رابرٹ فسک
رابرٹ فسک (انگریزی میں: Robert Fisk) (پیدائش؛12 جولائی 1946ء میڈسٹون، برطانیہ) | وفات : 20 اکتوبر 2020ء ایک برطانوی رپورٹر تھے جو مڈل ایسٹ میں انگریزی اخبار « د انڈیپنڈنٹ » کے لیے رپورٹنگ کرتے رہے ہیں۔ اور پچھلے 30 برس سے زیادہ سے اس علاقے میں کام کر رہے ہیں۔ 1976ء میں مڈل ایسٹ میں گئے، فسک ان چنندہ رپورٹروں میں سے ایک ہیں جو اسامہ بن لادن سے کئی بار ملے ہیں۔ اسامہ سے ان کی پہلی ملاقات سوڈان میں ہوئی تھی اور اخری بار افغانستان میں انھوں نے اس عالمی شہرت یافتہ سعودی کا انٹرویو لیا تھا۔
رابرٹ فسک | |
---|---|
(انگریزی میں: Robert Fisk) | |
رابرٹ فسک 2008 میں نیوزی لینڈ میں ایک کتابوں کے ملے میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | میڈسٹون، کینٹ، انگلستان |
12 جولائی 1946
وفات | 30 اکتوبر 2020ء (74 سال)[1] ڈبلن |
وجہ وفات | سکتہ |
شہریت | مملکت متحدہ |
زوجہ | لارا مارلوو (1994 - 2006) |
عملی زندگی | |
تعليم | لینسسٹر یونیورسٹی (بی اے، 1968 میں)
ٹرینٹی کالج، ڈبلن (پی ایچ ڈی، 1985 میں) |
مادر علمی | ٹرنیٹی کالج، ڈبلن لنکاسٹر یونیورسٹی |
تخصص تعلیم | سیاسیات |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی |
پیشہ | مڈل ایسٹ میں د انڈیپنڈنٹ کے رپورٹر |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2] |
شعبۂ عمل | صحافت [3] |
ملازمت | ڈیلی ایکسپریس ، لندن ٹائمز ، دی انڈیپنڈنٹ |
اعزازات | |
جامعہ گینٹ سے پی ایچ ڈی کی اعزازی سند (2006)[4] |
|
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
جنگوں پر رپورٹنگ کا ماہر
ترمیماپنے طویل صحافتی کیرئیر کے دوران رابرٹ فسک نے کئی جنگوں پر رپورٹنگ کی۔ ان میں اسرائیل کے لبنان پر 1978ء اور 1982ء کے حملے، 1979ء کا ایرانی انقلاب، ایران عراق جنگ (1980ء سے 1988ء)، سوویت یونین کا افغانستان میں آنا (1980ء)، پہلی کھاڑی جنگ (1991ء)، بوسنیا کی جنگ (1992ء سے 1996ء) اور الجزائر کی 1992ء میں شروع ہوئی خانہ جنگی شمار ہیں۔[5]
1992ء میں یہ رابرٹ فسک ہی تھے جنھوں نے لبنان کے قانا میں اقوام متحدہ (UN) پر اسرائیلی بمباری کی خبر لیک کی تھی۔[5]
انعام
ترمیمرابرٹ فسک اپنی بہادر رپورٹنگ کے لیے مشہور ہیں۔ انھیں اپنی دلیرانہ رپورٹنگ کے لیے کئی انعام ملے ہیں۔ ان میں سے کچھ انعام ہیں[5]:
- اقوام متحدہ کا پریس ایوارڈ، 1986ء
- دی برٹش جرنلسٹ اوف دی ایئر، سات بار
- جوہنس ہوپکنس کا انٹرنیشنل جرنلزم کے لیے SIAS-CIBA ایوارڈ، 1996ء
- ایمنسٹی انٹرنیشنل کا آور آل میڈیا ایوارڈ، 1998ء
کتابیات
ترمیمفسک نے آج تک کئی کتابیں لکھی ہیں۔ کتابیں انگریزی میں ہیں اور ان کا ابھی تک اردو میں ترجمہ ہونا باقی ہے۔ نیچے ان کے نام ہیں:
- فسک، رابرٹ (1975)۔ The Point of No Return: The Strike Which Broke the British in Ulster
- فسک، رابرٹ (1983)۔ In Time of War: Ireland, Ulster and the Price of Neutrality 1939-45
- فسک، رابرٹ (2001)۔ Pity the Nation: Lebanon at War
- فسک، رابرٹ (2005)۔ The Great War for Civilisation: The Conquest of the Middle East
ان میں سے چوتھی کتاب کا عربی میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ عربی ترجمے کا نام « الحرب الكبرى تحت ذريعة الحضارة - الحرب الخاطفة » ہے۔ یہ کتاب بیروت میں 2008ء میں شركة المطبوعات للتوزيع والنشر نامی ناشر نے شائع کی تھی۔
حوالے
ترمیم- ↑ Veteran journalist and author Robert Fisk dies aged 74 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 نومبر 2020
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo2009480450 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo2009480450 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ http://www.ugent.be/nl/univgent/collecties/archief/geschiedenis/overzichten/eredoctoren.htm#2000%20-%202009 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 فروری 2017
- ^ ا ب پ رابرٹ فسک کی زندگی کے بارے میں ایک چھوٹا سا مضمون[مردہ ربط]
زیادہ معلومات کے لیے
ترمیم- د انڈیپنڈنٹ میں رابرٹ فسک کے کالم[مردہ ربط] (انگریزی میں)
- رابرٹ فسک اور کارٹون کا تنازع[مردہ ربط] (اردو میں)
ویکی ذخائر پر رابرٹ فسک سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |