دی 99 (عربی: التسعة وتسعون، انگریزی: The Ninety-Nine) آٹھ مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی انتہائی کامیاب دلچسپ کہانی سلسلہ (comic series) جس کے خالق بے شمار اعزاز یافتہ ڈاکٹر نائف المطوع ہیں۔ نائف المطوع کو 2010 میں اردن کے رائل اسلامِک سٹریٹجک سٹڈیز سینٹر نے 500 با اثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ یہ سلسلہ قصص ان کرداروں پر مشتمل ہے جو اللہ رب العالمین کے ننانوے ناموں (اسماء حسنی) سے متعلق خصوصیات کا استعمال کرتے ہيں۔ اس سلسلہ کا اجرا تشکیل کومکس کویت نے اگست 2007 میں کیا تھا۔ بادی النظر میں یہی لگتا ہے کہ یہ سیریز اسلامی عقائد و نظریات کو ہی فروغ دینے کے لیے بنائی گئی۔ مگر سیریز کے خالق ڈاکٹر نائف المطوع کے مطابق انھوں نے یہ سیریز اسلام میں موجود انسانیت کے پیغام کو عام کرنے اور دنیا میں گیارہ ستمبر کے بعد اسلام کے متعلق پھیلنے والی غلط فہمیوں کے ازالے کے لیے بنائی ہے۔[1]

دی 99
فائل:The99logo.png
معلومات اشاعت
ناشرتشکیل کومکس
گوشوارہماہانہ
شکلبندیجاری سلسلہ
قسم
تاریخ اشاعتاگست 2007
مرکزی کردارڈاکٹر رمزی رازم
تخلیقی گروہ
مصنف(ین)ڈاکٹر نائف المطوع
اسٹوارٹ مور
تخلیق کار(ان)ڈاکٹر نائف المطوع
اسٹوارٹ مور
جان مک کریا

کہانی

ترمیم

مرکزی خیال

ترمیم

"ننانوے" یعنی "دی 99" کی کہانی میں 99 ہیرو ہیں جن کا تعلق مختلف ملکوں سے ہے۔ یہ سیریز 1492 عیسوی سقوط غرناطہ و 1258 عیسوی سقوط بغداد کے حوالے سے بنائی گئی ہے۔ اس میں موجود یہ تمام کردار اللہ رب العالمین کے ننانوے ناموں سے متعلق خصوصیات کا استعمال کرتے ہيں یہ کردار وقتاً فوقتاً کہانی میں آتے رہتے ہيں۔ ان میں سے ہر ایک کردار کا تعلق دنیا کے مختلف ملکوں سے ہوتا ہے اور ہر ایک کے پاس وہی حجری نوری ہے جو ان کو کچھ مخصوص نوری قوتیں دیتے رہتے ہيں۔[2]

ابتدائی خاکہ

ترمیم

کہانی کا ابتدائیہ نویں صدی عیسوی میں بغداد پر منگول حملے کے بعد رونما ہونے والے واقعات پر مبنی ہے کہ جب دشمنوں نے بغداد کے علمی مرکز دارالحکمت میں موجود مسلمانوں کے صدیوں پر محیط علمی ذخیرے کو دریائے دجلہ میں بہا دیا۔ اس واقعے سے پہلے کسی اندیشے کے تحت خلیفہ ابو جعفر عبد اللہ المامون نے ان کتابوں کو ایک خاص کیمیائی محلول سے لکھنے کا حکم دیا ہوا تھا۔ ہلاکو خان کے حملے کے دوران دارالحکمت کے منتظمین کتب خانہ جب کچھ کتابوں کے جلنے سے بچانے کی کوشش کر رہے تھے تو انھوں نے دریائے دجلہ میں کئی کتابوں کو اس "شاہی محلول" کے ساتھ گھلتے ہوئے دیکھا جس کے بعد انھوں نے ایک قیمتی پتھر اس دریا میں ڈال کر ہلایا تو وہ پتھر چمکنے لگا۔ اس کا نام حجر نوری پکارا گیا، جس کے بعد انھوں نے یکے بعد دیگرے مزید پتھر اسی طرح روشن کیے۔ یہ ننانوے پتھر حجرات نوری تھے جنھوں نے ان کتابوں موجود علم و فراست کو اپنے اندر جذب کر لیا تھا۔ حجرات نوری تیار کرنے کے بعد یہ لوگ حج کرنے گئے جہاں اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ان پتھروں کو بانٹ کر رکھ لیا۔
بعد ازاں اس وقت کے مسلم خطہ اندلسیہ میں ایک ایسا قلعہ تعمیر کیا گیا جس کا نام حصن المعارفہ رکھا گیا۔ یہ قلعہ ان پتھروں کو محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ ان پتھروں کی حفاظت کے لیے ایک گروہ کی ذمہ داری لگائی جاتی ہے جو نسل در نسل اس کی حفاظت بھی کرتی تھی اور اس راز کو راز رکھتی تھی۔ ایسے ہی ایک محافظ کے ہاں پندرہویں صدی میں ایک بیٹا پیدا ہوا جس کا نام تھا "روغال" جس نے ان پتھروں سے متعلقہ خصوصیات کے انوار آنکھوں کے ذریعے حاصل کرنے کا راز دریافت کر لیا مگر دیگر محافظوں کے روغال کے ارادے ٹھیک نہ لگے۔ اسی دوران سقوط غرناطہ کے آثار رونما ہونے لگے تو حجر نوری کے محافظوں نے ان پتھروں کو کہیں اور محفوظ کرنے کا منصوبہ بنایا مگر اس طرح کہ روغال کو پتہ نہ چلے۔ دوسری طرف روغال نے ان پتھروں کے درمیان خود کو رکھ کر ان کی طاقت جذب کرنے کی کوشش کی۔ ان پتھروں کی طاقت روغال کی برداشت سے زيادہ تھی۔ جس گنبد پر وہ پتھر نصب تھے وہ دھماکے سے تباہ ہو گیا۔ حجرات نوری کے محافظوں نے گنبد کے ملبے سے ان حجرات نوری کو جمع کیا۔ روغال کا کچھ پتہ نہیں چلا کہ اس کا کیا ہوا ۔
انھوں نے اس وقت کے مشہور جہازی کولمبس کے بارے میں سنا کہ وہ کسی نئے ملک کی تلاش میں جا رہا ہے۔ یہ سن کر محافظوں نے ارادہ کیا کہ کچھ پتھر اس نئی دنیا (امریکا) میں بھی بھجوائے جائيں۔ ان میں سے ایک تہائی پتھر شاہراہ ریشم کے ذریعے ایشیا بھجوا دیے۔ اسی طرح کچھ یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ بھجوا دیے اور کچھ کولمبس کے قافلے کے ہمراہ امریکا بھجوا دیے۔
صدیاں گزرنے کے بعد یہ ننانوے پتھر مختلف لوگوں کے ہاتھ آتے ہيں تو وہ ان پتھروں سے مافوق الفطرت طاقت حاصل کرلیتے ہيں۔ اس سلسلے میں ان ننانوے افراد کی رہنمائی و سرپرستی کرتے ہيں عرب عالم و محقق ڈاکٹر رمزی رازم ۔

کردار

ترمیم

ایسے ہی حالات و و واقعات کے تحت دیگر ساتھی بھی ڈاکٹر رمزی کے ساتھ جمع ہوتے ہيں اور ڈاکٹر رمزی انہيں ان پتھروں کا ماضی بتاتے ہیں ۔

سب سے نمایاں کردار ڈاکٹر رمزی رازم↓ کا ہے جب کہ دیگر کردار کچھ اس طرح ہیں:

اسمِ کردار منسوب (عربی میں ) منسوب (اردو میں ) اصل نام کردار ملک مقام تعیناتی
جبّار↓ الجبّار زور آور نواف البلال سعودی عرب دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
علیم العليم جاننے والا ناصر علی قطر لاس اینجلس
باعث الباعث اٹھانے والا فادی حسّم اردن اردن
باقی الباقی باقی رہنے والا حاتم الجوہری مصر مصر
باری الباری پیدا کرنے والا ہارون اہرنس جنوبی افریقہ دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
باطنہ الباطن پوشیدہ رہنے والا رولہ حضرمی یمن ہمالیہ
ضرّ الضرّ ضرر پہنچانے والا جان ویہلر ریاست ہائے متحدہ امریکا دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
فتّاح الفتّاح کھولنے والا طورو رضوان انڈونیشیا انڈونیشیا
ہادیہ الهادی ہدایت دینے والا عامرہ خان پاکستان دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
حفیظ الحفيظ سب کا نگہبان کارلوس والمور جتوبا برازیل =
جلیل الجليل عظیم القدر عطش حرمان ایران دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
جامع الجامع سب کو جمع کرنے والا مکلوس زکلہدی ہنگری دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
خبيرہ الخبير خبر رکھنے والا - - - =
مبدی المبدئ ابتدا کرنے والا (جڑواں بہن بھائی) - =
مجیبہ المجيب قبول کرنے والا دیانہ شمس الدین ملائیشیا دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
مقیت المقيت قوت دینے والا سلمان خمیس بحرین =
ممیتہ المميت موت دینے والا کترینہ باربروسہ پرتگال دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
مصوّرہ المصوّر صورت بنانے والا ابِنا لِزا دگات گھانا ہمالیہ
نورہ النور روشنی دانا ابراہیم متحدہ عرب امارات دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
رافع الرافع بلند کرنے والا مراد یوراگلو ترکی اردن
رحیمہ الرحيم رحم کرنے والا زہرا زیدان شام =
رقیب الرقيب نگہبان و محافظ - - - =
صمدہ الصمد بے نیاز عائشہ مختار لیبیا دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
سمیع السميع سننے والا نِزار بابکر فرانس / سوڈان پیرس، فرانس
وکیلہ الوکيل کارساز فرح سانگے بھوٹان =
واسع الواسع پھیلانے والا اشوک موہن بھارت دی 99 اسٹیپ فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین
ودود الودود چاہنے والا ہوپ میندوزہ فلپائن فلپائن

جب کہ دوسری طرف منفی کردار ہے جس کا نام ہے روغال ۔

ڈاکٹر رمزی رازم

ترمیم
ڈاکٹر رمزی رازم
 
وطن نامعلوم
عمر 35
قد 188 سینٹی میٹر
آنکھیں کتھئی
بال سیاہ
مقام دی 99 اسٹیپس فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین

ڈاکٹر رمزی رازم ایک ماہر نفسیات، تاریخ داں اور لیکچرار ہوتے ہیں مگر ان کی سب سے زیادہ دلچسپی ان حجرات نوری میں ہوتی ہے جو ان کو "ننانوے"افراد کے قریب لے آتی ہے۔ انھوں نے بچپن سے ان حجرات نوری اور ان کی طاقتوں کے بارے میں سن رکھا تھا اور ان کا ماننا تھا کہ یہ پتھر جن افراد کے پاس ہوں گے وہ اس دور میں دکھی انسانیت کے بہت کام آ سکتے ہیں ۔ اپنے گریجویشن کے دنوں میں ان کو ایک عربی طومار کے ترجمے کے لیے طلب کیا گیا جو میڈرڈ، اسپین کے ایک قدیم کتب خانے سے ملا تھا۔ اس طومار کے مطالعے سے ان پر ایک ایسے قلعے موجودگی کا انکشاف ہوا جس کی وہ محض کہانی ہی سنتے آر ہے تھے ۔ بعد ازاں انھوں نے مزید تحقیق و مطالعے کے بعد اس قلعے میں موجود حجرات نوری کا پتہ لگایا اور یہ پتھر جن لوگوں کے پاس تھے ان کو بھی ڈھونڈنا شروع کیا۔ یہ پتھر زیادہ تر نوجوانوں کے ہی پاس تھے جنھوں نے اس پتھر کی طاقتوں کو حاصل کیا ہوا تھا۔ مگر اس کا استعمال کیا کرنا تھا وہ نہيں جانتے تھے۔ ڈاکٹر رمزی نے ان سب کو ایک جگہ پر جمع کرنا شروع کر دیا۔ ڈاکٹر رمزی نے دریافت کیا کہ ان لوگوں نے اس پتھروں کو نہيں ڈھونڈا بلکہ ان پتھروں میں کوئی ایسی بات تھی کہ یہ پتھر ان مخصوص لوگوں کے ہاتھ میں آکر فعال ہوئے گویا یہ پتھر بنے ہی اپنے مطلوبہ آدمی کے لیے تھے۔ انھوں نے ان تمام لوگوں کے ڈھونڈ ڈھونڈ کر انھیں ان پتھروں کے خواص اور ان کے بہترین استعمال کے لیے رہنمائی کرنا شروع کی اور اس مقصد کے لیے ایک ادارہ قائم کیا۔ دی 99 اسٹیپس فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین ۔

جبّار

ترمیم
نواف البلال عرف جبار
فائل:Iart315 JABBAR The 99.jpg
وطن سعودی عرب
عمر 19
قد 234 سینٹی میٹر
وزن 193 کلوگرام
آنکھیں کتھئی
بال گہرے کتھئی
مقام دی 99 اسٹیپس فاؤنڈیشن، سلویا، اسپین

نواف ایک عام سا لڑکا ہوتا ہے تاوقتیکہ وہ حجرِ نوری سے طاقت حاصل کر لیتا ہے۔ جس کے بعد وہ ایک 2 میٹر طویل القامت اور 200 کلو گرام وزن والے انسان میں بدل جاتا ہے۔ اللہ رب العالمین کے صفاتی نام "الجبّار" کی نسبت سے اسے اس جبار کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ سعودی دفاعی ادارے نواف کو حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں جس کے بعد ڈاکٹر رمزی رازم ان طاقتوں کے مدبرانہ اور بر وقت استعمال کے لیے زور دیتے ہيں ۔

طبع و نشر

ترمیم

اشاعت

ترمیم

اس کا پہلا نسخہ مشرق وسطیٰ میں مئی 2006 میں Origions Preview کے نام سے شائع ہوا جس کی تقلید میں جولائی 2007 میں امریکا میں شائع ہوا۔ بعد ازاں The 99 # 1 مشرق وسطیٰ میں ستمبر 2006 میں شائع ہوا اور پھر امریکا میں اگست 2007 کو ہوا پھر یہ سلسلہ وار The 99 # 7 تک شائع ہوا۔ یہ تمام سلسلے امریکا، انڈونیشیا اور بھارت میں بھی ماہانہ بنیادوں پر شائع ہوئے۔
اس کے علاوہ اکتوبر 2010 میں Justice League and The 99 کے عنوان سے شروع کی گئی۔

حراکیات(نشر)

ترمیم

اور سال 2009 کے اخیر میں اس کامک بک کی متحرک سیریز برائے بعید نما (Animated Cartoon for Channel) کے لیے بنائی گئی جس کے لیے تشکیل کامکس اور برطانوی ادارے اینڈا مول کے درمیان ایک بڑے معاوضے کے ساتھ معاہدہ طے پایا ۔[3] اور اب 2012 میں پاکستان میں جیو انٹرٹینمنٹ نے بچوں کے لیے اس کارٹون کو اردو میں ڈب کر کے پیش کرنے کا اہتمام کیا ہے۔[4]

روابط

ترمیم

رسمی موقع جال

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. مریم موصلّی (21 مئ 2010)۔ ۔ Common Ground نیوز سروس http://www.commongroundnews.org/article.php?id=27854&lan=ur&sp=0  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. مائکل چو اور یوسف مرشدی (26 اکتوبر 2007)۔ ۔ Common Ground نیوز سروس http://www.commongroundnews.org/article.php?id=21989&lan=ur&sp=0  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  3. "World's first Muslim superheroes, the 99, are headed for British television screens" (بزبان انگریزی)۔ The Telegraph۔ 11:00AM BST 20 Aug 2009 
  4. "Geo TV starts famous 'The 99' series today" (بزبان انگریزی میں)۔ The News