راشد رؤف
راشد رؤف (پیدائش: 1977ء - وفات: 2008ء) ایک برطانوی نژاد پاکستانی شدت پسند تھے جو القاعدہ کے رکن کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انہیں 2006ء میں ٹرانس اٹلانٹک فضائی دہشت گردی کی سازش کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کا مقصد برطانیہ سے امریکہ جانے والے متعدد مسافر طیاروں کو بم دھماکوں سے تباہ کرنا تھا۔ راشد رؤف 2008ء میں پاکستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔[1]
راشد رؤف | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1977ء (اندازاً) برمنگھم، انگلستان |
وفات | 2008ء پاکستان |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
قومیت | برطانوی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی |
وجہ شہرت | 2006ء میں ٹرانس اٹلانٹک فضائی دہشت گردی کی منصوبہ بندی |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمراشد رؤف 1977ء میں برمنگھم، انگلستان میں ایک پاکستانی نژاد خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے خاندان کا تعلق پاکستان کے ضلع میرپور سے تھا۔ رؤف نے ابتدائی تعلیم برطانیہ میں حاصل کی اور بعد میں اسلامی شدت پسندی کی تحریکوں میں شامل ہو گئے۔[2]
ٹرانس اٹلانٹک فضائی سازش
ترمیم2006ء میں راشد رؤف نے القاعدہ کے ساتھ مل کر ٹرانس اٹلانٹک فضائی دہشت گردی کی سازش تیار کی، جس کا مقصد برطانیہ سے امریکہ جانے والی پروازوں کو تباہ کرنا تھا۔ اس سازش کے تحت مائع بموں کو مسافر طیاروں میں نصب کیا جانا تھا، تاکہ انہیں فضاء میں تباہ کیا جا سکے۔ اس سازش کو ناکام بنا دیا گیا اور برطانوی حکام نے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا اعلان کیا۔ راشد رؤف کو اس سازش کا مرکزی منصوبہ ساز سمجھا جاتا تھا۔[3]
گرفتاری اور فرار
ترمیمراشد رؤف کو 2006ء میں پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم 2007ء میں وہ پاکستانی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کے فرار نے بین الاقوامی سطح پر ہلچل مچا دی اور انہیں دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششیں تیز ہو گئیں۔[4]
امریکی ڈرون حملہ اور موت
ترمیم22 نومبر 2008ء کو راشد رؤف پاکستان کے قبائلی علاقے میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔ امریکی حکام نے ان کی ہلاکت کو القاعدہ کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا، کیونکہ رؤف القاعدہ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کے لیے اہم منصوبہ ساز تھے۔[5]
عالمی ردعمل
ترمیمراشد رؤف کی ہلاکت پر عالمی سطح پر ملے جلے ردعمل سامنے آئے۔ امریکی اور برطانوی حکام نے ان کی موت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ اور شدت پسند تنظیموں نے ان کی موت پر غم کا اظہار کیا۔
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمراشد رؤف کا شمار القاعدہ کے بین الاقوامی نیٹ ورک کے اہم منصوبہ سازوں میں ہوتا تھا۔ ان کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کے بین الاقوامی منصوبے متاثر ہوئے اور تنظیم کو ایک بڑا نقصان پہنچا۔