زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2011-12ء
زمبابوے کرکٹ ٹیم نے 26 جنوری سے 14 فروری 2012ء تک نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ اس دورے میں ایک ٹیسٹ تین ایک روزہ بین الاقوامی (او ڈی آئی) اور دو ٹوئنٹی 20 میچ شامل تھے۔ [1] نیوزی لینڈ نے نیپیئر میں دورے کا واحد ٹیسٹ ایک اننگز اور 301 رنز سے جیتا، جس نے نیوزی لینڈ کی سب سے بڑی ٹیسٹ جیت اور زمبابوے کی سب سے بڑے ٹیسٹ شکست کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز 3-0 اور ٹی 20 سیریز 2-0 سے جیت لی۔
زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2011-12ء | |||||
زمبابوے | نیوزی لینڈ | ||||
تاریخ | 26 جنوری 2012ء – 14 فروری 2012ء | ||||
کپتان | برینڈن ٹیلر | راس ٹیلر | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | نیوزی لینڈ 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ریگس چکابوا (66) | راس ٹیلر (122) | |||
زیادہ وکٹیں | کرس مارٹن (8) | گریم کریمر (2) | |||
بہترین کھلاڑی | کرس مارٹن (نیوزی لینڈ) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | نیوزی لینڈ 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | برینڈن ٹیلر (127) | مارٹن گپٹل (232) | |||
زیادہ وکٹیں | شنگیرائی مساکادزا (5) | روب نکول (5) کائل ملز (5) | |||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | نیوزی لینڈ 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | ہیملٹن مساکادزا (115) | مارٹن گپٹل (91) | |||
زیادہ وکٹیں | کائل جارویس (4) | مائیکل بیٹس (4) |
دوسرا ایک روزہ کوبھم اوول میں منعقد ہونے والا پہلا بین الاقوامی میچ تھا جو وانگاری میں کھیلا گیا تھا۔
دستے
ترمیمٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | |||
---|---|---|---|---|---|
نیوزی لینڈ | زمبابوے | نیوزی لینڈ | زمبابوے[2] | نیوزی لینڈ | زمبابوے[2] |
|
|
ٹیسٹ سیریز
ترمیمواحد ٹیسٹ
ترمیم26–28 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- دوسرے دن کا کھیل بارش کی وجہ سے جلد ختم ہوا۔
- ٹیسٹ ڈیبیو: شنگیرائی مساکادزا اور فورسٹر موٹزوا (دونوں زمبابوے)
- زمبابوے کا پہلی اننگز میں 51 کا مجموعہ ٹیسٹ میں ان کا سب سے کم مجموعہ ہے۔
- زمبابوے کا پہلی اننگز میں 51 کا مجموعی اسکور نیوزی لینڈ کے خلاف کسی بھی ملک کا سب سے کم سکور ہے۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 3 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو: ڈین براؤنلی, اینڈریو ایلس اور ٹوم لیتھم (نیوزی لینڈ)
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 6 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو: ترون نتھولا (نیوزی لینڈ)
- وانگاری کے کوبھم اوول میں یہ پہلا ایک روزہ بین الاقوامی ہے،[3] آئی سی سی سے منظوری ملنے کے بعد۔[4]
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیم 9 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو: مائیکل بیٹس (نیوزی لینڈ)
- رے پرائس (زمبابوے) نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو: کولن ڈی گرینڈ ہوم (نیوزی لینڈ)
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیم 14 فروری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو: اینڈریو ایلس (نیوزی لینڈ)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Future series/tournaments"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2010
- ^ ا ب
- ↑ Whangarei to host its first ODI ESPNCricinfo. Retrieved 22 January 2012
- ↑ Cobham Oval approved as an international venue ESPNCricinfo. Retrieved 22 January 2012