دھنتیرس
دھنتیرس (ہندی زبان: धनतेरस، سنسکرت: धनत्रयोदशी، (مراٹھی: धनत्रयोदशी)) بھارت کا مشہور تہوار عید چراغاں (دیوالی) کا پہلا دن کہلاتا ہے۔ دھنتیرس ایک ہندو تہوار ہے اور چاند کی تیرہویں تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ یہ وکرم سموت ہندو تقویم کے کارتک ماہ میں آتا ہے۔ اس موقع پر دھنونتری کی بھی عبادت کی جاتی ہے جو آیوردیو کا خدا مانا جاتا ہے۔ اس نے آیوروید کو ایجاد کر کے انسانیت کی بہتری اور بیماریوں کے نجات کا سامان مہیا کیا۔[1] بھارتی حکومت کی وزارت برائے آیوروید، یوگا، نیچورو پیتھی، یونانی اور ہومیوپیتھی نے اس دن کو قومی یوم آوروید کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ پہلی مرتبہ قومی یوم آیوروید 28 اکتوبر 2016ء کو منایا گیا۔[2] گجراتی خاندان عموما اس موقع پر دال، بھات اور مال پوا پکاتے ہیں اور کھاتے ہیں۔
تقریبات
ترمیموسوربرس سے دیوالی کا آغاز ہوتا ہے اور اس موقع پر گائے اور اس کے بچھڑے کی پوجا کی جاتی ہے۔ واضح ہو کہ ویدی ثقافت میں گائے کو انتہائی تقدس کا درجہ حاصل ہے۔ گائے کو “گاو ماتا“ کہتے ہیں اور اس موقع پر گو ماتا کو بہت ہی تعظیم اور تقدس کے ساتھ پوجا جاتا ہے گاو ماتا اور اس کا پرساد “پنچ گاویا“ یا “پنچ امرت“ ہندو تقریباً کثرت سے مستعمل ہیں۔ وسوربرس کی تقریب دھنتیرس کے بعد منعقد ہوتی ہے۔
دھنتیرس کی تقریب میں دھنونترس کی پوجا ہوتی ہے۔ یہ ہندو مت کا ایک بھگوان ہے اور ہندو متون کے مطابق وہ سمندر منتھن کے دوران ظاہر ہوا اور اس کے ایک ہاتھ میں کلش تھا جس میں امرت بھرا ہوا تھا اور دوسرے ہاتھ میں ایک مقدس کتاب تھی جس کا موضوع آیوروید تھا۔ اسی لیے اسے بھگوانوں کا وید بھی کہا جاتا ہے۔ دھنتریودشی کے دن دیوی لکشمی دودھ کے سمندر سے باہر نکلتی ہے اسی لیے جب سمندر ابال پر ہوتا ہے لکشمی کی پوجا ہوتی ہے۔
ہندو متون کے مطابق جب دیو او اسر سمندر منتھن کر رہے تھے تب ہی وشنو کے ایک اوتار دھنونتری ایک ہاتھ میں کلش اور دوسرے ہاتھ میں آیوروید کی تعلیمات پر مبنی ایک کتاب لے کر ظاہر ہوتا ہے۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Angela Hope-Murray (2013)۔ Ayurveda For Dummies۔ John Wiley & Sons۔ صفحہ: 10
- ↑ "Dhanteras to be observed as National Ayurveda Day"۔ Times of India۔ 30 ستمبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2018
- ↑