خدا کے لیے ایک پاکستانی اردو انگریزی فلم ہے۔ جس کے ہدایات پاکستان کے مایہ ناز ہدایت کار شعیب منصور نے دی ہیں۔ ایمان علی نے اس فلم سے اپنے فلی کیریر کا آغاز کیا ہے وہ اس فلم میں ایک اینگلو پاکستانی کا کردار بطور ہیروئن ادا کر رہی ہیں۔ شان اس فلم کے ہیرو ہیں جبکہ امریکی ادا کارہ آسٹن میری سائر ان کی بیوی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ نوجوان گلوکار احمد جہانزیب اور شجاع حیدر نے اس فلم کے گانے بنائے اور کچھ گائے ہیں۔ اس فلم کا نام انگریزی میں In the name of God لکھا گیا ہے جبکہ ناقدین کا خیال ہے یہ "خدا کے نام پر" کا ترجمہ ہے۔ اس کا انگریزی ترجمہ For God’s Sake ہونا چائیے تھا۔

خدا کے لیے (ِKhuda Kay Liye)
فائل:Khuda-kay-liye.JPG
خدا کے لیے فلم کا سرورق
ہدایت کارشعیب منصور
پروڈیوسرشعیب منصور
جیو ٹی وی
تحریرشعیب منصور
ستارےشان
نصیر الدین شاہ
فواد افضل خان
ایمان علی
حمید شیخ
راشد ناز
ایوب کھوسہ
موسیقیروحیل حیات
ایڈیٹرعلی جاوید
عامر خان
تقسیم کارجیو ٹی وی
تاریخ نمائش
20 جولائی، 2007ء
دورانیہ
144 منٹ
ملکپاکستان
زبانانگریزی، اردو

کہانی

ترمیم

کہانی کا پس منظر

ترمیم

اس فلم کی کہانی نو گیارہ کے واقعات کے بعد پیش آنے والی گھمبیر صورت حال کے گرد گھومتی ہے جس سے مسلمانوں بالخصوص پاکستانیوں کا گذرنا پڑا۔ اس فلم میں بنیاد پرست مسلمانوں اور لبرل یا اعتدال پسند مسلمانوں میں کشمکش دکھائی گئی ہے۔ اس فلم میں اعتدال پسند اور پڑھے لکھے مسلمانوں کو پریشان دیکھایا گیا ہے جیسا کہ بنیاد پرست یا شدت پسند مسلمان انھیں ان کی ظاہری حالت اور مغرب سے مغلوب ہونے کے سبب نا پسند کرتے ہیں اور دوسری طرف مغرب ان مسلمان کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور انھیں دہشت گرد ہی یا دہشت گروں کا حامی گردانتا ہے۔ جس کی وجہ سے اعتدال پسند مسلمانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ یہ فلم میں جہاد، اسلام میں موسیقی کا مقام اور مسلمانوں کی امریکا کے لیے نفرت کوموضوع بنایا گیا ہے۔ یہ تمام تنازعات اس فلم کے موضوع ہیں۔

فلم کی کہانی

ترمیم

سرمد اور منصور ایک اعتدال پسند گھرانے سے تعلق رکھنے والے دو بھائی تھے جو دینی لحاظ سے ایک مکمل گھرانہ ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی طور پر بھی ایک خوش حال تھے ۔ ان کی زندگی میں پہلا ہلچل اس وقت مچتا ہے جب ان کا ایک بچپن کا دوست انہيں کٹر مذہبی بن کر ملنے آتا ہے اور اس کے کچھ دنوں کے بعد ہی اس کے چچا اپنی بیٹی کے مسئلے کی وجہ سے امریکا سے پاکستان ان کے ہاں رہنے آتے ہيں۔ سرمد کا دوست اسے ایک عالم دین کے پاس لے جاتا ہے جو ان کی ذہن سازی کرتے ہيں جس کے نتیجے میں سرمد اپنی چچا کی بیٹی سے زبردستی نکاح کرنے پر تیار ہو جاتا ہے۔ اپنے دوست کے آبائی گاؤں میں لے جا کر لڑکی کے باپ کی ملی بھگت سے وہ اسے زبردستی اپنی منکوحہ بنا لیتا ہے۔ مگر بات صرف یہیں ختم نہيں ہوتی بلکہ انہی عالم دین کے کہنے پر وہ افغانستان میں جنگ لڑنے بھی چلا جاتا ہے ۔

جب کہ دوسری طرف اس کا بھائی منصور امریکا میں فن و موسیقی کی تعلیم کے لیے جاتا ہے تو وہاں ایک مسیحی لڑکی سے شادی کرتا ہے۔ مگر نائن الیون کے بعد سے امریکا کی دنیا ہی بدل جاتی ہے۔ ذہنی و جسمانی طور پر اعتدال پسند ہونے کے باوجود اسے غیر مسلموں کی طرف شدید تنقید کا سامنا رہتا ہے مزید رہی سہی کسر امریکی تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے پوری ہو جاتی ہے جب وہ اسے اٹھا کر اسے پر بلا جواز تشدد بھی کرتے ہيں اور مختلف الزامات بھی لگاتے ہيں ۔

فلم کی اہمیت

ترمیم

عام طور پر پاکستانی فلم روایتی فلمی موضومات پر مبنی ہوتی ہے جس میں کچھ بالی وڈ سے متاثر شدہ گانے ہوتے ہیں اور روایتی کہانی ہوتی ہے لیکن فلم خدا کے لیے اپنے لحاظ سے ایک منفرد اور نہایت سنجیدہ اور کسی حد تک متنازع موضوع پر مبنی ہے۔ یہ فلم پاکستان نجی ٹیلی ویژن چینل جیو ٹی وی کی پیشکش ہے۔

تعریف اور تنقید

ترمیم

فلمی اور فنون لطیفہ کے نقادوں کے عام طور پر فلم کو نہایت پسند کیا ہے۔ لیکن فلم میں متنازع مذہبی نقاط کو بھی مذہبی حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ بالخصوص فلم میں نبی حضرت دائود علیہ السلام کے مطلق رویات کو متنازع قرار دیا گیا ہے۔ البتہ سمندر پار پاکستانیوں نے اس فلم کو بے پناہ پسند کیا ہے اور اس فلم کو بین الاقوامی سینمائوں میں جگہ ملی ہے۔ اس فلم میں اسلامی روایات کا خوب مذاق اُڑایا گیا۔ موسیقی،داڑھی،اور عورت کی آزادی پر بھی بحث کی گئی

کاسٹ

ترمیم

موسیقی

ترمیم

گانے

ترمیم
  • اللہ ھو
  • بندے 1
  • بندے 2
  • uدنیا
  • ہمارے ہیں
  • خدا کے لیے
  • جانے

ریلیز

ترمیم

پاکستان میں ریلیز کی تاریخ

ترمیم
  • موسیقی: جولائی 7، 2007ء
  • فلم: جولائی 20، 2007ء
Indented line

بین الاقوامی ریلیز

ترمیم
  • متحدہ عرب امارات:
  • برطانیہ: اکتوبر 25، 2007ء
  • امریکا: نومبر 21، 2007ء
  • بھارت: دسمبر 29، 2007ء

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم