اللہ تعالیٰ کی طرف سے دین و دُنیا میں ہر قسم کی بخشش اور سلامتی رحمت کہلاتی ہے۔[1]

’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے پاس سو رحمتیں ہیں اُس نے اُن میں سے ایک رحمت جن، انسانوں، حیوانات اور حشرات الارض کے درمیان نازل کی ہے جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے پر شفقت و رحم کرتے ہیں اور اُسی سے وحشی جانور اپنے بچوں سے محبت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ننانوے رحمتیں (اپنے پاس) محفوظ رکھی ہیں، جن کے سبب قیامت کے دن وہ اپنے بندوں پر رحم فرمائے گا۔‘‘ اس حدیث کو امام مسلم، ترمذی اور ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "رَحْمَت لفظ کے معانی"۔ ریختہ لغت 
  2. أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب: التوبة، باب: في سعة رحمة اﷲ تعالی وأنها سبقت غضبه، 4/ 2108، الرقم: 2752، والترمذي في السنن، کتاب: الدعوات عن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم، باب: خَلَقَ اﷲُ مِاءَةَ رحمة، 5/ 549، الرقم: 3541، وابن ماجه في السنن، کتاب: الزهد، باب: ما يُرْجَی من رحمة اﷲ يوم القيامة، 2/ 1435، الرقم: 4293، وأحمد بن حنبل في المسند، 2/ 434، الرقم: 9607، وابن حبان في الصحيح، 14/ 15، الرقم: 6147، وابن المبارک في المسند، 1/ 20، الرقم: 35، وأبو يعلی في المسند، 11/ 328، الرقم: 6445.