زاہدہ حسین
زاہدہ حسین (انگریزی: Zaheeda Hussain) (پیدائش 9 اکتوبر 1944ء) عام طور پر اس کے پہلے نام زاہدہ سے جانا جاتا ہے، ایک بھارتی سابق اداکارہ ہے۔ ممبئی میں پیدا ہوئی، وہ اختر حسین کی بیٹی ہیں، جو فلم پروڈیوسر اور ہدایت کار جدن بائی کے بیٹے تھے۔ [1] ان کی خالہ اداکارہ نرگس دت تھیں اور ان کے چچا کردار اداکار انور حسین تھے۔ نرگس دت ایک بھارتی بالی وڈ اداکارہ تھیں جن کا اصلی نام فاطمہ رشید تھا مگر وہ اپنے فلمی نام نرگس دت سے پہچانی جاتی تھیں۔ نرگس دت پہلی مرتبہ اسکرین پر ایک چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر فلم “تلاشِ حق “ میں نمودار ہو ئی تھیں مگر ان کا اداکاری (ایکٹنگ) کیرئیر 1942ء میں بننے والی فلم “تمنا“ سے شروع ہو تا ہے۔ 1957ء میں ریلیز ہونے والی فلم “مدر انڈیا“میں ان کے کردار "رادھا" کو لا زوال شہرت حاصل ہوئی- 1958ء میں سنیل دت سے شادی کے بعد انھوں نے فلم انڈسٹری کو چھوڑ دیا۔ زاہدہ، انوکھی رات (1968ء)، گیمبلر (1971ء) اور پریم پجاری (1970ء) جیسی فلموں میں کام کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ اسے اصل میں دیو آنند نے کلٹ فلم ہرے راما ہرے کرشنا (1971ء) میں جسبیر/جینس کے کردار میں نظر آنے کی پیشکش کی تھی، تاہم اس نے اسے ٹھکرا دیا کیونکہ وہ ہیرو کی بہن کا کردار ادا کرنے سے گریزاں تھیں اور اس کی محبوبہ کا کردار ادا کرنا چاہتی تھیں۔ اس کی محبوبہ کا کردار ممتاز نے ادا کیا؛ جسبیر/جینس کا کردار زینت امان کے پاس گیا اور وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچی۔ اس دوران، زاہدہ نے ہیروئن کا کردار ادا کرنا جاری رکھا اور بعد میں آنے والی ان کی زیادہ تر فلمیں فلاپ ہوگئیں، جس کے نتیجے میں وہ فلم انڈسٹری سے ریٹائر ہوگئیں۔ [2]
زاہدہ حسین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 اکتوبر 1944ء (80 سال) ممبئی |
شہریت | بھارت برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–) |
اولاد | نیلیش سہائے |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ذاتی زندگی
ترمیمزاہدہ حسین نے بعد میں ایک بزنس مین کیسری نندن سہائے سے شادی کی اور فلم انڈسٹری سے ریٹائر ہو گئیں۔ ان کے دو بیٹے ہیں، جن میں سے ایک، نیلیش سہائے نے 2011ء میں کوریوگرافر گنیش اچاریہ کی 'اینجل' سے اپنی فیچر فلم کی شروعات کی۔ [2] [1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "I want to be a bankable actor: Nilesh Sahay (Interview)"۔ Sify.com۔ 9 فروری 2011۔ 31 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2012
- ^ ا ب "My First Break"۔ The Hindu۔ 11 فروری 2011۔ 25 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2012