رندھاوا
رندھاوا قبیلہ اپنی شاہی حیثیت اور ورثے کے حوالے سے خاصا مشہور ہے۔ ان کی تاریخ میں ان کا کردار نہایت نمایاں رہا ہے، جہاں انھوں نے نہ صرف خطے میں اپنا اثر و رسوخ قائم رکھا بلکہ سماجی و ثقافتی ترقی میں اہم حصہ بھی لیا۔ رندھاوا قبیلے کی شناخت ان کے گاؤں اور شہروں کی تعمیر اور مقامی حکمرانی میں ان کی موجودگی سے ہوتی ہے۔ ان کی شاہی روایتیں ان کے رہن سہن، میل جول اور خاص تقریبات میں بھی جھلکتی ہیں۔ ان کے قبائل کے لوگ قیادت میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں، جو ان کے شاہی وقار کی عکاسی کرتا ہے۔اس کے علاوہ مذہبی اور روحانی معاملات میں ان کے کردار نے انھیں عزت و احترام کا مقام دیا ہے۔ ان کی تاریخ کے اور پہلوؤں پر غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ ان کا اثر آج بھی جاری ہے۔
جو پاکستان اور بھارت میں پایا جاتا ہے۔ ان کے آباء و اجداد نے ایک میدان جنگ(رن ) میں دھاوا بول کر کامیابی حاصل کی اسی نسبت سے رندھاوا کہلائے، شفاعت حسین رندھاوا نے ان کی تاریخ پر مستقل کتاب لکھی ہے،
شخصیات
ترمیم- سکھجندر سنگھ رندھاوا (ڈیرہ بابا نانک پنجاب/سماجی و سیاسی شخصیت)
- افضل احسن رندھاوا (پنجابی ادیب و شاعر )
- چوہدری کاشف نواز رندھاوا (فیصل آباد/سماجی و سیاسی شخصیت)
- دارا سنگھ، بھارتی پہلوان اور اداکار تھے
- بشارت علی رندھاوا ( بہاولپور /سماجی و سیاسی شخصیت)
- افضل احسن رندھاوا (پنجابی ادیب و شاعر )
- عدنان رندھاوا (صحافی)
- افتخار اكبر رندھاوا (ادیب و سیاست دان)
- لالہ محمد طاہر رندھاوا (سیاست دان)
- ارفع کریم، پاکستانی کم عمر تریں بچی جس نے، مائیکروسافٹ سند لے کر عالمی شہرت حاصل کی۔
- کلراج رندھاوا، بھارتی فلمی اداکارہ
تاریخ
ترمیمرندھاوا قبیلہ میں زیادہ تر اسلام ، سکھ ،ہندو اور عیسائی مذہب کے پیروکار پائے گئے ہیں اور اس کے علاؤہ کچھ ملحد بھی پائے گئے ہیں۔ رندھاوا نام رن سے شروع ہوتا ہے جس کا ہندی اور اردو میں مطلب میدان جنگ سے ہے۔ رندھاوا قبیلہ میں زیادہ تر جنگجو لوگ پائے گئے ہیں۔