ریان بن ولید
ریان بن ولیدیا آمون حوتپ چہارم آخِناتون مصر کے بادشاہ کا نام تھا۔[3]
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 14ویں صدی ق م طيبہ |
||||||
وفات | سنہ 1336 ق مء عمارنہ |
||||||
شہریت | قدیم مصر | ||||||
زوجہ | چھوٹی عورت تدوخیپا [1] |
||||||
اولاد | توتخ آمون | ||||||
والد | آمون حوتپ سوم | ||||||
والدہ | تیی(زوجہ آمون حوتپ دوم) | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | مصر کی اٹھارویں سلطنت | ||||||
مناصب | |||||||
فرعون مصر | |||||||
برسر عہدہ 1352 ق.م – 1335 ق.م |
|||||||
| |||||||
پیشہ ورانہ زبان | اکدی [2]، مصری زبان | ||||||
درستی - ترمیم |
جس بادشاہ مصر نے ایک خواب دیکھا اس بادشاہ کا نام ریان بن ولید تھا اور عزیز مصر اس کا وزیر تھا۔ بادشاہ نے اپنے وزراء اور ارکان دولت کو جمع کرکے جو خواب دیکھا تھا اس کو بیان کرنا شروع کیا۔[4]
قرآن میں
ترمیمقرآن مجید میں تصریح ہے جس شخص نے حضرت یوسف (علیہ السلام) کو خریدا تھا وہ عزیز تھا اس شخص کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وزیر خزانہ تھا اور اس کا نام قطفیر تھا اور مصر کا بادشاہ ایک دوسرا شخص تھا کیونکہ بادشاہ کا ذکر قرآن مجید میں عزیز مصر کے واقعہ کے بعد موجود ہے‘ مفسرین لکھتے ہیں کہ بادشاہ کا نام ریان تھا جو قوم عمالقہ میں سے تھا یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ اس نے یوسف (علیہ السلام) کے ہاتھ پر دین الہی قبول کر لیا تھا اور حضرت یوسف (علیہ السلام) سے پہلے ہی بحالت اسلام انتقال کر گیا۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Chronicle of the queens of Egypt — صفحہ: 124 — ISBN 978-0-500-05145-0
- ↑ عنوان : Archaeology and Language — صفحہ: 49 — ISBN 0-7126-6612-5
- ↑ تفسیر جلالین جلال الدین سیوطی،یوسف،36
- ↑ تفسیر معارف القرآن مولانا ادریس کاندہلوی، یوسف،43
- ↑ تفسیر انوارالبیان مولانا عاشق الہٰی، یوسف،102