روحیل حیات ایک پاکستانی نغمہ نگار ، پروڈیوسر ، کی بورڈسٹ اور موسیقار ہیں۔ [1] بطور ریکارڈ پروڈیوسر حیات کو پاکستان کی موسیقی کی صنعت میں مغربی طرز کی راک اور پاپ انواع کی شکل میں کام کرنے کا سہرا بڑی حد تک جاتا ہے۔ [2] 1987ء میں، حیات نے وائٹل سائنز کی بنیاد رکھی اور اپنا کمرشل طور پر معروف اور تنقیدی طور پر سراہا جانے والا البم، وائٹل سائنز 1 جاری کیا۔ پہلے البم میں عالمی شہرت یافتہ نمبر ایک گانا" دل دل پاکستان اور تم مل گئے شامل تھے، جسے حیات نے ہی ترتیب دیا تھا۔ وائٹل سائنز کے پہلے البم کی بڑی تجارتی کامیابی نے پاکستان کی راک میوزک انڈسٹری کو ابھارنے میں مدد کی۔ [3] 1991 میں، حیات نے بینڈ کا دوسرا البم، وائٹل سائنز 2 تیار کیا اور ریلیز کیا، جس کی ڈسٹری بیوشن ای ایم آئی اسٹوڈیوز پاکستان نے کی ، حالانکہ اس کے بارے میں جائزے ملے جلے تھے۔ [3] 1993-95 کے عرصے سے، حیات نے دو سب سے زیادہ فروخت ہونے والے البمز کمپوز کرنے کے لیے عوامی شہرت اور تعریفیں حاصل کیں جس سے موسیقی کی صنعت میں ان کی پہچان میں بہتری آئی۔ [3] 1998ء میں، حیات نے مختلف مسائل کا سامنا کرنے کے بعد بینڈ کو بند کر دیا، ان کے دوست جنید جمشید نے اپنے سولو کیریئر پر توجہ مرکوز کر دی۔ حیات نے بعد میں پیرامڈ پروڈکشنز کی بنیاد رکھی جو بعد میں پاکستان کی سب سے نمایاں میوزک پروڈیوس کرنے والی کمپنیوں میں سے ایک بن کر ابھری اور پہلا غزل البم تیار کیا، جس میں راحت فتح علی خان شامل تھے۔ [2] 2007 میں، انھوں نے بین الاقوامی سطح پر کامیاب فلم، خدا کے لیے کی موسیقی ترتیب دی جس نے بین الاقوامی برادری میں ان کا تاثر بنانے اور نام بہتر کرنے میں مدد کی۔ [2] 2008 میں، بین الاقوامی میوزک آؤٹ لیٹ، کوک اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی اور اسے پاکستان کے نامور اور نئے فنکاروں کو پیش کیا، جنہیں ہر سیزن میں نشر کیا جاتا ہے۔ [2]

Rohail Hyatt

معلومات شخصیت
پیدائش (1966-12-04) 4 دسمبر 1966 (age 57)
راولپنڈی, پنجاب، پاکستان, پاکستان
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ Umber Hyatt
عملی زندگی
مادر علمی جامعۂ پشاور  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ
  • Music director
  • music producer
  • composer
دور فعالیت 1983–present
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Rohail Hyatt
معلومات شخصیت
پیدائش 4 دسمبر 1966ء (58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعۂ پشاور  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ میوزک پروڈیوسر،  اداکار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

حیات راولپنڈی ، پاکستان کے صوبہ پنجاب میں سر لیاقت حیات خان کے کھٹر خاندان میں پلے بڑھے، جو برطانوی دور کے ایک ممتاز پنجابی رہنما تھے یہ روحیل کے دادا تھے۔ [4] موسیقی میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنے سے پہلے اس نے سینٹ میری اکیڈمی سے تعلیم حاصل کی۔ [2] حیات کے مطاقب موسیقی میں ان کی دلچسپی بچپن میں ہی بڑھی اور ان کے والدین نے مغربی موسیقی میں ان کی دلچسپی کی حوصلہ افزائی کی۔ وہ "ایک سنجیدہ خوش حال گھرانے میں پلے بڑھے۔ [2] ان کے والدین کی پسند پر نیٹ کنگ کول اور اینجلبرٹ ہمپرڈنک چھایا تھا، لیکن جب والدین نے پہلا کی بورڈ خریدا، تو انھوں نے روایتی پاکستانی اور صوفی موسیقی ترتیب دینا شروع کی۔ [2] ان کی والدہ نے ان پر اور موسیقی میں ان کی دلچسپی بڑھائی: کی بورڈ سیکھنے کے لیے موسیقی کے اسباق کا اہتمام کیا۔ حیات کا کہنا تھا کہ "والدہ نے دوپہر کو ریڈیو لگا کر سونے کے لیے کہا تھا اور یہ سب مقامی پاپ میوزک تھا [2] ۔ تاہم، مغربی موسیقی تیار کرنے اور بجانے میں ان کی دلچسپی اس وقت شروع ہوئی جب ان کی خالہ نے 1980 میں پنک فلائیڈ کا دی وال البم خریدا، جسے وہ گھنٹوں سنتے رہے۔ [2] پنک فلائیڈ کے بارے میں، اس نے مبینہ طور پر حوالہ دیا: "انھوں نے صرف میرے لیے یہ کیا۔ اس چیز نے ساؤنڈ اسکیپ اور اثرات کی ایک بالکل نئی سمت کھول دی۔" [2]

اپنی جوانی کے دوران، وہ انڈر 19 پاکستان کرکٹ ٹیم کے رکن تھے اور ایسا لگتا تھا کہ ان کا مستقبل اس کھیل میں ہے جب تک کہ وہ رضوان الحق کے پاس نہ آئے۔ دونوں واقف ہو گئے اور حیات کو پتہ چلا کہ حق بھی ایک گٹارسٹ تھا جب حق نے اسکول میں گانا بجاتے ہوئے گٹار بجایا۔ [3] پشاور یونیورسٹی میں، اس کی ملاقات گٹارسٹ شہزاد حسن (شاہی) سے ہوئی اور بینڈ بنانے کا فیصلہ کیا، حالانکہ نئے بینڈ کے لیے کوئی نام نہیں بتایا گیا۔ [3] 1980 کی دہائی میں، وہ دو انڈر گراؤنڈ بینڈز - Progressions اور Crude X کے رکن تھے۔ [3] پس موسیقی نواز نصرت حسین ، جنہیں وہ سیکھنے میں ایک بڑا مانتے بتاتے ہیں اور اس دور کے عالمی اداکاروں کے ساتھ ساتھ موسیقی کے بارے میں ان کے نقطہ نظر کے بارے میں بھی، پروگریشنز اور شاہی کے ارکان کروڈ ایکس میں تھے۔ [3] 1980 کی دہائی کے وسط کے دوران، حیات نے یونیورسٹی چھوڑ دی اور یونیورسٹی میں خود کو "بم" کہا۔ [2] حیات بعد میں برطانوی سفارت خانے میں ملازم ہو گیا جہاں وہ ڈیسک جاب میں کام کرتا تھا۔ بعد میں اس نے یہ کام ترک کر دیا کیونکہ ایک بینڈ میں کی بورڈ اور گٹار بجانے کا خیال کہیں زیادہ دلکش تھا۔ [2]

ان کا بیٹا دانیال حیات بھی ایک موسیقار ہے، جس نے اپنے بینڈ مول کے ساتھ، <i id="mwdg">کوک اسٹوڈیو</i> سیزن فور کی تیسری قسط میں انسٹرومینٹل باگیشری کے ساتھ حصہ لیا، [5] جبکہ بعد میں 2019 کی ایکشن تھرلر فلم لال کبوتر کا بیک گراؤنڈ اسکور کمپوز کیا۔ [6] [7]

وائٹل سائن ترمیم

1980 کی دہائی کے وسط میں، حیات نے شہزاد حسن (شاہی) کے ساتھ مل کر راک/پاپ موسیقی کی صنف پر کام شروع کیا۔ دونوں نے 1986 میں وائٹل سائنز [8] آغاز کیا۔ اس سے قبل 1983 میں حیات کی ملاقات جنید جمشید سے ہوئی جنھوں نے اسلام آباد ماڈل کالج میں جارج مائیکل کا 1984 کا سنگل Careless Whisper گایا تھا۔ [8] اس دوران حیات اپنے نئے بینڈ کے لیے گلوکار کی تلاش میں تھے اور وہ پہلے جمشید کے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر جمشید سے ملاقات نہ کر سکے۔ [8] اس رات یونیورسٹی کیمپس میں، جمشید نے Careless Whisper گایا اور حیات کو بینڈ کا نیا مرکزی گلوکار بننے کے لیے متاثر کیا۔ [8] حیات اور نصرت حسین کی مدد سے جمشید کو وائٹل سائن میں شامل کیا گیا اور ریکارڈ ایگزیکٹیو اور پروڈیوسر شعیب منصور کے ساتھ اپنے پی ٹی وی میوزک اسٹوڈیو میں ریکارڈ معاہدہ کیا۔ [8]

دہائی کے زیادہ تر حصے کے لیے، حیات اہم نشانیاں تھیں۔ حیات نے سائنز کی اندرونی تخلیقی بنیاد اور سائنز کے پورے مالیاتی انتظام کی قیادت کی۔ ایک ساتھ، وائٹل سائنز نے پانچ البمز تیار کیے اور پیپسی کولا کے ساتھ 1991-1997 تک معاہدے کے تحت تھے۔ روحیل نے بینڈ کی تاریخ کے مختلف اوقات میں بینڈ کے رکن، پروڈیوسر، نغمہ نگار، گٹارسٹ اور کی بورڈسٹ کا کردار ادا کیا۔ وائٹل سائنز کے لیے پہلا ہٹ 'دل دل پاکستان' تھا، جسے بی بی سی ورلڈ کے سروے کے ذریعے دنیا کا تیسرا مقبول ترین گانا قرار دیا گیا۔ [9]

مزید کامیابی ترمیم

روحیل اس وقت کوکا کولا کا میوزک کنسلٹنٹ ہے جو کوک اسٹوڈیو فرنچائز کوک اسٹوڈیو لانچ کرنے میں دیگر مارکیٹوں کی مدد کر رہا ہے۔

 

source[10]

— 

ایوارڈز ترمیم

  • 2008 لکس اسٹائل ایوارڈز ، خدا کے لیے بہترین اوریجنل ساؤنڈ ٹریک البم
  • ہلال امتیاز برائے فن (موسیقی کمپوزیشن) 2021 [11]

مزید ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "MTV Pakistan: Rohail Hyatt"۔ MTV Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2013 
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ Matt Ross۔ "Rohail The Chief"۔ Matt Ross of the Rolling Stone۔ Rolling Stone, Pakistan chapter۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2013 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج
  4. http://www.urduwire.com/people/rohail-hyatt_422.aspx
  5. Manal Faheem Khan (9 October 2016), "The most underrated songs from Coke Studio", Something Haute. Retrieved 24 March 2019.
  6. "'Laal Kabootar' to hit theaters across Pakistan Friday" (21 March 2019), Geo News. Retrieved 24 March 2019.
  7. "Star-studded twin premieres for ‘Laal Kabootar’ held" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailytimes.com.pk (Error: unknown archive URL) (22 March 2019), Daily Times. Retrieved 24 March 2019.
  8. ^ ا ب پ ت ٹ Madeeha Syed۔ "The life and times of Rohail Hyatt"۔ Madeeha Syed۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2013 
  9. BBC Link
  10. ^ ا ب SONYA FATAH (1 August 2012)۔ "Rohail Hyatt"۔ Stagecraft۔ 21 جولا‎ئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2013 
  11. "President confers 126 civil awards"۔ 14 August 2021 

بیرونی روابط ترمیم