رشیدہ عیاں
سیدہ شیدہ بیگم المعروف رشیدہ عیاں (پیدائش: 4 مارچ 1932ء - 31 دسمبر 2020ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والی اردو زبان کی ممتاز شاعرہ تھیں۔ وہ 4 مارچ 1932ء کو مراد آباد، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام سیدہ رشیدہ بیگم ہے، عیاں تخلص جبکہ رشیدہ عیاں قلمی نام ہے۔ ان کے والد کا نام سید صادق حسن تھا۔ 1943ء میں شعر گوئی کی ابتدا کی۔ تقسیم ہند کے بعد کراچی منتقل ہو گئیں۔ پنجاب یونیورسٹی سے میٹرک اور ادیب فاضل کا امتحان پاس کیا۔ جامعہ کراچی سے ایم اے کی سند حاصل کی۔ 1975ء میں ریاستہائے متحدہ امریکا چلی گئیں۔ میر تقی میر ایوارڈ برائے اردو غزل 1988ء، نیشنل ایسوسی ایشن آف پاکستان امریکا برائے خدمت ارد و زبان و ادب ایوارڈ 1991ء اور کمیونٹی اچیومنٹ ایوارڈ 2000ء حاصل کیا۔ ان کی کتابوں میں حرف حرف آئینہ (مجموعہ مجموعہ غزل، 1985ء)، عشق پر زور نہیں (مثنوی، 1987ء)، کرن کرن اجالا (مجموعہ غزل، 1992ء)، جائزہ (مثنوی، 1994ء)، آئینوں کے چہرے (مجموعہ نظم، 1996ء)، ابھی پرواز جاری ہے (مجموعہ غزل و نظم، 2001ء)، شمیم کے نام (یادیں، 2002ء) فانوسِ ہفت رنگ (مجموعہ حمد و نعت، مناقب، سلام، 2004ء) شامل ہیں۔[1]
رشیدہ عیاں | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (اردو میں: سیدہ شیدہ بیگم) |
پیدائش | 4 مارچ 1932ء مراد آباد ، اتر پردیش ، برطانوی ہند |
وفات | 31 دسمبر 2020ء (88 سال) ریاستہائے متحدہ امریکا |
وجہ وفات | کووڈ-19 |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب جامعہ کراچی |
تعلیمی اسناد | ایم اے |
پیشہ | شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
نمونۂ کلام
ترمیمغزل
اسی کی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ | اسی میں کھو گئی ہوں رفتہ رفتہ | |
میں کشت زیست میں فصلوں کی صورت | کچھ آنسو بو گئی ہوں رفتہ رفتہ | |
گزاری ہیں ہزاروں دکھ کی راتیں | بہادر ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ | |
عیاںؔ پتھر کے سینے میں ٹھہر کر | میں پانی ہو گئی ہوں رفتہ رفتہ |
غزل
مرے قلم کا اگر سر کبھی قلم ہوگا | نیا فسانۂ درد و الم رقم ہوگا | |
یہ مانتی ہوں مٹا دے گا میرا دور مجھے | نئے زمانے کا اس خاک سے جنم ہوگا | |
میں اپنے آپ کی پہچان بھول بیٹھی ہوں | اب اس سے اور بڑا کیا کوئی ستم ہوگا | |
نہ جانے کیوں مجھے سچ بولنے کی عادت ہے | یہ جان کر کہ ہر اک گام سر قلم ہوگا | |
چلو اٹھاتے ہیں ایوان وقت کا ملبہ | اسی میں دفن مری ذات کا صنم ہوگا | |
فلک نے موند لیں آنکھیں زمیں نے روکی سانس | عیاںؔ کا آج نئی راہ پر قدم ہوگا |
وفات
ترمیمرشیدہ عیاں 31 دمبر 2020ء کو کورونا کے مرض میں مبتلا ہو کر امریکا میں انتقال کر گئیں۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ منظر عارفی، مناقب امام حسین اور شعرائے کراچی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، اپریل 2017ء، ص 159
- ↑ "معروف شاعرہ رشیدہ عیاں امریکا میں انتقال کرگئیں"۔ خبر والے۔ 1 جنوری 2021