خندوکر محمد راجن صالح عالم (بنگالی: খন্দকার মোহাম্মদ রাজিন সালেহ আলম)‏ (پیدائش: 20 نومبر 1983ء) ایک بنگلہ دیشی سابق کرکٹ کھلاڑی ہے ، جس نے ٹیسٹ اور ایک روزہ کھیلے۔ وہ اپنی شاندار فیلڈنگ خصوصیات کے لیے پہچانے جاتے تھے اور اپنی نسل کے بہترین فیلڈرز میں سے ایک تھے۔ وہ قومی 2006ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور 2007ء کرکٹ ورلڈ کپ اسکواڈز کے رکن بھی تھے۔ نومبر 2018ء میں، انھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ [1]

راجن صالح
ذاتی معلومات
مکمل نامخندوکر محمد راجن صالح عالم
پیدائش (1983-11-20) 20 نومبر 1983 (عمر 40 برس)
سلہٹ، بنگلہ دیش
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتصائم عالم (بھائی)
ناصر العالم (بھائی)
رضا الحق (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 33)20 اگست 2003  بمقابلہ  پاکستان
آخری ٹیسٹ25 اکتوبر 2008  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 67)9 ستمبر 2003  بمقابلہ  پاکستان
آخری ایک روزہ13 اکتوبر 2006  بمقابلہ  زمبابوے
ایک روزہ شرٹ نمبر.35
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 24 43 117 117
رنز بنائے 1141 1,005 6,676 2,553
بیٹنگ اوسط 25.93 23.92 34.95 23.63
100s/50s 0/7 1/6 14/33 4/11
ٹاپ اسکور 89 108* 146 108*
گیندیں کرائیں 438 79.5 1,539 1,290
وکٹ 2 15 9 35
بالنگ اوسط 134.00 30.60 103.11 30.25
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0 0
بہترین بولنگ 1/9 4/16 2/44 4/16
کیچ/سٹمپ 13/– 9/– 102/– 36/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 14 اکتوبر 2017

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

وہ افتتاحی ٹیسٹ کے بارہویں کھلاڑی تھے جو بنگلہ دیش نے 10 نومبر 2000ء کو بھارت کے خلاف کھیلا۔ اس کے بعد وہ تین سال قومی ٹیم سے باہر رہے۔ انھوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 2003ء میں پاکستان کے خلاف کیا جب وہ اس ملک کا دورہ کر رہے تھے۔ اسی سیریز میں انھوں نے اپنا ون ڈے ڈیبیو بھی کیا۔ اس سیریز کے دوران اور اس کے بعد انھوں نے خود کو قومی ٹیم کے باقاعدہ ممبروں میں سے ایک ثابت کیا۔ 2004ء میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں زخمی حبیب البشر کی غیر موجودگی میں انھوں نے ٹیم کی قیادت کی۔ انھوں نے کینیا کے خلاف 108 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ون ڈے انٹرنیشنل میں سنچری بنانے والے تیسرے بنگلہ دیشی بلے باز بن گئے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "Rajin Saleh retires from first-class cricket"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2018