سائقا اختر، جسے سائقا کے نام سے بھی جانی جاتی ہے ایک پاکستانی اداکارہ ہے۔ [1] اس نے اردو اور پنجابی دونوں فلموں میں اداکاری کی اور اسں کو فلموں بہارو پھول برساؤ، میلہ، رنگا ڈاکو، جہاں تم وہ ہم، غلامی، انگارا اور چمبیلی میں اپنے کرداروں کے لیے جانی جاتی ہے۔ [2]

سائقا (اداکارہ)
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش (1958-09-08) 8 ستمبر 1958 (عمر 66 برس)
شریک حیات خیام سرحدی (شادی. 1981; اس کی وفات 2011) (خاوند)
رشتے دار ضیا سرحدی (سسر)
ظاہرہ غزنوی (ساس)
زلے سرحدی (بھتیجی)
عملی زندگی
تعليم جامعہ لاہور
پیشہ ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ،  IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

سائقا 8 ستمبر 1958ء کو لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئی۔ اس نے جامعہ لاہور سے اپنی تعلیم مکمل کی۔

عملی زندگی

ترمیم

سائقا نے اداکاری کا آغاز 1967ء میں اردو فلم ہمراز سے کیا۔ اس نے لالی وڈ فلموں میں کام کیا۔ وہ فلموں جیرا بلیڈ، ٹیکسی ڈرائیور، رنگیلا، دل اور دنیا، درد، دھیاں نمانیاں اور میری زندگی ہے نغمہ میں نظر آئیں۔ [3] [4] اس کے بعد اس نے اپنا نام بدل کر سائقا رکھ لیا اور بعد میں وہ تیرا غم رہے سلامت، پردہ نہ اٹھاو، پیار کا موسم، تیرے میرے سپنے اور اج دیاں کریاں فلموں میں نظر آئیں۔ [5] [6] اس کے بعد وہ ہیرا تے بشیرا، آس پاس، آپ سے کیا پردا، آگ کا سمندر، آخری ناکہ اور میرا انصاف جیسی فلموں میں نظر آئیں۔ 1970ء میں اس نے منور ظریف، رنگیلا اور سلطان راہی کے ساتھ فلم رنگیلا میں کام کیا یہ فلم ہٹ رہی اور اس نے بہترین معاون اداکارہ کا نگار ایوارڈ جیتا۔ [7] سائقا نے پھر پاکستان فلم انڈسٹری کے زوال کے بعد فلموں میں کام کرنا چھوڑ دیا۔ [8] سائقا نے پھر ڈراموں میں کام کرنا شروع کیا اور لا، رائق زر، بول کفارہ اور تیری راہ میں ڈراموں میں نظر آئیں۔ [9] [10]

ذاتی زندگی

ترمیم

سائقا نے فلم اور ٹیلی ویژن کے اداکار خیام سرحدی سے شادی کی اور ان کے تین بچے ہیں۔ [11] سائقا کے سسر ضیا سرحدی اسکرین مصنف تھے اور ان کی بھانجی زلے سرحدی ایک ماڈل ہیں۔ سائقا کے شوہر خیام سرحدی کا 2011ء میں انتقال ہو گیا تھا۔ [12] [13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "فلم "کاف کنگناں" 25اکتوبر کو ریلیز کرنے کا اعلان"۔ Daily Pakistan۔ October 28, 2022 
  2. "'First political film made in Pakistan' introduced"۔ Dawn News۔ December 23, 2021 
  3. South and Southeast Asia Video Archive Holdings۔ University of Wisconsin-Madison۔ صفحہ: 4 
  4. "Nadeem Baig — the iconic film actor"۔ Daily Times۔ September 7, 2021 
  5. Illustrated Weekly of Pakistan۔ Dawn Media Group۔ صفحہ: 31 
  6. "Remembering iconic music director Kemal Ahmad"۔ Daily Times۔ November 23, 2021 
  7. "The Nigar Awards (1957 - 1971)"۔ The Hot Spot Online website۔ 17 June 2002۔ 24 جولا‎ئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2021 
  8. "Sick of love triangles on TV? We love Faysal Qureshi's Mol for rising above"۔ Dawn News۔ June 2, 2021 
  9. Illustrated Weekly of Pakistan - Volume 21, Issue 17-33۔ Dawn Media Group۔ صفحہ: 5 
  10. "صائقہ خیام کی طویل عرصے بعدفلموں"۔ Dunya News۔ March 27, 2022 
  11. "Khayyam Sarhadi Remembered On His 7th Death Anniversary"۔ UrduPoint۔ July 4, 2021 
  12. "In memoriam: Khayyam leaves acting poorer"۔ Dawn News۔ August 16, 2021 
  13. "Highlights"۔ Dawn News۔ April 11, 2021 

بیرونی روابط

ترمیم