گرمائی وقت یا دھوپ بچاؤ وقت (Daylight saving time / DST) کو موسم گرما کا وقت بھی کہا جاتا ہے جو دنیا کے کئی ممالک میں رائج ہے۔ عام طور پر اس میں بہار، موسم گرما کے لیے مقامی وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھادیا جاتا ہے۔

دھوپ بچاؤ وقت استعمال کرنے والے ممالک
ایک مرتبہ دھوپ بچاؤ وقت استعمال کرنے والے ممالک
دھوپ بچاؤ وقت استعمال نہ کرنے والے ممالک

جن ممالک میں یہ نظام رائج ہے وہاں کی حکومتیں اسے "توانائی کی حفاظت" کے لیے ایک اقدام ٹھہراتی ہیں۔

اس کا خیال 1784ء میں ریاستہائے متحدہ امریکا کے بانیوں میں سے ایک بینجمن فرینکلن سے پیش کیا۔

اس پر پہلی بار پہلی جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے عملدرآمد کیا اور 30 اپریل 1916ء سے یکم اکتوبر 1916ء کے درمیان پہلی بار گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کی گئیں۔ اس کے فورا بعد برطانیہ نے 21 مئی سے یکم اکتوبر 1916ء تک اسے اپنایا۔ 19 مارچ 1918ء کو امریکی کانگریس نے امریکہ میں دھوپ بچاؤ وقت کی منظوری دی۔

پاکستان نے 2002ء میں دھوپ بچاؤ وقت کو آزمایا تاہم پھر اسے کچھ عرصے کے لیے موقوف کر دیا گیا۔ 15 اپریل 2009ء کو ملک میں ایک مرتبہ پھر اسے آزمایا گیا۔ ابتدائی طور پر اسے 30 ستمبر تک جاری رہنا تھا لیکن بعد ازاں اس میں ایک ماہ کی توسیع کر کے 31 اکتوبر تک کر دیا گیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم