دونگفانگ ژی شینگ کی غرقابی

دونگفانگ ژی شینگ (انگریزی: Dongfang zhi Xing) (چینی: 东方之星; پینین: Dōngfāng zhī Xīng; لفظی ترجمہ ایشیائی ستارہ یا مشرقی ستارہ) ایک دریائی کروز بحری جہاز تھا جو اصل سرزمین چین کے تین گھاٹی علاقے میں فعال تھا۔ 1 جون 2015ء کو یہ جہاز دریائے یانگتسی میں چین کے صوبے ہوبئی میں جیانلی کاؤنٹی کے قریب 454 افراد کے ساتھ سفر کر رہا تھا کہ شدید طوفان باد و باراں کا شکار ہوا۔ 13 جون کو 442 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی جبکہ 12 افراد زندہ بچا لیے گئے۔ [3] یہ چین کی تاریخ کا امن کے دور میں سب سے بڑا بحری حادثہ ہے، جبکہ 1949ء میں سٹیمر تایپنگ کی غرقابی (بشمول جنگی دور کی آفات} کے بعد جس میں 1،500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے سب سے بڑا حادثہ ہے۔ [7]

مقام رقابی is located in ہوبئی
مقام رقابی
مقام رقابی
مقام رقابی is located in چین
مقام رقابی
مقام رقابی
تاریخ1 جون 2015
وقت21:28 (متناسق عالمی وقت+08:00)
متناسقات29°42′44″N 112°55′25″E / 29.7123°N 112.9236°E / 29.7123; 112.9236[1]
شرکا454[2][3]
نتیجہجہاز غرقاب، 12 بچائے گئے
اموات442[4][5][6]
زندہ بچنے والے12

غرقابی

ترمیم

1 جون 2015ء کو شام تقریباً 9:28 بجے دونگفانگ ژی شینگ نانجنگ سے چونگ چنگ کو دریائے یانگتسی سے 1500 کلومیٹر (930 میل) کا سفر کر رہا تھا کہ جنگژوو کے قریب یہ شدید طوفان باد و باراں کا شکار ہوا اور تقریباً 15 میٹر (49 فٹ) گہرے پانی میں ڈوب گیا۔ کپتان اور چیف انجنیئر کا کہنا تھا کہ جہاز ایک بگولے سے ٹکرایا اور چین موسمیاتی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک بگولا جیانلی کاؤنٹی کے قریب بنا تھا جس میں ہوا کی رفتار کی طاقت ای ایف 1 تھی یا تقریباً 138-177 کیلومیٹر/گھنٹہ (86-110 میل/گھنٹہ) تھی۔ [8][9] ایک وقت میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ بگولا دریا کے نزدیک بحری جہاز کے مقام پر تھا لیکن بعد کی تحقیقات سے یہ واضح ہوا کہ بگولے نے جہاز کو متاثر نہیں کیا بلکہ وہ اس مقام سے 8 کلومیٹر دور تھا۔ [10] دیگر ثبوتوں پر مبنی اعداد و شمار اور سرکاری رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ طوفان نے بڑے پیمانے تیز رفتار طوفانی بارش برسائی جس میں طوفان باد اور آندھی کی رفتار 118 کلومیٹر/گھنٹہ (73 میل/گھنٹہ) تھی جو اس تباہی کا سبب بنی۔ [11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "长江沉船 事发3天前航道局提醒谨慎航行,航道因施工曾调整"۔ The Paper۔ 5 جون 2015 
  2. Edward Wong، Michael Forsythe (3 جون 2015)۔ "Few Triumphs in Frantic Hunt for 430 in Yangtze River"۔ نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جون 2015 
  3. ^ ا ب "Sinking of Dongfang zhi Xing: 12 rescued, 442 bodied found" (بزبان الصينية)۔ عوام کے روزنامہ۔ 13 جون 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2015 
  4. Ivan Watson، Madison Park، Greg Botelho (5 جون 2015)۔ "331 bodies recovered from Chinese cruise ship that capsized"۔ سی این این۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جون 2015 
  5. "Stricken Chinese cruise ship lifted from Yangtze River; hundreds of bodies recovered"۔ سی این این۔ 6 جون 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جون 2015 
  6. "Death toll climbs to 82 as China starts righting capsized ship"۔ Reuters۔ 4 جون 2015۔ 06 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جون 2015 
  7. Lily Kuo (5 جون 2015)۔ "With over 440 expected dead, the Yangtze river cruise sinking is China's worst boating disaster"۔ Quartz۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جون 2015 
  8. "Tornado caused Chinese cruise ship to capsize"۔ News 10۔ 3 جون 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جون 2015  [مردہ ربط]
  9. "Survivor: Chinese cruise ship capsized quickly during violent storm"۔ CNN۔ 2 جون 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2015 
  10. "长江沉船调查结果:强风加暴雨 船只一分钟倾覆"۔ 北京晨报۔ 31 دسمبر 2015 
  11. "东方之星客轮翻沉事故调查报告(全文)"۔ 安监总局网站۔ 30 دسمبر 2015