زاہدان
زاہدان ایران کا ایک سرحدی شہر ہے جو صوبہ سیستان و بلوچستان میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ یہ شہر ریلوے لائن اور سڑک کے ذریعے پاکستان سے ملا ہوا ہے۔ یہ شہر صوبہ سیستان و بلوچستان کا دار الحکومت ہے۔
زاهدان | |
---|---|
شہر | |
اوپر سے دائیں سے بائیں: امام علی انڈر پاس، انتھروپولوجی میوزیم، جامع مکی مسجد زاہدان، شاہ علی ابن ابو طالب مسجد۔ | |
ملک | ایران |
صوبہ | صوبہ سیستان و بلوچستان |
شہرستان ہائے ایران | زاہدان کاؤنٹی |
بخش | وسطی |
حکومت | |
• میئر | محمد عامر براہوی |
بلندی | 1,352 میل (4,436 فٹ) |
آبادی (2006) | |
• کل | 552,706 |
منطقۂ وقت | IRST (UTC+3:30) |
• گرما (گرمائی وقت) | IRDT (UTC+4:30) |
ٹیلی فون کوڈ | +98-54 |
ویب سائٹ | http://portalzahedan.ir/ |
سنہ 2006ء کی مردم شماری میں، اس کی آبادی 109,488 گھرانوں میں 552,706 تھی۔ اگلی مردم شماری جو سنہ 2011ء میں ہوئی، میں 134,088 گھرانوں میں 560,725 افراد کو شمار کیا گیا۔ سنہ 2016ء کی تازہ ترین مردم شماری نے 146,717 گھرانوں میں 587,730 افراد کی آبادی ظاہر کی۔ یہ شہر اکتوبر 2022ء میں ایک مہلک کریک ڈاؤن کا مقام تھا، جہاں درجنوں شہری حکومت کی حامی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔ 90 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ کریک ڈاؤن کے بعد دو اعلیٰ پولیس اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا۔ 28 اکتوبر کو زاہدان میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کی جس سے ایک شخص ہلاک اور چودہ زخمی ہوئے۔ 3 نومبر 2022ء کو، شیعہ عالم اور خامنہ ای کے وفادار سجاد شاہراکی کو زاہدان میں قتل کر دیا گیا۔ اگلے دن، شہر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور پاسداران انقلاب اور دیگر مسلح افواج نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں۔
نام
ترمیماس شہر کا اصل نام دوزاپ (فارسی: دزدآب، جس کا مطلب ہے "آب گم") تھا، جو اسے وادی میں اچانک آنے والے سیلاب کی وجہ سے ملا تھا۔ سنہ 1929ء میں رضا شاہ کے دورے کے دوران اس نام کو بعد میں زاہدان (فارسی میں "نیک لوگ") رکھ دیا گیا۔
تاریخ
ترمیمزاہدان کا تذکرہ سب سے پہلے اگست 1849ء میں ذرائع میں آتا ہے۔ تاہم، اس شہر نے سب سے پہلے بیسویں صدی کے اوائل میں ترقی کرنا شروع کی۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران یہ زاہدان ریلوے اسٹیشن کا سب سے مغربی ٹرمینل بن گیا، جو اس وقت کے برطانوی بلوچستان کے شمالی حصے میں کوئٹہ تک پہنچا۔
جغرافیہ
ترمیمزاہدان قریبی پاکستان سے ریل کے ذریعے منسلک ہے اور افغانستان کے قریب ہے۔ یہ تینوں ممالک کے نقطہ اشتراک کے جنوب میں تقریباً 41 کلومیٹر (25 میل) ہے اور سطح سمندر سے 1,352 میٹر (4,436 فٹ) کی بلندی پر اور ایرانی دار الحکومت تہران سے 1,605 کلومیٹر (997 میل) کی بلندی پر ہے۔