جدن بائی

متحدہ ہندوستان کی مشہور موسیقار، گلوکارہ اور فلمی اداکارہ نرگس کی والدہ

جدن بائی (انگریزی: Jaddanbai) کا اصل نام جدن بائی حسین تھا۔ ان کی ولادت 1892ء اور وفات 8 اپریل 1949ء کو ہوئی۔ وہ جدن بائی کے نام سے مشہور تھی۔ وہ بھارتی نزاد گلوکارہ، موسیقار، کمپوزر، درباری، رقاصہ، فلم ساز اور بھارتی سنیما کی ایک مایہ ناز رکن تھی۔ سرسوتی دیوی کے ساتھ وہ بھارتی سنیما میں اولین خواتین کمپوزر میں سے ہیں۔ وہ اختر حسین، انور حسین اور نرگس دت کی ماں تھی۔ اس طرح وہ پریا دت اور سنجے دت کی نانی ہوئیں۔

جدن بائی

معلومات شخصیت
پیدائش 1892
وارانسی، ریاست بنارس، برطانوی راج (present-day وارانسی، اتر پردیش، بھارت)
وفات 8 اپریل 1949(1949-40-80) (عمر  56–57 سال)
ممبئی، ریاست بمبئی، بھارت ڈومینین (present-day ممبئی، مہاراشٹر، India)
شہریت بھارت
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات
  • نورتم داس کھتری
  • Irshad Meer Khan
  • Mohanchand Uttamchand Tyagi (Abdul Rashid)
اولاد Akhtar Hussain
Anwar Hussain
نرگس دت
والدین Miajaan, Daleepabai
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ ،  گلو کارہ ،  فلم ساز ،  نغمہ ساز ،  فلمی ہدایت کارہ ،  منظر نویس [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور کیرئر

ترمیم

جدن بائی حسین کی ولادت 1892ء میں میاں جی[2][3] اور دلیپا بائی کے گھر ہوئی۔ دلیپا بائی الہ آباد کی سب سے مشہور درباری طوائف تھی۔ دلیپا بائی کا اصل نام دلیپا دیوی تھا اور ان کا تعلق ایک معزز براہمن خاندان سے تھا جنہیں بچپن میں ہی اغوا کر لیا گیا اور طوائفوں کے ایک گروہ کو فروخت کر دیا گیا۔ اس کے بعد انھوں نے استاد معین الدین خان سے رابطہ اور ان کی شاگردی اختیار کی۔ پھر استاد چدو خان اور استاد لاب خان صاحب کی شاگردی بھی اپنائی۔

جدن بائی ان تمام اساتذہ کی رہنمائی اور رہبری میں اچھی موسیقار بن گئی اور اپنی ماں سے زیادہ مشہور ہوئی۔[4] انھوں نے کولمبیا گراموفون کمپنی کے لیے غزل کی ریکارڈنگ شروع کردی۔ ان کی شہرت نے ہندوستان کی بڑی نوابی ریاستوں کو اپنے دربار میں دعوت موسیقی و غنا دینے پر مجبور کر دیا اور ریاست رام پور، ریاست بیکانیر، ریاست گوالیر، ریاست جموں و کشمیر، ریاست اندور اورریاست جودھ پور کے درباروں اور محفلوں میں اپنا رقص اور گانا پیش کیا۔ انھوں نے کئی ریڈیو اسٹیشن کے لیے ریکارڈنگ کی۔ وہ ملک بھر میں مشہور تھی۔ 1933ء میں لاہور کی پلے آرٹ فوٹو ٹون کمپنی نے ان سے راجا گوپی چند فلم میں کام کرنے کے لیے رابطہ کیا۔ انھوں نے اس فلم میں مرکزی کردار کی ماں کا رول کیا۔ اس کے بعد انھوں نے کراچی کی ایک فلم کمپنی کے لیے فلم انسان یا شیطان میں کام کیا۔[حوالہ درکار]

انھوں نے پہلے ایک گجراتی ہندو بچی بابو سے شادی کی جو بہت مالدار تاجر تھا۔ اس کا پورا نام نروتم داس کھتری تھا جو بعد میں مسلمان ہو گیا۔ دونوں نے ایک بیٹا ہوا جس کا نام اختر حسین رکھا گیا۔ جدن بائی کی دوسری شادی ہارمونیم کے استاد ارشاد میر خان سے ہوئی۔ ان کی رتیسری شادی موہن چند اتم چند تیاگی سے ہوئی۔ وہ پنجابی براہمن تھا وہ بعد میں مسلمان ہو گیا اور عبد الرشید نام رکھا۔ دونوں سے ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام نرگس رکھا گیا۔ یہی لڑکی بعد میں چل کر نرگس دت کے نام سے بالی وڈ کی مایہ ناز اداکارہ بنی۔ نرگس کا اصل نام فاطمہ رشید تھا۔ عبد الرشید اخر وقت میں خالی رہنے لگے تھے جبکہ جدن بائی کماتی تھی۔ حالانکہ وہ خود مسلمان تھی اور شوہر بھی مسلمان ہو گیا تھا مگر وہ ہندو رسم و رواج کو بھی اپناتی تھی۔ ان کا نام کہیں کہیں جے دیوی تیاگی بھی ملتا ہے۔ وہ سنیل دت کی ساس اور پریا دت اور سنجے دت کی نانی ہیں۔[5][6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0415274/ — اخذ شدہ بتاریخ: 14 ستمبر 2023
  2. https://www.https آرکائیو شدہ 19 اگست 2013 بذریعہ وے بیک مشین://en.m.wikipedia.org/wiki/Nargis.com/magazine/story/clangorous-liaisons/236030[مردہ ربط]
  3. https://www.business-standard.com/article/beyond-business/a-family-in-films-politics-108010201084_1.html
  4. Connections Between The Dutt & Nehru-Gandhi Families – Mouthshut Reporting
  5. T. J. S. George (دسمبر 1994)۔ The life and times of Nargis۔ Megatechnics۔ ISBN 978-81-7223-149-1۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2012 
  6. Parama Roy (6 ستمبر 1998)۔ Indian traffic: identities in question in colonial and postcolonial India۔ University of California Press۔ صفحہ: 156–۔ ISBN 978-0-520-20487-4۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مارچ 2012 

بیرونی روابط

ترمیم