خان
دور خان

معلومات شخصیت
پیدائش 25 اپریل 1920(1920-04-25)ء
چترال, پاکستان
شہریت پاکستان کا پرچم پاکستانی
شوہر گلنار
پیشہ فلاح ماحولیات کے علمبردار
ویب سائٹ
ویب سائٹ [1]

دور خان اپر چترال میں خدمت خلق کے شعبہ میں چترال اور تورکھو کی جانی مانی شخصیت ہیں، جو چترال کے وادی کھوت میں مقیم ہیں۔ ماحول کے تحفظ اور جنگلی حیات کے تحفظ میں آپ کا بڑا کردار رہا ہے۔ لوگوں کو شکار نہ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ انھوں نے ماحول کے تحفظ اور جنگلی حیات کے تحفظ میں اداروں سے زیادہ کام کیا ہے۔

ابتدائی حالات ترمیم

دور خان چترالی1920ء میں ریاست چترال کی ایک وادی کھوت کے مراندھ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد اپنے وقت کے مشہور نشانہ باز تھے اور جنگلی جانوروں کے شکار میں ان کو مہارت حاصل تھی۔ آپ کے والد متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے تھے۔ اور ہمیشہ لوگوں کو نیکی کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔

شکار پر پا بندی ترمیم

دور خان نے اپنی ماحول دوستی کا ثبوت دے کر اپر چترال میں جنگلی جانوروں کے شکار پر پابندی لگادی ہے اور ماحول کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک فرد واحد کو گاؤں کے لوگوں کو شکار نہ کرنے پر امادہ کرنا مشکل کام تھا لیکن دور خان نے یہ کام کرکے ماحول دوست شہری ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

جنگلات کی کٹایی پر پابندی ترمیم

دور خان نے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف بھی اپنا کردار بھر پور انداز میں ادا کیا ہے جو ان کی ماحول دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ چترال میں جنگلات کی بے دریغ کٹایی کی وجہ سے ماحول پر برا اثر پڑ رہا تھا اس لیے دور خان نے عوام کو جنگلات کی بے دریغ کٹایی سے منع کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "N-Peace Award Nominee"۔ United Nations۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2016 

بیرونی روابط ترمیم