ریاست پٹودی
ریاست پٹودی (Pataudi State) پٹوڈی، ہریانہ میں اپنی نشست کے ساتھ ایک غیر سلامی شاہی ریاست تھی۔[1]
ریاست پٹودی Pataudi State | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1804–1947 | |||||||||
رقبہ | |||||||||
• 1901 | 135 کلومیٹر2 (52 مربع میل) | ||||||||
آبادی | |||||||||
• 1901 | 21933 | ||||||||
تاریخ | |||||||||
تاریخ | |||||||||
• | 1804 | ||||||||
• | 1947 | ||||||||
|
پٹودی کی نوابی ریاست مہم جو فیض طالاب خان نے 1806 میں قائم کی۔ یہ 137 مربع کلومیٹر (53 مربع میل) کے علاقے کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ 7 اپریل 1948 کو بھارت میں شامل ہو گئی۔
پٹودی پر پٹودی کے نواب حکومت کرتے تھے۔
آٹھویں نواب افتخار علی خان پٹوڈی انگلستان اور بھارت دونوں کے لیے کرکٹ کھیلے اور بعد میں ٹیم کے کپتان بھی بنے۔ ان کے بیٹے نویں نواب منصور علی خان پٹودی بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کپتان رہے۔ دسویں نواب بھارتی فلمی اداکار سیف علی خان ہیں۔
تاریخ
ترمیمپٹودی میں رہتے ہوئے سید ضمیر الدین جو غازى سيد سالار مسعود کے ایک ساتھی تھے اسلام کی تبلیغ میں پوری زندگی صرف کی۔ پٹودی محل اب ہیرٹیج ہوٹل ہے۔
نواب (حکمران)
ترمیم- 1804 - 1829 فیض طالب خان (و، 1829)
- 1829 - 3 مارچ 1862 اکبر علی خان (و، 1862)
- 1862 - 1867 محمد علی تقی خان (و، 1867?)
- 1867 - مارچ 1878 محمد مختار حسین علی خان (پ۔ 1856 - و۔ 1878)
- 30 مارچ 1878 - 1898 محمد ممتاز حسین علی خان (پ۔ 1874 - و۔ ....)
- 1898 - 1913 محمد مظفر علی خان
- 1913 - 30 نومبر 1917 محمد ابراہیم علی خان (و، 1917)
- 30 نومبر 1917 - 15 اگست 1947 افتخار علی خان پٹودی (پ۔ 1910 - و۔ 1952)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Imperial Gazetter of India, Volume 21, page 310 - Imperial Gazetteer of India - Digital South Asia Library"۔ Dsal.uchicago.edu۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2012